HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

An Nasai

.

سنن النسائي

3564

صحیح
وَقَالَتْ زَيْنَبُ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ أُمَّ سَلَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏تَقُولُ:‏‏‏‏ جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ (ﷺ)، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَتْ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏إِنَّ ابْنَتِي تُوُفِّيَ عَنْهَا زَوْجُهَا، ‏‏‏‏‏‏وَقَدِ اشْتَكَتْ عَيْنَهَا، ‏‏‏‏‏‏أَفَأَكْحُلُهَا ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ (ﷺ):‏‏‏‏ لَا، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّمَا هِيَ أَرْبَعَةُ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ كَانَتْ إِحْدَاكُنَّ فِي الْجَاهِلِيَّةِ تَرْمِي بِالْبَعْرَةِ عِنْدَ رَأْسِ الْحَوْلِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ حُمَيْدٌ:‏‏‏‏ فَقُلْتُ لِزَيْنَبَ:‏‏‏‏ وَمَا تَرْمِي بِالْبَعْرَةِ عِنْدَ رَأْسِ الْحَوْلِ ؟ قَالَتْ زَيْنَبُ:‏‏‏‏ كَانَتِ الْمَرْأَةُ إِذَا تُوُفِّيَ عَنْهَا زَوْجُهَا دَخَلَتْ حِفْشًا، ‏‏‏‏‏‏وَلَبِسَتْ شَرَّ ثِيَابِهَا، ‏‏‏‏‏‏وَلَمْ تَمَسَّ طِيبًا وَلَا شَيْئًا حَتَّى تَمُرَّ بِهَا سَنَةٌ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ تُؤْتَى بِدَابَّةٍ حِمَارٍ أَوْ شَاةٍ أَوْ طَيْرٍ فَتَفْتَضُّ بِهِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَلَّمَا تَفْتَضُّ بِشَيْءٍ إِلَّا مَاتَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ تَخْرُجُ، ‏‏‏‏‏‏فَتُعْطَى بَعْرَةً فَتَرْمِي بِهَا، ‏‏‏‏‏‏وَتُرَاجِعُ بَعْدُ مَا شَاءَتْ مِنْ طِيبٍ أَوْ غَيْرِهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ مَالِكٌ:‏‏‏‏ تَفْتَضُّ تَمْسَحُ بِهِ فِي حَدِيثِ مُحَمَّدٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ مَالِكٌ:‏‏‏‏ الْحِفْشُ الْخُصُّ.
٣- زینب (زینب بنت ابی سلمہ) کہتی ہیں : میں نے (ام المؤمنین) ام سلمہ رضی اللہ عنہا کو کہتے ہوئے سنا ہے کہ ایک عورت رسول اللہ ﷺ کے پاس آئی اور کہا : اللہ کے رسول ! میری بیٹی کا شوہر انتقال کر گیا ہے اور اس کی آنکھیں دکھ رہی ہیں، کیا میں اس کی آنکھوں میں سرمہ لگا سکتی ہوں ؟ آپ نے فرمایا : نہیں ، پھر آپ نے فرمایا : ارے یہ تو صرف چار مہینے دس دن ہیں (جاہلیت میں کیا ہوتا تھا وہ بھی دھیان میں رہے) زمانہ جاہلیت میں تمہاری (بیوہ) عورت (سوگ کا) سال پورا ہونے پر مینگنی پھینکتی تھی ۔ حمید بن نافع کہتے ہیں : میں نے ام المؤمنین زینب رضی اللہ عنہا سے کہا : سال پورا ہونے پر مینگنی پھینکنے کا کیا مطلب ہے ؟ انہوں نے کہا عورت کا شوہر جب انتقال کرجاتا تھا تو اس کی بیوی تنگ و تاریک جگہ (چھوٹی کوٹھری) میں جا رہتی اور خراب سے خراب کپڑا پہن لیتی تھی اور سال پورا ہونے تک نہ خوشبو استعمال کرتی اور نہ ہی کسی چیز کو ہاتھ لگاتی۔ (سال پورا ہوجانے کے بعد) پھر کوئی جانور گدھا، بکری یا چڑیا اس کے پاس لائی جاتی اور وہ اس سے اپنے جسم اور اپنی شرمگاہ کو رگڑتی اور جس جانور سے بھی وہ رگڑتی (دبوچتی) وہ (مر کر ہی چھٹی پاتا) مرجاتا، پھر وہ اس تنگ تاریک جگہ سے باہر آتی پھر اسے اونٹ کی مینگنی دی جاتی اور وہ اسے پھینک دیتی (اس طرح وہ گویا اپنی نحوست دور کرتی) ، اس کے بعد ہی اسے خوشبو وغیرہ جو چاہے استعمال کی اجازت ملتی۔ مالک کہتے ہیں : تفتض کا مطلب تمسح به کے ہیں (یعنی اس سے رگڑتی) ۔ محمد بن سلمہ مالک کہتے ہیں : حفش، خص کو کہتے ہیں (یعنی بانس یا لکڑی کا جھونپڑا) ۔ تخریج دارالدعوہ : انظر حدیث رقم : ٣٥٣١ (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 3533

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔