HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

An Nasai

.

سنن النسائي

2667

صحیح
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مَالِكٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ،‏‏‏‏ وَالْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُمَا اخْتَلَفَا بِالأَبْوَاءِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ يَغْسِلُ الْمُحْرِمُ رَأْسَهُ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ الْمِسْوَرُ:‏‏‏‏ لَا يَغْسِلُ رَأْسَهُ، ‏‏‏‏‏‏فَأَرْسَلَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ إِلَى أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ أَسْأَلُهُ عَنْ ذَلِكَ، ‏‏‏‏‏‏فَوَجَدْتُهُ يَغْتَسِلُ بَيْنَ قَرْنَيِ الْبِئْرِ، ‏‏‏‏‏‏وَهُوَ مُسْتَتِرٌ بِثَوْبٍ، ‏‏‏‏‏‏فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ، ‏‏‏‏‏‏وَقُلْتُ:‏‏‏‏ أَرْسَلَنِي إِلَيْكَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ، ‏‏‏‏‏‏أَسْأَلُكَ كَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ (ﷺ) يَغْسِلُ رَأْسَهُ وَهُوَ مُحْرِمٌ ؟ فَوَضَعَ أَبُو أَيُّوبَ يَدَهُ عَلَى الثَّوْبِ فَطَأْطَأَهُ حَتَّى بَدَا رَأْسُهُ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ قَالَ:‏‏‏‏ لِإِنْسَانٍ يَصُبُّ عَلَى رَأْسِهِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ حَرَّكَ رَأْسَهُ بِيَدَيْهِ، ‏‏‏‏‏‏فَأَقْبَلَ بِهِمَا وَأَدْبَرَ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ (ﷺ) يَفْعَلُ.
عبداللہ بن عباس اور مسور بن مخرمہ رضی الله عنہم سے روایت ہے کہ ان دونوں کے درمیان مقام ابواء میں (محرم کے سر دھونے اور نہ دھونے کے بارے میں) اختلاف ہوگیا۔ ابن عباس (رض) نے کہا : محرم اپنا سر دھوئے گا اور مسور نے کہا : نہیں دھوئے گا۔ تو ابن عباس (رض) نے مجھے ابوایوب انصاری (رض) کے پاس بھیجا کہ میں ان سے اس بارے میں سوال کروں، چناچہ میں گیا تو وہ مجھے کنویں کی دونوں لکڑیوں کے درمیان غسل کرتے ہوئے ملے اور وہ کپڑے سے پردہ کئے ہوئے تھے، میں نے انہیں سلام کیا اور کہا : مجھے عبداللہ بن عباس (رض) نے آپ کے پاس بھیجا ہے کہ میں آپ سے سوال کروں کہ رسول اللہ ﷺ حالت احرام میں اپنا سر کس طرح دھوتے تھے ١ ؎۔ (یہ سن کر) ابوایوب (رض) نے اپنا ہاتھ کپڑے پر رکھا، اور اسے جھکایا یہاں تک کہ ان کا سر دکھائی دینے لگا، پھر ایک شخص سے جو پانی ڈالتا تھا کہا : سر پر پانی ڈالو، پھر انہوں نے اپنے دونوں ہاتھوں سے اپنے سر کو حرکت دی، (صورت یہ رہی کہ) کہ دونوں ہاتھ کو آگے لائے اور پیچھے لے گئے، اور کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو ایسا ہی کرتے دیکھا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/جزاء الصید ١٤ (١٨٤٠) ، صحیح مسلم/الحج ١٣ (١٢٠٥) ، سنن ابی داود/الحج ٣٨ (١٨٤٠) ، سنن ابن ماجہ/الحج ٢٢ (٣٩٣٤) ، (تحفة الأشراف : ٣٤٦٣) ، مسند احمد ٥/٤١٦، ٤١٨، ٤٢١، سنن الدارمی/المناسک ٦ (١٨٣٤) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: یہاں ایک اشکال یہ ہے کہ دونوں میں اختلاف غسل کرنے یا نہ کرنے میں تھا نہ کہ کیفیت کے بارے میں پھر انہوں نے ابوایوب رضی الله عنہ سے جا کر غسل کی کیفیت کے بارے کیوں سوال کیا ؟ اس اشکال کا جواب یہ ہے کہ ان دونوں نے انہیں دونوں باتیں پوچھنے کے لیے بھیجا تھا لیکن وہاں پہنچ کر جب انہوں نے خود انہی کو حالت احرام میں غسل کرتے دیکھا تو اس سے انہوں نے اس کے جواز کو خودبخود جان لیا اب بچا مسئلہ صرف کیفیت کا تو اس بارے میں انہوں نے پوچھ لیا۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 2665

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔