HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Mishkaat Shareef

.

مشكاة المصابيح

5963

ضعیف
عن ابن عمر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : إذا رأيتم الذين يسبون أصحابي فقولوا : لعنة الله على شركم . رواه الترمذي
حضرت ابن عمر (رض) کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جب تم ان لوگوں کو دیکھو جو میرے صحابہ کو برا کہتے ہیں تو تم کہو اللہ کی لعنت ہو تمہاری بری حرکت پر۔ (ترمذی )

تشریح
اس حدیث میں اس طرف اشارہ ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو برا کہنے والے کی برائی (لعنت) خود اسی کی طرف لوٹ جاتی ہے کیونکہ فتنہ و شر والا تو وہی ہوتا ہے۔ جب کہ صحابہ اہل خیر میں سے ہیں اور اس اعتبار سے وہ صرف رضا اور رحمت کے سزا وار ہیں نیز حدیث میں مذکور حکم اس امر کی طرف بھی اشارہ کرتا ہے کہ اس شخص (جو صحابہ کو برا کہے) کی ذات پر لعنت کرنے کے بجائے اس کے فعل پر لعنت کرنا احتیاط کے قرین ہے۔ مذکورہ بالا روایت کو ترمذی کے علاوہ خطیب نے بھی نقل کیا ہے۔ نیز ابن عدی نے حضرت عائشہ (رض) سے بطریق مرفوع نقل کیا ہے کہ ان اشرار امتی اجرؤہم علی اصحابی۔ بلاشبہ میری امت کے برے لوگ وہ ہیں جو میرے صحابہ کے بارے میں گستاخ ہیں ایک اور حدیث مرفوع میں ہے کہ یکون فی اخرالزمان قوم یسمون الرافضۃ یوفضون الاسلام فاقتلوہم فانہم مشر کون۔ آخر زمانہ میں کچھ لوگ پیدا ہوں گے جن کو رافضی کہا جائے گا یہ لوگ اسلام کے تارک ہوں گے پس تم ان کو قتل کرنا کیونکہ وہ مشرک ہیں۔ ایک اور روایت میں یوں فرمایا گیا ہے وینتحلون حب اہل البیت ولیسو کذلک و ایۃ ذلک انہم یسبون ابابکر وعمر۔ اور وہ لوگ اہل بیت کی صحبت کا دعویٰ کریں گے، حالانکہ وہ ایسے نہیں ہوں گے۔ ان لوگوں کی علامت یہ ہے کہ وہ ابوبکر وعمر (رض) کو برا کہیں گے۔ اس دنیا میں ایسے لوگوں کا پیدا ہونا، جو بعض جلیل القدر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو برا کہتے ہیں جیسے روافض یا بعض جلیل القدر اہل بیت کے بارے میں برے عقائد و خیالات رکھتے ہیں اور بدگوئی کرتے ہیں جیسے خوارج، شاید اس حکمت کے تحت ہے کہ جب وہ جلیل القدر ہستیاں اس دنیا سے رخصت ہوگئیں اور ان کے نیک اعمال کا سلسلہ منقطع ہوگیا تو حق تعالیٰ نے چاہا کہ ان کے نامہ اعمال میں ثواب کا اضافہ ہمیشہ جاری رہے تاکہ جنت میں ان کے درجات بلند سے بلند تر ہوتے رہیں اور ان کے دشمن سخت سے سخت اور زیادہ سے زیادہ عذاب سے دوچار ہوں۔ لہٰذا ان جلیل القدر ہستیوں کو برا کہنے والے ان کے ثواب کے اس اضافہ کا سبب بنتے ہیں اور خود اپنے گرد عذاب کا گھیرا سخت سے سخت کرتے جاتے ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔