HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

1391

۱۳۹۱ : حَدَّثَنَا یُوْنُسُ قَالَ : أَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَنَّ مَالِکًا حَدَّثَہٗ عَنْ سُمَیٍّ، عَنْ أَبِیْ صَالِحٍ، عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : (اِذَا قَالَ الْاِمَامُ سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ، فَقُوْلُوْا اللّٰہُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ فَإِنَّہٗ مَنْ وَافَقَ قَوْلُہُ قَوْلَ الْمَلَائِکَۃِ غُفِرَ لَہٗ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہٖ) .فَذَہَبَ قَوْمٌ إِلٰی أَنَّ ھٰذِہِ الْآثَارَ قَدْ دَلَّتْہُمْ عَلٰی مَا یَقُوْلُ الْاِمَامُ وَالْمَأْمُوْمُ جَمِیْعًا وَأَنَّ قَوْلَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ (اِذَا قَالَ سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ، فَقُوْلُوْا : اللّٰہُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ) دَلِیْلٌ عَلٰی أَنَّ " سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ " یَقُوْلُہَا الْاِمَامُ دُوْنَ الْمَأْمُوْمِ، وَأَنَّ " رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ " یَقُوْلُہَا الْمَأْمُوْمُ دُوْنَ الْاِمَامِ .وَمِمَّنْ ذَہَبَ إِلٰی ھٰذَا الْقَوْلِ، أَبُوْ حَنِیْفَۃَ، وَمَالِکٌ رَحِمَہُمَا اللّٰہُ .وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ، فَقَالُوْا : بَلْ یَقُوْلُ الْاِمَامُ " سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ، رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ " ثُمَّ یَقُوْلُ الْمَأْمُوْمُ " رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ " خَاصَّۃً .وَقَالُوْا : لَیْسَ فِیْ قَوْلِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ (وَإِذَا قَالَ الْاِمَامُ سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ، فَقُوْلُوْا : رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ) دَلِیْلٌ عَلٰی أَنَّ ذٰلِکَ یَقُوْلُہُ الْمَأْمُوْمُ دُوْنَ غَیْرِہٖ .وَلَوْ کَانَ ذٰلِکَ کَذٰلِکَ، لَاسْتَحَالَ أَنْ یَقُوْلَہَا، مَنْ لَیْسَ بِمَأْمُوْمٍ .فَقَدْ رَأَیْنَاکُمْ تُجْمِعُوْنَ أَنَّ الْمُصَلِّیَ وَحْدَہٗ یَقُوْلُہَا مَعَ قَوْلِہٖ (سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ) فَکَمَا کَانَ مَنْ یُصَلِّیْ وَحْدَہٗ یَقُوْلُہَا وَلَیْسَ بِمَأْمُوْمٍ، وَلَمْ یَنْفِ ذٰلِکَ مَا ذَکَرْنَا مِنْ قَوْلِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ الْاِمَامُ أَیْضًا یَقُوْلُہَا کَذٰلِکَ، وَلَا یَنْفِیْ ذٰلِکَ مَا ذَکَرْنَا مِنْ قَوْلِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَاحْتَجُّوْا فِیْ ذٰلِکَ .
١٣٩١: سمی نے ابو صالح سے انھوں نے ابوہریرہ (رض) سے روایت کی ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جب امام : سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ ، کہے تو تم : رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ کہو پس جس کا قول ملائکہ کے قول کے موافق ہوا تو اس کے گزشتہ گناہ معاف کردیئے جائیں گے۔ کچھ علماء نے یہ فرمایا کہ ان آثار سے معلوم ہوتا ہے کہ امام و مقتدی کیا کہیں ‘ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد یہ ہے کہ جب امام سمع اللہ لمن حمدہ کہے تو تم ربنا لک الحمد کہو اس سے یہ دلیل میسر آگئی کہ امام صرف سمع اللہ لمن حمدہ کہے گا اور مقتدی ربنا لک الحمد فقط کہیں گے۔ اس قول کو امام ابوحنیفہ ومالک (رح) نے اختیار کیا۔ دوسروں نے ان سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ امام سمع اللہ لمن حمدہ ربنا ولک الحمد ساتھ کہے مقتدی صرف ربنا و لک الحمد صرف کہے۔ فریق اوّل کہتی ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ارشاد ” اذا قال الامام سمع اللّٰہ لمن حمدہ فقولوا ربنا لک الحمد “ میں اس بات کی کوئی دلیل نہیں کہ یہ صرف امام کہے دوسرا نہ کہے۔ اگر اسی طرح ہوتا تو ناممکن کہ اس کو وہ شخص بھی کے جو مقتدی نہ ہو۔ مگر ہم دیکھتے ہیں کہ تمہارا اس بات پر تو اتفاق ہے اکیلا نماز پڑھنے والے اسے سمع اللہ سمیت کہے۔ پس جب اکیلا نماز ادا کرنے والا جو کہ مقتدی نہیں۔ اور جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا قول جو ہم نے ذکر کیا وہ اس کی نفی نہیں کرتا۔ اسی طرح امام کے متعلق بھی ارشاد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں نفی نہیں ‘ پس وہ بھی کہے۔ اور انھوں نے ان روایات کو دلیل بنایا۔
تخریج : بخاری ١؍٢٧٤‘ مسلم ١؍١٧٦‘ ابو داؤد ١؍١٢٣‘ ترمذی ١؍٦١‘ نسائی ١؍١٦٢۔
حاصل روایات : کہ امام کا وظیفہ سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ اور مقتدی کا وظیفہ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ ہے اور اس وظیفے کو بدلنا جائز نہیں ہے۔ اس قول کو امام ابوحنیفہ ومالک (رح) نے اختیار کیا ہے۔
نوٹ : یہ پہلا موقعہ ہے کہ امام ابوحنیفہ اور مالک (رح) کا نام ذکر کیا ورنہ اب فریق اوّل کا تذکرہ بغیر نام کے کرتے رہے کیا خوب احترام امام (رح) کا انداز ہے۔
مؤقف ِثانی :
امام سمع اللہ لمن حمدہ اور ربنا ولک الحمد دونوں کہے گا پھر مقتدی ربنا لک الحمد صرف کہے گا ان روایات سے انھوں نے استدلال کیا ہے روایات کو بیان کرنے سے پہلے فریق اوّل کی روایات کا جواب دیا جاتا ہے۔
جواب : روایت ابو موسیٰ (رض) میں کوئی ایسی عبارت نہیں کہ جس سے یہ ثابت ہو سکے کہ تحمید صرف مقتدی کا وظیفہ ہے اور کوئی نہیں کہہ سکتا اگر اس کو مان لیا جائے تو یہ تسلیم کرنا پڑے گا کہ کوئی غیر مقتدی اس کو نہ کہے حالانکہ اس بات پر اجماع ہے کہ منفرد دونوں کو کہے گا جب منفرد دونوں کو کہے گا تو امام بھی منفرد کی طرح ہے اور غیر مقتدی بھی ہے۔ تو اسے ان دونوں کا کہنا کیونکر ممنوع ہوگا۔
مؤقف ثانی :
امام ہر دو کو کہے اور مقتدی صرف ربنا لک الحمد کہے گا یہ روایات اس کی دلیل ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔