HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

1159

۱۱۵۹ : کَمَا حَدَّثَنَا رَبِیْعٌ الْمُؤَذِّنُ قَالَ : ثَنَا شُعَیْبُ بْنُ اللَّیْثِ قَالَ : ثَنَا اللَّیْثُ، عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عُبَیْدِ اللّٰہِ بْنِ أَبِیْ مُلَیْکَۃَ، عَنْ یَعْلَیْ أَنَّہٗ سَأَلَ أُمَّ سَلَمَۃِ عَنْ قِرَائَ ۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَنَعَتَتْ لَہٗ قِرَائَ ۃَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، مُفَسَّرَۃً حَرْفًا حَرْفًا .فَفِیْ ھٰذَا أَنَّ ذِکْرَ قِرَائَ ۃِ " بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ " مِنْ أُمِّ سَلَمَۃَ، تَنْعَتُ بِذٰلِکَ قِرَائَ ۃَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِسَائِرِ الْقُرْآنِ، کَیْفَ کَانَتْ؟ وَلَیْسَ فِیْ ذٰلِکَ دَلِیْلٌ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَقْرَأُ " بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ " فَمَعْنٰی ھٰذَا غَیْرُ مَعْنٰی حَدِیْثِ ابْنِ جُرَیْجٍ .وَقَدْ یَجُوْزُ أَیْضًا أَنْ یَکُوْنَ تَقْطِیْعُ فَاتِحَۃِ الْکِتَابِ الَّذِیْ فِیْ حَدِیْثِ ابْنِ جُرَیْجٍ، کَانَ مِنِ ابْنِ جُرَیْجٍ أَیْضًا حِکَایَۃً مِنْہُ لِلْقِرَائَ ۃِ الْمُفَسَّرَۃِ حَرْفًا حَرْفًا، الَّتِیْ حَکَاہَا اللَّیْثُ، عَنِ ابْنِ أَبِیْ مُلَیْکَۃَ .فَانْتَفَیْ بِذٰلِکَ أَنْ یَکُوْنَ فِیْ حَدِیْثِ أُمِّ سَلَمَۃَ ذٰلِکَ حُجَّۃٌ لِأَحَدٍ .وَقَالُوْا لَہُمْ أَیْضًا، فِیْمَا رَوَوْہُ عَنْ سَعِیْدِ بْنِ جُبَیْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا فِیْ قَوْلِہِ : (وَلَقَدْ آتَیْنَاک سَبْعًا مِنَ الْمَثَانِی) .أَمَّا مَا ذَکَرْتُمُوْہُ مِنْ أَنَّہَا ہِیَ السَّبْعُ الْمَثَانِی، فَإِنَّا لَا نُنَازِعُکُمْ فِیْ ذٰلِکَ .وَأَمَّا مَا ذَکَرْتُمُوْہُ مِنْ أَنَّ " بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ " مِنْہَا، فَقَدْ رُوِیَ ھٰذَا عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا، کَمَا ذَکَرْتُمْ، وَقَدْ رُوِیَ عَنْ غَیْرِہِ مِمَّنْ رَوَیْنَا عَنْہُ، فِیْ ھٰذَا الْبَابِ، مَا یَدُلُّ عَلٰی خِلَافِ ذٰلِکَ أَنَّہٗ لَمْ یَجْہَرْ بِہَا وَلَمْ یَخْتَلِفُوْا جَمِیْعًا أَنَّ فَاتِحَۃَ الْکِتَابِ سَبْعُ آیَاتٍ .فَمَنْ جَعَلَ " بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ " مِنْہَا عَدَّہَا آیَۃً، وَمَنْ لَمْ یَجْعَلْہَا مِنْہَا، عَدَّ أَنْعَمْتَ عَلَیْہِمْ آیَۃً .فَلَمَّا اخْتَلَفُوْا فِیْ ذٰلِکَ، وَجَبَ النَّظَرُ وَسَنُبَیِّنُ ذٰلِکَ فِیْ مَوْضِعِہٖ إِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالٰی .وَقَدْ رُوِیَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ۔
١١٥٩: عبداللہ بن عبیداللہ بن ابی ملیکہ نے یعلیٰ سے نقل کیا کہ میں نے امّ سلمہ (رض) سے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی قراءت کے سلسلہ میں دریافت کیا تو انھوں نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی قراءت کی کیفیت حرف بحرف بتلائی۔ اس روایت کے اندر یہ مذکور ہے کہ حضرت امّ سلمہ (رض) نے بسم اللہ پڑھی اور اس سے اس بات کی طرف اشارہ مل گیا کہ آپ پورا قرآن اس طرح پڑھتے تھے مگر اس روایت میں یہ کوئی دلیل نہیں کہ آپ بسم اللہ پڑھتے تھے۔ پس اس روایت کا مطلب ابن جریج والی روایت سے مختلف ہوا اور یہ بھی کہنا درست ہے کہ فاتحہ کا الگ الگ کر کے پڑھنا ابن جریج کی روایت میں خود ابن جریج کی طرف سے ہو اور ایک ایک حرف پڑھنے کی تفسیر ہو جس کو ابن ابی ملیکہ کی روایت میں ذکر کیا گیا۔ پس امّ سلمہ والی روایت کسی کی بھی دلیل نہ بن سکی۔ پہلے قول والوں نے جو انھوں نے ابن عباس (رض) سے آیت : { ولقد اتینٰک سبعا من المثانی } کے متعلق ذکر کیا ہے کہ یہ بھی السبع المثانی میں سے ہے تو ہم عرض کرتے ہیں کہ اس کے سبع مثانی میں ہمیں کوئی اختلاف نہیں۔ ہمیں اختلاف تو اس بات میں ہے کہ آیا بسم اللہ اس کا حصہ ہے یا نہیں ؟ تو ابن عباس (رض) سے اس طرح بھی روایت آئی ہے جو تم نے ذکر کی ہے اور جن سے ہم نے اس باب میں روایات ذکر کیں ‘ ان سے یہ دلالت ملتی ہے کہ انھوں نے اس کو جہر سے نہیں پڑھا اور اس بات میں تو کسی نے بھی اختلاف نہیں کیا کہ فاتحہ کتاب کی سات آیتیں ہیں جنہوں نے اس کو فاتحہ کا حصہ بنایا تو دوسروں نے اس کا حصہ نہیں بنایا بلکہ { انعمت علیھم } کو مستقل آیت شمار کیا۔ جب روایات میں اختلاف ہوا تو اس میں غور کرنا لازم آیا تاکہ اس کا موقع معلوم ہوجائے۔ ہم اس کو اپنے مقام پر ذکر کریں گے۔ حضرت عثمان (رض) سے اسی طرح روایت آرہی ہے۔
تخریج : ابو داؤد فی الوتر باب ٢٠‘ ٢٢‘ ترمذی فی ثواب القرآن باب ٢٣‘ والقرآن باب ١‘ نسائی فی الافتتاح باب ٨٣‘ قیام اللیل باب ١٣‘ مسند احمد ٦؍٢٩٤؍٣٠٠۔
اب اس روایت کے الفاظ تو دوسرے مضمون کی نشاندہی کر رہے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی قراءت کا نمونہ بیان کرتے ہوئے امّ سلمہ (رض) نے بسم اللہ پڑھی۔ یہ روایت ابن جریج کی سابق روایت کے خلاف ہے۔
اور یہ بھی کہنا ممکن ہے کہ روایت ابن جریج میں فاتحہ کی یہ تقطیع خود ابن جریج کی بطور حکایت ہو جس کو لیث نے ابن ابی ملیکہ سے بیان کیا ہے پس روایت امّ سلمہ (رض) بسم اللہ کے جہراً لزوم کی دلیل نہ رہی۔
روایت سعید بن جبیر کے متعلق عرض یہ ہے کہ : { وَلَقَدْ اٰتَیْنٰکَ سَبْعًا مِّنَ الْمَثَانِیْ } [الحجر : ٨٧] اس کے سبع من المثانی ہونے میں کلام نہیں مگر اس سے یہ کیسے ثابت ہوگیا کہ بسم اللہ فاتحہ کا جزء ہے اس کو ہم تسلیم نہیں کرتے کیونکہ اس پر تو اتفاق ہے کہ فاتحۃ الکتاب کی سات آیات ہیں جو بسم اللہ کو جز نہیں مانتے انھوں نے انعمت علیہم پر وقف کیا اور اس کو چھٹی آیت قرار دیا جب سات آیات کی نوعیت میں اختلاف ہوا تو اب فیصلے پر پہنچنے کے لیے دوسری روایت کی طرف رجوع کیا جائے اور نظر و فکر سے کام لیا جائے چنانچہ روایت عثمان (رض) سے راہنمائی مل گئی۔ روایت عثمان (رض) ملاحظہ ہو۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔