HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

1118

۱۱۱۸ : وَحَدَّثَنَا ابْنُ مَرْزُوْقٍ قَالَ : ثَنَا سَعِیْدُ بْنُ عَامِرٍ قَالَ : ثَنَا شُعْبَۃُ، عَنْ یَسَارِ بْنِ سَلَامَۃَ، قَالَ : دَخَلْتُ مَعَ أَبِیْ عَلٰی أَبِیْ بَرْزَۃَ فَقَالَ (کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُصَلِّی الْعَصْرَ فَیَرْجِعُ الرَّجُلُ إِلٰی أَقْصَی الْمَدِیْنَۃِ وَالشَّمْسُ حَیَّۃٌ) .قِیْلَ لَہٗ : قَدْ مَضٰی جَوَابُنَا فِیْ ھٰذَا، فِیْمَا تَقَدَّمَ مِنْ ھٰذَا الْبَابِ، فَلَمْ نَجِدْ فِیْ ھٰذِہِ الْآثَارِ لَمَّا صُحِّحَتْ وَجُمِعَتْ، مَا یَدُلُّ إِلَّا عَلٰی تَأْخِیْرِ الْعَصْرِ، وَلَمْ نَجِدْ شَیْئًا مِنْہَا یَدُلُّ عَلَی تَعْجِیْلِہَا إِلَّا قَدْ عَارَضَہٗ غَیْرُہٗ، فَاسْتَحْبَبْنَا بِذٰلِکَ تَأْخِیْرَ الْعَصْرِ إِلَّا أَنَّہَا تُصَلّٰی وَالشَّمْسُ بَیْضَائُ، فِیْ وَقْتٍ یَبْقٰی بَعْدَہٗ مِنْ وَقْتِہَا مُدَّۃٌ قَبْلُ تَغَیُّبِ الشَّمْسِ .وَلَوْ خُلِّیْنَا وَالنَّظَرَ، لَکَانَ تَعْجِیْلُ الصَّلَوَاتِ کُلِّہَا فِیْ أَوَائِلِ أَوْقَاتِہَا أَفْضَلَ وَلَکِنَّ اتِّبَاعَ مَا رُوِیَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، مِمَّا تَوَاتَرَتْ بِہِ الْآثَارُ أَوْلٰی .وَقَدْ رُوِیَ عَنْ أَصْحَابِہٖ مِنْ بَعْدِہٖ، مَا یَدُلُّ عَلٰی ذٰلِکَ أَیْضًا۔
١١١٨: یسار بن سلامہ کہتے ہیں کہ میں اپنے والد کے ساتھ حضرت ابو برزہ (رض) کی خدمت میں حاضر ہوا تو فرمانے لگے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز عصر ادا فرماتے اور نماز سے سے فارغ ہو کر آدمی شہر کی انتہا تک چلا جاتا اس حال میں کہ سورج ابھی چمکدار ہوتا تھا۔ اگر ہم روایات سے قطع نظر قیاس کو دیکھیں تو تمام نمازوں کا اول وقت میں پڑھنا افضل نظر آتا ہے اس کی خواہ یہ وجہ تسلیم کریں کہ تعمیل امر الٰہی میں مسارعت ہے اور تاخیر میں عمل منافقین کی مشابہت ہے جس کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ مگر تاخیر کی روایات اس قدر کثرت سے پائی جاتی ہیں جو تاخیر کی افضلیت کو نمایاں کرتی ہے اور عمل صحابہ (رض) وتابعین سے اس کی تائید ہوتی ہے۔
تخریج : بخاری فی المواقیت باب ١٣‘ مسلم فی المساجد نمبر ٣٣٥۔
الجواب : اس اشکال کا جواب گزر چکا کیونکہ تعجیل عصر کی جس قدر روایات مذکور ہیں تاخیر عصر کی روایات بھی اسی قدر پائی جاتی ہیں ہم نے تطبیق روایات کی یہ شکل بیان کی ہے کہ تاخیر عصر کو مستحب اور افضل قرار دیا جائے بشرطیکہ تاخیر مفرط سے بچا جائے جس کی مذمت دوسری روایات میں موجود ہے۔
نظر طحاوی (رح) :
اگر ہم روایات سے قطع نظر قیاس کو دیکھیں تو تمام نمازوں کا اول وقت میں پڑھنا افضل نظر آتا ہے اس کی خواہ یہ وجہ تسلیم کریں کہ تعمیل امر الٰہی میں مسارعت ہے اور تاخیر میں عمل منافقین کی مشابہت ہے جس کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
مگر تاخیر کی روایات اس قدر کثرت سے پائی جاتی ہیں جو تاخیر کی افضلیت کو نمایاں کرتی ہیں اور عمل صحابہ (رض) وتابعین سے اس کی تائید ہوتی ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔