HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Mishkaat Shareef

.

مشكاة المصابيح

6180

صحیح
وعن أنس قال : بلغ صفية أن حفصة قالت : بنت يهودي فبكت فدخل عليها النبي صلى الله عليه و سلم وهي تبكي فقال : ما يبكيك ؟ فقالت : قالت لي حفصة : إني ابنة يهودي فقال النبي صلى الله عليه و سلم : إنك ابنة نبي وإن عمك لنبي وإنك لتحت نبي ففيم تفخر عليك ؟ ثم قال : اتقي الله يا حفصة . رواه الترمذي والنسائي
اور حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ ام المؤمنین حضرت صفیہ (رض) کو معلوم ہوا کہ ام المؤمنین حضرت حفصہ (رض) نے ان کو یہودی کی بیٹی کہا ہے تو وہ رونے لگیں اور جب رسول کریم ﷺ ان کے ہاں تشریف لے آئے تو وہ اس وقت بھی رو رہی تھیں، آپ نے ان سے پوچھا کیوں رو رہی ہو انہوں نے کہا میرے بارے میں حفصہ (رض) نے کہا ہے کہ میں یہودی کی بیٹی ہوں یہ سن کر نبی کریم ﷺ نے فرمایا تم ان کے کہنے کا غم نہ کرو حقیقت تو یہ ہے کہ تم پیغمبر کی بیٹی ہو تمہارا چچا بھی پیغمبر تھا اور اب تم ایک پیغمبر کی یعنی میری بیوی ہو پھر آپ نے حفصہ (رض) کو متنبہ کیا کہ اے حفصہ، تمہیں اللہ سے ڈرنا چاہئے۔ (ترمذی، نسائی)

تشریح
حضرت حفصہ (رض) کا باپ حیی بن اخطب دراصل حضرت ہارون پیغمبر (علیہ السلام) کی اولاد سے تھا اور حضرت ہارون حضرت موسیٰ کے بھائی تھے اس اعتبار سے حضرت صفیہ (رض) کے باپ یعنی جد اعلی پیغمبر ہوئے اور ان کے چچا بھی پیغمبر ہوئے یا یہ بات اپنے جد اکبر یعنی حضرت اسحاق کے اعتبار سے فرمائی کہ گویا حضرت صفیہ (رض) کو حضرت اسحاق کی بیٹی کہا اور حضرت اسماعیل کو ان کا چچا کہا اور اب تم ایک پیغمبر کی بیوی ہو یعنی حفصہ کو سوچنا چاہئے کہ تمہاری ان سب اعلی و اشرف نسبتوں کے مقابلہ پر خود ان کو اور کون سی اس سے بھی بڑی نسبت حاصل ہے اور ایسی کون سی بڑی فضیلت ان میں ہے کہ وہ تم پر فخر کرتی ہیں۔ اور نسب و نسل میں تمہیں اپنے سے کمتر سمجھتی ہیں واضح ہو کہ آنحضرت ﷺ کے اس ارشاد کا مقصد حضرت صفیہ (رض) کی دلداری اور اس تنقیص و تحقیر کا ازالہ کرنا تھا جو حضرت حفصہ (رض) کے الفاظ سے حضرت صفیہ (رض) نے محسوس کی تھی جب کہ وہ صفیہ نہ صرف اپنی ذات کے اعتبار سے ایک سردار خاندان کی معزز خاتون تھیں بلکہ اپنے دینی محاسن اور اوصاف کے اعتبار سے بھی ایک جامع شخصیت تھیں یہ نہیں کہ آنحضرت ﷺ نے حضرت صفیہ (رض) کے حق میں یہ باتیں دوسری ازواج مطہرات پر ان کو کسی فضیلت و بڑائی کو ظاہر کرنے کے لئے فرمائی تھیں کیونکہ نسبتوں کا یہ شرف تنہا حضرت صفیہ (رض) کا حصہ نہیں تھا۔ اس شرف میں تو دوسری ازواج مطہرات بھی اس اعتبار سے شریک ہیں کہ وہ بھی تو ایک پیغمبر حضرت اسماعیل کی اولاد میں سے ہیں جو حضرت اسحاق کے بھائی تھے اور وہ سب بھی آنحضرت ﷺ کی بیویاں ہیں۔ تمہیں اللہ سے ڈرنا چاہئے یعنی صفیہ کی مخالفت یا عداوت کے جذبہ سے تمہیں ایسی باتیں زبان سے نہیں نکالنی چاہئیں جو زمانہ جاہلیت کی یاد گار ہیں اور جن کو اللہ تعالیٰ کسی حالت میں پسند نہیں کرتا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔