HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Mishkaat Shareef

.

مشكاة المصابيح

6195

صحیح
وعن جابر قال : سمعت النبي صلى الله عليه و سلم يقول : اهتز العرش لموت سعد بن معاذ وفي رواية : اهتز عرش الرحمن لموت سعد بن معاذ . متفق عليه
اور حضرت جابر (رض) کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا، سعد بن معاذ کے مرنے پر عرش ہل گیا اور ایک روایت میں یوں ہے کہ سعد بن معاذ کے مرنے پر رحمن ہل گیا۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
اس بارے میں شارحین حدیث کے مختلف اقوال ہیں کہ عرش کے ہلنے کے کیا معنی ہیں اور اس کے ہلنے کا سبب کیا تھا ؟ ایک قول میں یہ معنی بیان کئے گئے ہیں کہ جب حضرت سعد (رض) کا انتقال ہوا تو عرش الہٰی اس خوشی میں کہ پاک روح آئی ہے واقعۃً جھوم اٹھا۔ اور ایک قول میں یہ کہا گیا کہ عرش ہل گیا کے الفاظ دراصل حضرت سعد (رض) کی پاک روح آنے کے سبب عرش الہٰی کے حقیقی یا مجازی فرح ونشاط سے کنایہ ہیں لیکن زیادہ صحیح بات یہی ہے کہ ہلنے کے لفظ کو حقیقی معنی پر محمول کیا جائے جیسا کہ پہلے قول سے ثابت ہوتا ہے اور اس کی بنیاد یہ ہے کہ حق تعالیٰ نے جمادات میں بھی علم وتمیز کا مادہ رکھا ہے، جس کا ثبوت قرآن کریم کے ان الفاظ وان منہالما یہبط من خشیۃ اللہ سے بھی ملتا ہے اور آنحضرت ﷺ کے اس ارشاد سے بھی جو آپ ﷺ نے احد پہاڑ کے بارے میں فرمایا تھا کہ یہ وہ پہاڑ ہے جو ہم کو محبوب رکھتا ہے۔ بعض حضرات کا یہ کہنا ہے کہ عرش کے ہلنے سے تعبیر فرمایا۔ اور بعض حضرات نے لکھا ہے۔ یہ الفاظ حضرت سعد (رض) کے سانحہ موت کو عرش کے ہلنے سے تعبیر فرمایا۔ اور بعض حضرات نے لکھا ہے۔ یہ الفاظ حضرت سعد (رض) کی وفات کے عظیم الشان سے کنایہ ہیں۔ جیسا کہ جب کسی بہت ہی اہم اور بڑی شخصیت کا انتقال ہوجاتا ہے، تو کہہ دیتے ہیں کہ اس کی وفات سے دنیا میں اندھیرا چھا گیا، یا یوں کہتے ہیں کہ فلاں کے مرنے پر قیامت آگئی۔ حضرت سعد بن معاذ حضرت سعد بن معاذ بن نعمان مدینہ انصار میں سے ہیں اور اشہلی اوسی ہیں، ان کا شمار اجلہ اور اکابر صحابہ کرام رضوان اللہ علہیم اجمعین میں ہوتا ہے۔ انہوں نے مدینہ میں حضرت مصعب بن عمیر (رض) کے ہاتھ پر اسلام قبول کیا تھا جن کو آنحضرت ﷺ نے اپنی ہجرت سے پہلے دین کی تبلیغ وتعلیم کے لئے مدینہ بھیجا تھا۔ حضرت سعد (رض) کے اسلام لانے کے سبب بنی عبد الاشہل کا پورا خاندان دائرہ اسلام میں داخل ہوگیا تھا۔ آنحضرت ﷺ نے ان کو سید الانصار کا خطاب عطا فرمایا تھا جنگ بدر اور جنگ احد میں شریک ہوئے ہیں جنگ احد کے دن پوری جاں نثاری کے ساتھ ثابت قدم رہے اور آنحضرت ﷺ کے پاس سے ہرگز نہیں ہٹے غزوہ خندق کے موقع پر ان کی رگ ہفت اندام میں ایک تیر آکر لگا جس سے خون جاری ہوگیا اور کسی طرح رک نہ سکا یہاں تک کہ اسی کے سبب تقریبا ایک ماہ بعد ذیقعدہ ٥ ھ میں انتقال کر گئے۔ اس وقت ان کی عمر ٣٧ سال کی تھی بقیع میں مدفون ہوئے، اسی موقع پر آنحضرت ﷺ نے فرمایا سعد کی موت پر ستر ہزار فرشتے اترے اور عرش الہٰی ہل گیا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔