HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

1489

۱۴۸۹ : وَمَا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِیْ دَاوٗدَ قَالَ : ثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْہَالِ قَالَ : ثَنَا یَزِیْدُ بْنُ زُرَیْعٍ قَالَ : ثَنَا رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عَطَائٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِثْلَہٗ فَکَانَتْ ھٰذِہِ الْأَعْضَائُ ہِیَ الَّتِیْ عَلَیْہَا السُّجُوْدُ .فَنَظَرْنَا کَیْفَ حُکْمُ مَا اُتُّفِقَ عَلَیْہِ مِنْہَا لِیُعْلَمَ بِہٖ کَیْفَ حُکْمُ مَا اخْتَلَفُوْا فِیْہِ مِنْہَا فَرَأَیْنَا الرَّجُلَ اِذَا سَجَدَ یَبْدَأُ بِوَضْعِ أَحَدِ ہٰذَیْنِ إِمَّا رُکْبَتَاہُ وَإِمَّا یَدَاہُ ثُمَّ رَأْسُہٗ بَعْدٗ ہُمَا وَرَأَیْنَاہُ اِذَا رَفَعَ بَدَأَ بِرَأْسِہٖ فَکَانَ الرَّأْسُ مُقَدَّمًا فِی الرَّفْعِ مُؤَخَّرًا فِی الْوَضْعِ ثُمَّ یُثَنِّیْ بَعْدَ رَفْعِ رَأْسِہِ بِرَفْعِ یَدَیْہِ ثُمَّ رُکْبَتَیْہِ وَھٰذَا اتِّفَاقٌ مِنْہُمْ جَمِیْعًا فَکَانَ النَّظَرُ عَلٰی مَا وَصَفْنَا فِیْ حُکْمِ الرَّأْسِ اِذَا کَانَ مُؤَخَّرًا فِی الْوَضْعِ لَمَّا کَانَ مُقَدَّمًا فِی الرَّفْعِ أَنْ یَکُوْنَ الْیَدَانِ کَذٰلِکَ لَمَّا کَانَتَا مُقَدَّمَتَیْنِ عَلَی الرُّکْبَتَیْنِ فِی الرَّفْعِ أَنْ تَکُوْنَا مُؤَخَّرَتَیْنِ عَنْہُمَا فِی الْوَضْعِ فَثَبَتَ بِذٰلِکَ مَا رَوٰی وَائِلٌ .فَھٰذَا ہُوَ النَّظَرُ وَبِہٖ نَأْخُذُ وَہُوَ قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ وَأَبِیْ یُوْسُفَ وَمُحَمَّدٍ رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی .وَقَدْ رُوِیَ ذٰلِکَ أَیْضًا عَنْ عُمَرَ وَعَبْدِ اللّٰہِ وَغَیْرِہِمَا۔
١٤٨٩: عطاء نے ابن عباس (رض) اور انھوں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اسی طرح کی روایت نقل کی ہے پس یہ وہ اعضاء ہیں جن پر سجدے کا دارومدار ہے۔ پس ہم نے غور کیا کہ ان میں متفق علیہ کا حکم کیا ہے تاکہ اختلافی بات کا حکم اس سے جان سکیں۔ چنانچہ غور سے معلوم ہوا کہ مرد سجدے کے وقت گھٹنوں یا ہاتھوں میں سے ایک کو رکھتا ہے۔ اور اپنا سر رکھتا ہے۔ اور اٹھانے کی حالت اس کے برعکس ہے کہ پہلے سر اٹھایا جاتا ہے جو رکھنے میں سب سے آخر میں تھا۔ پھر وہ اپنے ہاتھ اور پھر گھٹنے اٹھاتا ہے۔ اس اٹھنے کی حالت پر سب متفق ہیں۔ پس غور و فکر اس بات کے متقاضی ہیں کہ جس طرح سر رکھنے میں مؤخر اور اٹھانے میں مقدم ہوتا ہے۔ اسی طرح ہاتھ جب گھٹنوں سے پہلے اٹھائے جاتے ہیں تو رکھنے میں ان سے مؤخر ہونے چاہئیں۔ فلہذا اس سے تو حضرت وائل (رض) کی روایت والا عمل ثابت ہوگیا۔ قیاس اسی کو چاہتا ہے۔ ہمارے امام ابوحنیفہ ‘ ابویوسف و محمد (رح) کا قول اس کے مطابق ہے۔ اور صحابہ کرام میں سے حضرت عمر ‘ ابن مسعود (رض) کا قول اس کے موافق ہے۔
حاصل روایات : اعضاء سجدہ سات ہیں اور انہی سے کامل سجدہ ادا ہوتا ہے جتنا اس میں سے کم رہ جائے گا اتنی اس میں کمی آجائے گی۔

نظر طحاوی (رح) :
فنظرنا کیف سے یہی بیان کرنا چاہتے ہیں ہم نے غورفکر کیا تاکہ اس اختلاف میں سے نکلنے کا راستہ مل جائے چنانچہ ہم نے دیکھا کہ آدمی جب سجدہ کرتا ہے تو ان دو اعضاء میں سے کسی ایک سے ابتداء کرتا ہے خواہ ہاتھ ہوں یا گھٹنے پھر سر ان کے بعد۔ اور جب سجدے سے سر اٹھاتا ہے تو سر اٹھانے میں سب سے پہلے ہے حالانکہ رکھنے میں سب سے مؤخر تھا پھر ہاتھوں اور پھر گھٹنوں کو اٹھاتا ہے اور اس پر تو سب کا اتفاق ہے۔
اب ہم نے غور کیا کہ سر کا حکم رکھنے میں سب سے مؤخر ہے اور اٹھانے میں سب سے مقدم ہے تو اٹھانے میں ہاتھ اس کے بعد اور پھر گھٹنے تو رکھنے میں بھی اسی بات کا لحاظ ہونا چاہیے گھٹنے دوسرے نمبر اور ہاتھ تیسرے نمبر پر ہوں تاکہ رکھنے کی ترتیب اٹھانے کی ترتیب کا عکس ہو اور اسی بات کو وائل بن حجر (رض) کی روایت میں ذکر کردیا گیا ہے بطریق نظر یہی بات ثابت ہوتی ہے اور یہی امام ابوحنیفہ اور ابو یوسف ‘ محمد (رح) کا قول ہے۔
مزید تائید :
حضرت عمر ‘ عبداللہ بن مسعود (رض) اور دیگر کئی حضرات سے بھی یہ بات ثابت ہے چنانچہ روایات ملاحظہ ہوں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔