HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Mishkaat Shareef

.

مشكاة المصابيح

4624

صحیح
وعن علي بن شيبان قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من بات على ظهر بيت ليس عليه حجاب وفي رواية حجار فقد برئت منه الذمة . رواه أبو داود . وفي معالم السنن للخطابي حجى .
اور حضرت علی (رض) بن شیبان کہتے ہیں کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا جو شخص رات میں گھر کی ایسی چھت پر سوئے جس پر پردہ نہ ہو اور روایت میں یوں ہے کہ جس کے گرد رکاوٹ والی کوئی چیز نہ ہو تو اس سے ذمہ جاتا رہا۔ (ابوداؤد) اور خطابی کی کتاب معالم السنن میں لفظ حجاب کے بجائے حجی کا لفظ ہے۔

تشریح
ایک ہی مضمون کی تین روایتوں میں تین الگ الگ لفظ ہیں ایک روایت میں حجاب کا لفظ ہے جس کے معنی پردہ کے ہیں اور اس سے مراد وہ دیوار ہے جو چھت کو بےپردگی سے محفوظ رکھتی ہے اور اس کی وجہ سے اس چھت پر سے کسی کے گرنے کا خدشہ بھی نہیں ہوتا دوسری روایت میں حجار کے لفظ ہے جو حجر کی جمع ہے اور اس کے معنی اس چیز کے ہیں جو چھت کو اس طرح گھیر دے کہ کوئی گرنے نہ پائے خواہ دیوار ہو یا جنگلہ وغیرہ اور تیسری روایت میں حجی کا لفظ ہے یہ لفظ حاء کے زیر کے ساتھ بھی ہے اور اس کے زبر کے ساتھ بھی، دونوں ہی صورتوں میں یہ لفظ پردہ کے مفہوم میں ہے ویسے لغت کے اعتبار سے حجی جاء کے زیر کے ساتھ کے معنی ہیں عقل وزیر کی لہذا کہا جائے گا کہ پردہ عقل کے ساتھ اس لئے مشابہت دی گئی ہے کہ جس طرح عقل انسان کو نشائستہ اور نقصان دہ امور سے روکتی ہے اس طرح پردہ بھی انسان کو چھت پر سے گرنے سے روکتا ہے اسی طرح حاء کے زبر کے ساتھ کے معنی کنارہ اور گوشہ کے ہیں اور ظاہر ہے کہ چھت پردہ چھت کے کناروں پر کھڑی گئی دیوار وغیرہ ہی کی صورت میں ہوتا ہے اس اعتبار سے اس کو حجی کہا گیا ہے۔ حدیث کا حاصل یہ ہے کہ اللہ نے ہر انسان کی نگہبانی و حفاظت کا ذمہ و عہد لیا ہے اور اس مقصد کے لئے اس نے محض اپنے فضل و کرم سے ملائکہ مقرر کئے ہیں اور ایسے اسباب و ذرائع پیدا فرمائے جن کو اختیار کر کے انسان اپنے آپ کو محفوظ رکھ سکتا ہے لیکن عام اگر کوئی شخص ایسی چھت پر سوتا ہے جس کے گرد کوئی پردہ و رکاوٹ نہیں ہے تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہ ایک ایسی جگہ سو رہا ہے جو عام طور پر ہلاکت و ضرر کا سبب بن سکتی ہے اور جب اس شخص نے خود اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈالنے کا ارادہ کرلیا تو اب قدرت کو کیا ضرورت ہے کہ اس کی حفاظت کرے لہذا اس کی محافظت کا خدائی ذمہ و عہد ساقط ہوگیا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔