HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Mishkaat Shareef

.

مشكاة المصابيح

5342

صحیح
عن أنس قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول إن من أشراط الساعة أن يرفع العلم ويكثر الجهل ويكثر الزنا ويكثر شرب الخمر ويقل الرجال وتكثر النساء حتى يكون لخمسين امرأة القيم الواحد . وفي رواية يقل العلم ويظهر الجهل . متفق عليه .
حضرت انس (رض) کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا۔ بلاشبہ قیامت کی علامتوں میں سے یہ ہے کہ علم اٹھا لیا جائے گا (یعنی حقیقی عالم اس دنیا سے اٹھ جائیں گے یا یہ کہ علماء کی قدر و منزلت اٹھ جائے گی) جہالت کی زیادتی ہوجائے گی (یعنی ہر طرف جاہل وناداں ہی نظر آنے لگیں گے جو اگرچہ علم و دانش کا دعوی کریں گے مگر حقیقت میں علم و دانش سے کوسوں دور ہوں گے) زنا کثرت سے ہونے لگے گا (کیونکہ لوگوں میں شرم وحیا اور غیرت کم ہوجائے گی) شرب بہت پی جائے گی (اور پھر شراب خوری کی زیادتی، آبادیوں اور لوگوں میں فتنہ و فساد پھیلنے کا باعث ہوگی) مردوں کی تعداد کم ہوجائے گی ( جن کے دم سے عالم کا نظام استوار و مستحکم ہوتا ہے) عورتوں کی تعداد بڑھ جائے گی ( کہ جن کے ذریعہ ضروری اور اہم امور سر انجام تو کیا پاتے البتہ ان کی وجہ سے تفکرات اور پریشانیوں اور مال و دولت حاصل کرنے کا غم ضرور برداشت کرنا پڑتا ہے) یہاں تک کہ پچاس عورتوں کی خبر گیری کرنے والا ایک مرد ہوگا ( اس سے یہ مراد نہیں کہ ایک ایک مرد کی پچاس بیویاں ہوگی بلکہ یہ مراد ہے کہ ایک ایک مرد پر پچاس پچاس عورتوں کی کفالت وخبر گیری کا بوجھ ہوگا جن میں مائیں، خالائیں، دادیاں، بہنیں، پھوپھیاں، وغیرہ ہوں گی۔ اور ایک روایت میں ہے (یرفع العلم ویکثر الجہل) یعنی علم اٹھالیا جائے گا اور جہل کی زیادتی ہوگی، کے بجائے) یوں ہے کہ علم کم ہوجائے گا اور جہالت پھیل جائے گی۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔