HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Mishkaat Shareef

.

مشكاة المصابيح

5986

صحیح
وعن جابر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : دخلت الجنة فإذا أنا بالرميضاء امرأة أبي طلحة وسمعت خشفة فقلت : من هذا ؟ فقال : هذا بلال ورأيت قصرا بفنائه جارية فقلت : لمن هذا ؟ فقالوا : لعمر بن الخطاب فأردت أن أدخله فأنظر إليه فذكرت غيرتك فقال عمر : بأبي أنت وأمي يا رسول الله أعليك أغار ؟ . متفق عليه
اور حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا (معراج کی رات میں) جب میں جنت میں داخل ہوا تو اچانک دیکھا کہ میرے سامنے رمیصا زوجہ ابوطلحہ موجود ہیں۔ پھر میں نے قدموں کی چاپ سنی اور پوچھا کہ یہ کون شخص ہے (جس کے چلنے پھرنے کی آواز آرہی ہے) مجھے (جبرائیل یا کسی اور فرشتہ نے یا دورغہ جنت نے) بتایا کہ یہ بلال ہیں اس کے بعد (ایک جگہ پہنچ کر) میں نے ایک عالیشان محل دیکھا، جس کے ایک گوشہ میں (یاصحن میں) ایک نوجوان عورت (یعنی حور جنت) بیٹھی ہوئی تھی، میں نے پوچھا ! یہ کس کا ہے ؟ (اور ہمہ انواع کی یہ نعمتیں جو اس محل میں اور اس محل کے اردگرد ہیں کس کے لئے ہیں) مجھ کو جنتیوں نے (یا اس محل پر متعین فرشتوں نے) بتایا کہ یہ (محل اپنے تمام سازوسامان اور نعمتوں سمیت) عمر ابن خطاب کا ہے (یہ سن کر) میں نے چاہا کہ محل میں جاؤں اور اس کو اندر سے بھی دیکھوں لیکن پھر ( اے عمر) مجھے غیرت کا خیال آگیا (کہ تمہارے محل کے اندر داخل ہونا تمہاری غیرت وحمیت کے منافی ہوگا اس لئے میں اندر جانے سے اجتناب کیا) حضرت عمر نے (یہ سنا تو) عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ! میرے ماں باپ آپ پر قربان، کیا میں نے آپ ﷺ (کے داخل ہونے) سے غیرت کروں گا۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
رمیصا حضرت ابوطلحہ انصاری کی بیوی اور حضرت انس بن مالک کی والدہ ماجدہ ہیں، پہلے یہ مالک ابن نضر کے نکاح میں تھیں جن سے حضرت انس پیدا ہوئے مالک کے بعد ابوطلحہ نے ان سے عقد کرلیا تھا، ان کے اصل نام کے بارے میں اختلاف ہے ام سلیم بھی کہی جاتی تھیں اور رمیصاء بھی ایک مشہور نام غمیصاء بھی ہے، رمیصاء دراصل رمص سے ہے، جس کے معنی اس سفید چیپڑ (میل کچیل) کے ہیں جو آنکھ کے کونے میں جمع ہوجاتا ہے۔ اور غمیصاء غمص سے ہے اس کے معنی ہیں آنکھ سے چیپڑبہنا۔ کیا میں آپ ﷺ سے غیرت کروں گا یہ اعلیک اغارکا ترجمہ ہے اور بعض حضرات نے کہا ہے کہ اس جملہ میں قلب الفاظ ہے یعنی اصل جملہ یوں ہے اغار منکنیز بعض روایات میں یہ ہے کہ حضرت عمر نے (آنحضرت ﷺ ارشاد سن کر) یہ بھی کہا وہل رفعنی اللہ الابک وہل ہک انی اللہ الا بک یعنی اللہ تعالیٰ نے مجھے یہ جو بلند مرتبہ عطا فرمایا ہے وہ محض آپ کے طفیل سے ہے مجھے اللہ تعالیٰ نے ہدایت وراستی اور سرفرازی تک آپ ﷺ ہی کے ذریعہ پہنچایا ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔