HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Muawtta Imam Muhammad

.

موطأ الامام محمد

680

أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، حَدَّثَنَا أَبُو لَيْلَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ رِجَالٌ مِنْ كُبَرَاءِ قَوْمِهِ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلٍ، وَمُحَيِّصَةَ خَرَجَا إِلَى خَيْبَرَ مِنْ جَهْدٍ أَصَابَهُمَا، فَأُتِيَ مُحَيِّصَةُ، فَأُخْبِرَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلٍ قَدْ قُتِلَ، وَطُرِحَ فِي فَقِيرٍ، أَوْ عَيْنٍ، فَأَتَى يَهُودَ، فَقَالَ: أَنْتُمْ قَتَلْتُمُوهُ؟ فَقَالُوا: وَاللَّهِ مَا قَتَلْنَاهُ، ثُمَّ أَقْبَلَ حَتَّى قَدِمَ عَلَى قَوْمِهِ، فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُمْ، ثُمَّ أَقْبَلَ هُوَ وَحُوَيِّصَةُ، وَهُوَ أَخُوهُ أَكْبَرُ مِنْهُ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَهْلٍ، فَذَهَبَ لِيَتَكَلَّمَ، وَهُوَ الَّذِي كَانَ بِخَيْبَرَ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كَبِّرْ كَبِّرْ» ، يُرِيدُ السِّنَّ، فَتَكَلَّمَ حُوَيِّصَةُ، ثُمَّ تَكَلَّمَ مُحَيِّصَةُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِمَّا أَنْ يَدُوا صَاحِبَكُمْ، وَإِمَّا أَنْ يُؤْذَنُوا بِحَرْبٍ» ، فَكَتَبَ إِلَيْهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ذَلِكَ، فَكَتَبُوا لَهُ: إِنَّا وَاللَّهِ مَا قَتَلْنَاهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحُوَيِّصَةَ، وَمُحَيِّصَةَ، وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ: «تَحْلِفُونَ وَتَستَحِقُّونَ دَمَ صَاحِبِكُمْ» ، قَالُوا: لا، قَالَ: «فَتَحْلِفُ لَكُمْ يَهُودُ» ، قَالُوا: لا، لَيْسُوا بِمُسْلِمِينَ. «فَوَدَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عِنْدِهِ، فَبَعَثَ إِلَيْهِمْ بِمِائَةِ نَاقَةٍ حَتَّى أُدْخِلَتْ عَلَيْهِمُ الدَّارَ» . قَالَ سَهْلُ بْنُ أَبِي حَثْمَةَ: لَقَدْ رَكَضَتْنِي مِنْهَا نَاقَةٌ حَمْرَاءُ، قَالَ مُحَمَّدٌ: إِنَّمَا قَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أتَحْلِفُونَ وَتَسْتَحِقُّونَ دَمَ صَاحِبِكُمْ» ، يَعْنِي بِالدِّيَةِ لَيْسَ بِالْقَوَدِ، وَإِنَّمَا يَدُلُّ عَلَى ذَلِكَ أَنَّهُ إِنَّمَا أَرَادَ الدِّيَةَ دُونَ الْقَوَدِ، قَوْلُهُ فِي أَوَّلِ الْحَدِيثِ: «إِمَّا أَنْ تَدُوا صَاحِبَكُمْ، وَإِمَّا أَنْ تُؤْذَنُوا بِحَرْبٍ» . فَهَذَا يَدُلُّ عَلَى آخِرِ الْحَدِيثِ، وَهُوَ قَوْلُهُ: «تَحْلِفُونَ وَتَسْتَحِقُّونَ دَمَ صَاحِبِكُمْ» ، لأَنَّ الدَّمَ قَدْ يُستَحَقُّ بِالدِّيَةِ كَمَا يُسْتَحَقُّ بِالْقَوَدِ، لأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَقُلْ لَهُمْ: " تَحْلِفُونَ وَتَسْتَحِقُّونَ دَمَ مَنِ ادَّعَيْتُمْ، فَيَكُونَ هَذَا عَلَى الْقَوَدِ، وَإِنَّمَا قَالَ لَهُمْ: «تَحْلِفُونَ وَتَسْتَحِقُّونَ دَمَ صَاحِبِكُمْ» ، فَإِنَّمَا عَنَى بِهِ تَسْتَحِقُّونَ دَمَ صَاحِبِكُمْ بِالدِّيَةِ، لأَنَّ أَوَّلَ الْحَدِيثِ يَدُلُّ عَلَى ذَلِكَ، وَهُوَ قَوْلُهُ: «إِمَّا أَنْ تَدُوا صَاحِبَكُمْ، وَإِمَّا أَنْ تُؤْذَنُوا بِحَرْبٍ» ، وَقَدْ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ: الْقَسَامَةُ تُوجِبُ الْعَقْلَ، وَلا تُشِيطُ الدَّمَ فِي أَحَادِيثَ كَثِيرَةٍ، فَبِهَذَا نَأْخُذُ، وَهُوَ قَوْلُ أَبِي حَنِيفَةَ، وَالْعَامَّةِ مِنْ فُقَهَائِنَا
سہل بن ابی حثمہ بیان کرتے ہیں کہ مجھے میری قوم کے بڑے لوگوں نے بیان کیا کہ عبداللہ بن سہل اور محیصہ دونوں غربت کی وجہ سے خیبر گئے۔ کسی نے آکر محیصہ کو خبر دی کہ عبداللہ کو قتل کردیا گیا ہے اور ان کو کسی چشمے یا کنوئیں میں پھینک دیا گیا ہے تو محیصہ یہود کے پاس آئے اور کہا تم نے اسے قتل کیا ہے انھوں نے انکار کیا اور کہا اللہ کی قسم ہم نے اسے قتل نہیں کیا۔ پہر وہ اپنی قوم کے پاس آئے اور ان سے یہ واقعہ بیان کیا۔ پھر وہ اور ان کے بڑے بھائی حویصہ اور عبد الرحمن بن سہل خیبر گئے اور وہ بات کرنے لگے اور وہ خیبر میں تھے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا بڑا، بڑأ یعنی جو تم میں عمر میں بڑا ہے وہ گفتگو کرے چنانچہ حویصہ (رض) نے گفتگو کی پھر محیصہ (رض) عنہنے کی ۔ تو اس پر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا۔ کہ وہ تمہارے بھائی کی دیت ادا کریں۔ یا اعلان جنگ کردیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے متعلق یہود خیبر کو لکھا۔ انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے جواب میں تحریر کیا کہ اللہ کی قسم ! ہم نے انھیں قتل نہیں کیا۔ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حویصہ اور محیصہ (رض) اور عبد الرحمن (رض) سے کہا کہ یہود تمہارے لیے قسم کھائیں گے۔ انھوں نے عرض کیا یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وہ تو مسلمان نہیں۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے پاس سے اس کی دیت ادا کی۔ انھیں سو اونٹنیاں بھیجیں۔ یہاں تک مہ وہ مرے گھر میں داخل ہوگئیں۔ سہل بن ابی حثمہ کہتے ہیں کہ ان میں سے ایک سرخ اونٹنی نے مجھے لات مار دی تھی۔
قول محمد (رح) یہ ہے : کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا قسم کھاؤ۔ اور دیت کے مالک ہوجاؤ۔ اس سے مراد قصاص نہیں بلکہ دیت ہے۔ اس پر آپ کا وہ اراشد دلالت کررہا ہے۔ جو ابتداء روایت میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا۔ کہ یہود دیت ادا کریں یا جنگ کریں۔ اور اس پر آپ کا یہ ارشاد بھی دلالت کرتا ہے جو آپ نے ارشاد کے آخر میں فرمایا ہے کہ ” تحلفون و تستحقون دم صاحبکم “ اس لیے کہ ” دم “ کا استحقاق کبہی تو دیت کے ذریعہ ہوتا ہے اور کبھی قصاص کے ذریعہ ہوتا ہے۔ اور اس لیے بھی کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں یہ نہیں فرمایا کہ قسم کھائیں اور دم کے مستحق ہوجائیں۔ اگر یہ فرماتے تو اس سے مراد قصاص ہوتا بلکہ یہ فرمایا کہ اپنے ساتھی کے دم کے مستحق ہوجاؤ۔ یعنی دیت کے ذریعہ اپنے ساتھی کے خون کے مستحق ہوجاؤ۔ اور اس بات پر یہود کے متعلق یہ ارشاد بھی دلالت کرتا ہے یا تو اپنے ساتھی کی دیت ادا کردیں یا علان جنگ کردیں۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا کہ قسامت دیت کو واجب کرتی ہے۔ خون کو باطل نہیں کرتی۔ یہ بات تو بہت سی روایات میں وارد ہے۔ اور اس کو ہم اختیار کرتے ہیں۔ یہی امام ابوحنیفہ (رح) اور ہمارے عام فقہاء کا قول ہے۔
قسامت : جب محلہ میں قتل ہوجائے اور قاتل نامعلوم ہوں تو اہل محلہ میں سے معتبر آدمی قسم دیں کہ نہ انھوں نے قتل کیا ہے یاور ان کو قاتل کا علم ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔