HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Mishkaat Shareef

.

مشكاة المصابيح

5259

ضعیف
عن ابن عمر قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا مشت أمتي المطيطاء وخدمتهم أبناء الملوك أبناء فارس والروم سلط الله شرارها على خيارها . رواه الترمذي وقال هذا حديث غريب .
حضرت ابن عمر (رض) کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ جب میری امت کے لوگ تکبر کی چال چلنے لگیں گے اور بادشاہوں کے بیٹے کہ جو فارس و روم کے شہزاداے ہوں گے، ان کی خدمت کریں گے (بایں طور کہ اللہ تعالیٰ اہل فارس و روم کے علاقوں اور شہروں کو مسلمانوں کے زیر نگیں کر دے گا اور وہ فتوحات حاصل کریں گے تو اس کے نتیجے میں ان علاقوں اور شہروں کے نہ صرف عام آدمی بلکہ بادشاہ وشہزادے بھی قیدی بنائے جائیں گے اور مسلمان ان سب کو بطور غلام اپنی خدمت پر مامور کریں گے تو ایسی صورت میں اللہ تعالیٰ امت کے برے لوگوں کو بھلے لوگوں پر یعنی ظالموں کو مظلوموں پر مسلط کر دے گا۔ امام ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور کہا کہ یہ حدیث غریب ہے۔

تشریح
یہ حدیث آنحضرت ﷺ کی نبوت کی دلیلوں میں سے ایک دلیل ہے۔ کیونکہ آپ ﷺ نے اس حدیث کے ذریعے ایک ایسی بات کی خبر دی جو آئندہ زمانہ میں وقوع پذیر ہونے والی تھی اور آپ ﷺ نے بطور پیشگوئی جو بات فرمائی وہ حرف بحرف صحیح ثابت ہوئی، چناچہ یہ بات اسلامی تاریخ کی ایک عین حقیقت ہے کہ مسلمانوں نے فارس و روم کے علاقے فتح کر لئے وہاں کی بیشمار دولت مال غنیمت کے طور پر حاصل کی، ان علاقوں اور شہروں کے لوگوں کو قیدی بنایا اور بادشاہوں کی اولادوں تک کو غلام بنا کر ان سے خدمت وچاکری کرائی اور اس طرح سے ان کے اندر جب بڑائی کا احساس پیدا ہوگیا اور اخلاص کی جگہ جاہ ومنصب اور مال و دولت کی محبت نے لے لی تو پھر اللہ تعالیٰ نے ان پر ان لوگوں کا عذاب مسلط کردیا۔ جنہوں نے حضرت عثمان غنی (رض) کو قتل کیا تھا، یہاں تک کہ بنی ہاشم جو کل تک مسلمانوں کی قیادت وسیادت کے امین سمجھے جاتے تھے اور جن کی خلافت وحکمرانی تمام عالم اسلام پر قائم تھی ان پر بنو امیہ کو مسلط کردیا اور بنو امیہ نے جو کچھ کیا وہ اسلامی تاریخ کی ایک ایسی تلخ حقیقت ہے جس کو یہاں بیان نہ کرنا ہی مناسب ہے۔ مطیطاء کے معنی ہیں دونوں ہاتھ پھیلا کر اتراتے ہوئے (یعنی مغرورانہ چال چلنا۔ اسی سے مط ہے جس کے معنی از راہ نخوت وتکبر ناک بھوں سکیڑنے اور ابرو چڑھانے کے ہیں۔ لغت کی مشہور کتابوں قاموس صحاح اور صراح نیز مشکوۃ کے صحیح نسخوں میں لفظ اسی طرح ہے لیکن مجمع البحار اور اس کتاب کے بعض حواشی میں لکھا ہے کہ یہ لفظ دوسری ط کے بعد بھی ی کے ساتھ منقول ہے جو محذوف ہے یعنی مطیطا کے جائے مطیطی ہے اس سے معلوم ہوا کہ اس لفظ میں دوسرے ط کے بعد بھی حرف ی ہے بلکہ ایک معنی میں ہی رائج ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔