HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Mishkaat Shareef

.

مشكاة المصابيح

5842

صحیح
وعن جابر قال : غزوت مع رسول الله صلى الله عليه و سلم وأنا على ناضح لنا قد أعيا فلا يكاد يسير فتلاحق بي النبي صلى الله عليه و سلم فقال لي ما لبعيرك قلت : قدعيي فتخلف رسول الله صلى الله عليه و سلم فزجره ودعا له فما زال بين يدي الإبل قدامها يسير فقال لي كيف ترى بعيرك قال قلت بخير قد أصابته بركتك قال أفتبيعنيه بوقية . فبعته على أن لي فقار ظهره حتى المدينة فلما قدم رسول الله صلى الله عليه و سلم المدينة غدوت عليه بالبعير فأعطاني ثمنه ورده علي . متفق عليه
اور حضرت جابر (رض) کہتے ہیں ایک جہاد کے سفر میں رسول کریم ﷺ کے ہمراہ تھا اور آب کش اونٹ پر سوار تھا، وہ اونٹ ( اتنا زیادہ) تھک گیا تھا) کہ جیسا اس کو چلنا چاہئے تھا اس طرح چلنے پر قادر نہیں تھا ( ایک جگہ پہنچ کر) میرا اور نبی کریم ﷺ کا ساتھ ہوگیا، آپ ﷺ نے فرمایا تمہارے اونٹ کو کیا ہوگیا ہے ( کہ اچھی طرح نہیں چل رہا ہے) میں نے کہا کہ تھک گیا ہے ( یہ سن کر رسول کریم ﷺ میرے اونٹ کے پیچھے آگئے اور ( یا تو کسی چیز سے مار کر یا محض آواز کے ذریعہ) اس کو ہانکا اور پھر اس کے حق میں ( تیز روی کی) دعا فرمائی اس کا اثر یہ ہوا کہ میرا اونٹ سب سے آگے رہنے لگا، پھر آپ ﷺ نے پوچھا ( کہو) اب تمہارے اونٹ کا کیا حال ہے ؟ میں نے عرض کیا آپ ﷺ کی برکت سے اب خوب چلتا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا کیا تم اس اونٹ کو چالیس درہم کے بدلے بیچٹے ہو ؟ میں نے اس شرط پر اس اونٹ کو ( آپ ﷺ کے ہاتھ) بیچ دیا کہ مدینہ تک یہ اونٹ میری ہی سواری میں رہے گا۔ پھر رسول کریم ﷺ اور ہم لوگ) جب مدینہ پہنچ گئے تو اگلے ہی دن صبح کو میں اونٹ لے کر آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا ( تاکہ اونٹ سپرد کر کے اس کی طے شدہ رقم لے لوں) آپ ﷺ نے معاملہ کے مطابق) قیمت مجھے عطا فرما دی لیکن ( ازراہ) عنایت وہ اونٹ بھی مجھ ہی کو دے دیا۔ ( بخاری ومسلم)

تشریح
میں نے اس شرط پر اس اونٹ کو بیچ دیا۔۔ الخ۔ سے تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ کوئی چیز بیچتے وقت ایسی شرط عائد کرنا جس سے بیچنے والے کو فائدہ ہو جائز ہے حالانکہ مسئلہ کی رو سے یہ جائز نہیں ہے ! پس یا تو اس مسئلہ میں یہ حدیث منسوخ کے حکم میں ہے یا یہ کہ مذکورہ شرط کا تعلق عین عقد سے نہیں تھا بلکہ خریدو فروخت کا معاملہ ہو جانیکے بعد یا تو حضرت جابر کی درخواست پر یا خود آنحضرت ﷺ کی عنایت سے یہ طے پایا کہ مدینہ تک یہ اونٹ جابر کی سواری میں رہے گا تاہم یہ وضاحت حدیث کی ظاہری عبارت سے میل نہیں رکھتی۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔