HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

141

۱۴۱ : حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِیْ دَاوٗدَ قَالَ : ثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْہَالِ قَالَ : ثَنَا یَزِیْدُ بْنُ زُرَیْعٍ ، قَالَ : ثَنَا رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ ، عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنِ الرُّبَیِّعِ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِثْلَہٗ .قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : فَفِیْ ھٰذِہِ الْآثَارِ أَنَّ حُکْمَ الْأُذُنَیْنِ مَا أَقْبَلَ مِنْہُمَا وَمَا أَدْبَرَ مِنَ الرَّأْسِ ، وَقَدْ تَوَاتَرَتِ الْآثَارُ بِذٰلِکَ ، مَا لَمْ تَتَوَاتَرْ بِمَا خَالَفَہٗ .فَھٰذَا وَجْہُ ھٰذَا الْبَابِ مِنْ طَرِیْقِ الْآثَارِ .وَأَمَّا مِنْ طَرِیْقِ النَّظَرِ ، فَإِنَّا قَدْ رَأَیْنَاہُمْ لَا یَخْتَلِفُوْنَ أَنَّ الْمُحْرِمَۃَ لَیْسَ لَہَا أَنْ تُغَطِّیَ وَجْہَہَا وَلَہَا أَنْ تُغَطِّیَ رَأْسَہَا وَکُلٌّ قَدْ أَجْمَعَ أَنَّ لَہَا أَنْ تُغَطِّیَ أُذُنَیْہَا ظَاہِرَہُمَا وَبَاطِنَہُمَا ، وَدَلَّ ذٰلِکَ أَنَّ حُکْمَہُمَا حُکْمُ الرَّأْسِ فِی الْمَسْحِ لَا حُکْمُ الْوَجْہِ .وَحُجَّۃٌ أُخْرٰی أَنَّا قَدْ رَأَیْنَاہُمْ لَمْ یَخْتَلِفُوْا أَنَّ مَا أَدْبَرَ مِنْہُمَا یُمْسَحُ مَعَ الرَّأْسِ وَاخْتَلَفُوْا فِیْمَا أَقْبَلَ مِنْہُمَا عَلٰی مَا ذَکَرْنَا .فَنَظَرْنَا فِیْ ذٰلِکَ فَرَأَیْنَا الْأَعْضَائَ الَّتِیْ قَدِ اتَّفَقُوْا عَلٰی فَرْضِیَّتِہَا فِی الْوُضُوْئِ ہِیَ ؛ الْوَجْہُ وَالْیَدَانِ وَالرِّجْلَانِ وَالرَّأْسُ .فَکَانَ الْوَجْہُ یَغْسَلُ کُلَّہٗ، وَکَذٰلِکَ الْیَدَانِ ، وَکَذٰلِکَ الرِّجْلَانِ ، وَلَمْ یَکُنْ حُکْمُ شَیْئٍ مِنْ تِلْکَ الْأَعْضَائِ خِلَافَ حُکْمِ بَقِیَّتِہِ .بَلْ جُعِلَ حُکْمُ کُلِّ عُضْوٍ مِنْہَا حُکْمًا وَاحِدًا ، فَجُعِلَ مَغْسُوْلًا کُلُّہُ ، أَوْ مَمْسُوْحًا کُلُّہٗ .وَاتَّفَقُوْا أَنَّ مَا أَدْبَرَ مِنَ الْأُذُنَیْنِ فَحُکْمُہُ الْمَسْحُ ، فَالنَّظَرُ عَلٰی ذٰلِکَ أَنْ یَکُوْنَ مَا أَقْبَلَ مِنْہُمَا کَذٰلِکَ ، وَأَنْ یَکُوْنَ حُکْمُ الْأُذُنَیْنِ کُلُّہٗ حُکْمًا وَاحِدًا کَمَا کَانَ حُکْمُ سَائِرِ الْأَعْضَائِ الَّتِیْ ذَکَرْنَا .فَھٰذَا وَجْہُ النَّظَرِ فِیْ ھٰذَا الْبَابِ ، وَہُوَ قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ ، وَأَبِیْ یُوْسُفَ ، وَمُحَمَّدٍ ، وَقَدْ قَالَ بِذٰلِکَ جَمَاعَۃٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ .
١٤١ : حضرت ربیع بن معو ّذ (رض) نے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اسی طرح بیان فرمایا ہے۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں ان آثار سے یہ بات معلوم ہوئی کہ کانوں کے اگلے اور پچھلے حصہ کا حکم وہی ہے جو سر کا ہے اور اس سلسلہ میں اس قدر کثیر آثار سے وارد ہے جو اس کے مخالف قول والوں کو حاصل نہیں ہیں یہ تو روایات کے اعتبار سے اس باب کا حکم ہے۔ اب نظر و فکر کا لحاظ ملاحظہ ہو ہم دیکھتے ہیں کہ علماء اس بارے میں متفق ہیں کہ احرام باندھنے والی عورت کو چہرہ ڈھانپنا درست نہیں ہے اس کو سر کے ڈھانپنے کا حکم ہے اور اس پر بھی سب کا اتفاق ہے کہ وہ کانوں کے ظاہر و باطن دونوں کو ڈھانپے۔ پس اس سے یہ دلالت میسر آگئی کہ مسح کے سلسلہ میں ان کا وہی حکم ہے جو سر کا ہے ‘ ان کا چہرے والا حکم نہیں ہے۔ دوسری دلیل ملاحظہ ہو ہم نے غور کیا کہ علماء کا اس سلسلہ میں قطعا ً اختلاف نہیں ہے کہ سر کے ساتھ کانوں کے پچھلی جانب کا بھی مسح کیا جائے گا۔ علماء کا اختلاف سامنے والے حصہ میں ہے جیسا ہم نے بیان کردیا۔ جب اس مسئلے کو گہری نگاہ سے جانچا تو ہم نے ان اعضاء کو دیکھا جن کی وضو میں فرضیت پر سب کا اتفاق ہے۔ وہ چہرہ ‘ ہاتھ ‘ پاؤں اور سر ہے۔ چہرہ تو مکمل دھویا جاتا ہے اور ہاتھوں اور پاؤں کا حال اس سے مختلف نہیں۔ ان اعضاء کے کسی حصہ کا حکم دوسرے حصہ سے الگ نہیں ہے بلکہ تمام عضو کا ایک ہی حکم ہے کہ یا تو تمام کو دھویا جاتا ہے یا پھر مکمل عضو پر مسح کیا جاتا ہے اور اس میں تو کسی کو اختلاف نہیں ہے کہ کانوں کے پچھلے حصہ کا حکم ان پر مسح کرنا ہے۔ فلہذا قیا س اس بات کو چاہتا ہے کہ کانوں کے اگلی جانب والے حصہ کا حکم بھی یہی ہو تاکہ پورے کان کا حکم ایک ہی ہو جیسا کہ بقیہ تمام اعضاء کا حکم ہے جن کو ہم نے ذکر کیا ہے۔ اس باب میں بطریق نظر یہی حکم ہے اور یہ امام ابوحنیفہ ‘ ابویوسف اور محمد (رح) کا قول ہے اور جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ کرام (رض) کی ایک عظیم جماعت کا بھی یہی قول ہے۔
حاصل روایات : یہ چودہ روایات آٹھ صحابہ کرام سے مروی ہیں ان تمام روایات میں آپ کا واضح فعل موجود ہے کہ آپ نے کانوں کے اگلے اور پچھلے حصہ کا مسح کیا امام طحاوی فرماتے ہیں کہ کانوں کے ظاہر و باطن پر مسح کی روایات اس قدر کثرت سے ہیں کہ دوسری روایات اس کے مقابل میں بہت قلیل ہیں پس انہی روایات پر عمل کیا جائے گا۔
نظر طحاوی یا دلیل دوم
وہ عورت جو احرام باندھے اس کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ چہرے کو نہ ڈھانپے البتہ اس کے لیے سر کو ڈھانپنا لازم ہے اور تمام علماء اس بات پر متفق ہیں کہ عورت حالت احرام میں اپنے کانوں کے ظاہر و باطن کو ڈھانپے پس اس سے یہ بات ثابت ہوئی کہ دونوں کانوں کا حکم مسح میں بھی سر ہی کا ہے جیسا کہ ڈھانپنے میں سر کا ہے چہرے کا حکم نہیں کہ اندرون کو دھو لیا جائے۔
دلیل ثالث :
ایک اور طرز سے غور کریں تو معلوم ہوگا کہ اس میں تو سب کا اتفاق ہے کہ کانوں کے ظاہر کا حکم سر کے ساتھ مسح ہی کا ہے اگلی جانب میں اختلاف کرنے والوں نے اختلاف کیا ہے تو غور سے دیکھنے پر معلوم ہوا کہ وضو میں جن اعضاء کی فرضیت پر اتفاق ہے وہ چہرہ دونوں ہاتھ ‘ دونوں پاؤں اور سر ہے۔ چہرہ تو تمام دھویا جاتا ہے اور ہاتھ بھی اسی طرح ہیں اور پاؤں بھی دھونے میں ان کے ساتھ ہی ہیں ان اعضاء میں سے کوئی عضو ایسا نہیں کہ اس کے بقیہ کا حکم اس کے دوسرے حصہ کے خلاف ہو بلکہ سارے عضو کا ایک ہی حکم ہے یا تو پورا مغسول ہے یا ممسوح ہے اور اس پر بھی سب کا اتفاق ہے کہ کانوں کے پچھلے حصہ کا مسح ہی ہے پس نظروفکر کا تقاضا یہ ہے کہ کانوں کے اندرونی حصہ کا حکم بھی وہی ہونا چاہیے تاکہ کانوں کا حکم ایک رہے جیسا کہ بقیہ اعضاء میں ایک ہے یہ بات ہم نے اس سلسلہ میں بطور نظر کہی اور یہی ائمہ احناف امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف اور محمد (رح) کا قول ہے۔
دلیل رابع :
صحابہ کرام (رض) کی عظیم الشان جماعت کا یہ قول ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔