HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

An Nasai

.

سنن النسائي

3638

صحیح
أَخْبَرَنِي زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي الْحَجَّاجِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ثُمَامَةَ بْنِ حَزْنٍ الْقُشَيْرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ شَهِدْتُ الدَّارَ حِينَ أَشْرَفَ عَلَيْهِمْ عُثْمَانُ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ أَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ وَبِالْإِسْلَامِ:‏‏‏‏ هَلْ تَعْلَمُونَ أَنّ رَسُولَ اللَّهِ (ﷺ) قَدِمَ الْمَدِينَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَلَيْسَ بِهَا مَاءٌ يُسْتَعْذَبُ غَيْرَ بِئْرِ رُومَةَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ مَنْ يَشْتَرِي بِئْرَ رُومَةَ، ‏‏‏‏‏‏فَيَجْعَلُ فِيهَا دَلْوَهُ مَعَ دِلَاءِ الْمُسْلِمِينَ بِخَيْرٍ لَهُ مِنْهَا فِي الْجَنَّةِ؟ فَاشْتَرَيْتُهَا مِنْ صُلْبِ مَالِي، ‏‏‏‏‏‏فَجَعَلْتُ دَلْوِي فِيهَا مَعَ دِلَاءِ الْمُسْلِمِينَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَنْتُمُ الْيَوْمَ تَمْنَعُونِي مِنَ الشُّرْبِ مِنْهَا حَتَّى أَشْرَبَ مِنْ مَاءِ الْبَحْرِ، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ نَعَمْ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فَأَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ وَالْإِسْلَامِ:‏‏‏‏ هَلْ تَعْلَمُونَ أَنِّي جَهَّزْتُ جَيْشَ الْعُسْرَةِ مِنْ مَالِي ؟ قَالُوا:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ نَعَمْ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فَأَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ وَالْإِسْلَامِ:‏‏‏‏ هَلْ تَعْلَمُونَ أَنَّ الْمَسْجِدَ ضَاقَ بِأَهْلِهِ ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ (ﷺ):‏‏‏‏ مَنْ يَشْتَرِي بُقْعَةَ آلِ فُلَانٍ، ‏‏‏‏‏‏فَيَزِيدُهَا فِي الْمَسْجِدِ بِخَيْرٍ لَهُ مِنْهَا فِي الْجَنَّةِ، ‏‏‏‏‏‏فَاشْتَرَيْتُهَا مِنْ صُلْبِ مَالِي، ‏‏‏‏‏‏فَزِدْتُهَا فِي الْمَسْجِدِ، ‏‏‏‏‏‏وَأَنْتُمْ تَمْنَعُونِي أَنْ أُصَلِّيَ فِيهِ رَكْعَتَيْنِ، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ نَعَمْ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ وَالْإِسْلَامِ:‏‏‏‏ هَلْ تَعْلَمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ (ﷺ) كَانَ عَلَى ثَبِيرٍ ثَبِيرِ مَكَّةَ، ‏‏‏‏‏‏وَمَعَهُ أَبُو بَكْرٍ، ‏‏‏‏‏‏وَعُمَرُ، ‏‏‏‏‏‏وَأَنَا، ‏‏‏‏‏‏فَتَحَرَّكَ الْجَبَلُ، ‏‏‏‏‏‏فَرَكَضَهُ رَسُولُ اللَّهِ (ﷺ) بِرِجْلِهِ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ:‏‏‏‏ اسْكُنْ ثَبِيرُ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّمَا عَلَيْكَ نَبِيٌّ، ‏‏‏‏‏‏وَصِدِّيقٌ، ‏‏‏‏‏‏وَشَهِيدَانِ؟ قَالُوا:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ نَعَمْ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ اللَّهُ أَكْبَرُ، ‏‏‏‏‏‏شَهِدُوا لِي وَرَبِّ الْكَعْبَةِ، ‏‏‏‏‏‏يَعْنِي:‏‏‏‏ أَنِّي شَهِيدٌ.
ثمامہ بن حزن قشیری سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں اس وقت عثمان (رض) عنہ کے گھر موجود تھا جب انہوں نے اوپر سے جھانک کر لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا : میں تم سے اللہ اور اسلام کا واسطہ دے کر پوچھتا ہوں کیا تمہیں معلوم ہے جب رسول اللہ ﷺ مدینہ آئے تو وہاں بئررومہ کے سوا کہیں بھی پینے کا میٹھا پانی نہ تھا، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تھا : ہے کوئی جو رومہ کا کنواں خرید کر (وقف کر کے) اپنے اور تمام مسلمانوں کے ڈولوں کو یکساں کر دے اس کے عوض اسے جنت میں اس سے بہتر ملے گا ۔ میں نے (آپ کے اس ارشاد کے بعد) اسے اپنے ذاتی مال سے خرید کر اپنا ڈول عام مسلمانوں کے ڈول کے ساتھ کردیا (یعنی وقف کردیا اور اپنے لیے کوئی تخصیص نہ کی) اور آج یہ حال ہے کہ تم لوگ مجھے اس کا پانی پینے نہیں دے رہے ہو، حال یہ ہے کہ میں سمندر کا ( کھارا) پانی پی رہا ہوں۔ لوگوں نے کہا : ہاں، (اسی طرح ہے) (پھر) انہوں نے کہا : میں تم سے اسلام اور اللہ کا واسطہ دے کر پوچھتا ہوں کیا تم جانتے ہو جیش عسرہ (ضرورت مند لشکر) کو میں نے اپنا مال صرف کر کے جنگ میں شریک ہونے کے قابل بنایا تھا۔ ان لوگوں نے کہا : ہاں، (ایسا ہی ہے) انہوں نے (پھر) کہا : میں تم سے اللہ اور اسلام کی قسم دے کر پوچھتا ہوں کیا تمہیں معلوم ہے مسجد اپنے نمازیوں پر تنگ ہوگئی تھی، آپ نے فرمایا تھا : کون ہے جو فلاں خاندان کی زمین کو خرید کر جنت میں اس سے بہتر پانے کے لیے اسے مسجد میں شامل کر کے مسجد کو مزید وسعت دیدے ۔ تو میں نے اس زمین کے کئی ٹکڑے کو اپنا ذاتی مال صرف کر کے خرید لیا تھا اور مسجد میں اس کا اضافہ کردیا تھا اور تمہارا حال آج یہ ہے کہ تم لوگ مجھے اس میں دو رکعت نماز پڑھنے تک نہیں دے رہے ہو۔ لوگوں نے کہا : ہاں (بجا فرما رہے ہیں آپ) ۔ انہوں نے (پھر) کہا : میں تم سے اللہ اور اسلام کا واسطہ دے کر پوچھتا ہوں کیا تم لوگ جانتے ہو رسول اللہ ﷺ مکہ کی پہاڑیوں میں سے ایک پہاڑی پر تھے اور آپ کے ساتھ ابوبکر و عمر بھی تھے اور میں بھی تھا، اس وقت وہ پہاڑ ہلنے لگا تھا، رسول اللہ ﷺ نے اسے ٹھوکر لگائی اور فرمایا : ثبیر ! سکون سے رہ، کیونکہ (یہاں) تیرے اوپر نبی، صدیق اور دو شہید موجود ہیں ۔ لوگوں نے کہا : اللہ گواہ ہے، ہاں (آپ ٹھیک کہتے ہیں) انہوں نے کہا : اللہ اکبر، اللہ بہت بڑا ہے۔ ان لوگوں نے (میرے شہید ہونے کی) گواہی دی۔ رب کعبہ کی قسم میں شہید ہوں۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/المناقب ١٩ (٣٧٠٣) ، (تحفة الأشراف : ٩٧٨٥) ، مسند احمد (١/٧٤) (صحیح) (لیکن ” ثبر “ کا واقعہ صحیح نہیں ہے ) قال الشيخ الألباني : صحيح دون قصة ثبير صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 3608

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔