HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

1641

۱۶۴۱ : حَدَّثَنَا یُوْنُسُ قَالَ : أَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَنَّ مَالِکًا حَدَّثَہٗ، عَنْ سَعِیْدِ بْنِ أَبِیْ سَعِیْدِ ڑالْمَقْبُرِیِّ، عَنْ أَبِیْ سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ أَنَّہٗ أَخْبَرَہٗ أَنَّہٗ سَأَلَ عَائِشَۃَ (کَیْفَ کَانَ صَلَاۃُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ رَمَضَانَ فَقَالَتْ : مَا کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَزِیْدُ فِیْ رَمَضَانَ وَلَا فِیْ غَیْرِہِ عَلٰی إِحْدٰی عَشْرَۃَ رَکْعَۃً یُصَلِّیْ أَرْبَعًا فَلاَ تَسْأَلْ عَنْ حُسْنِہِنَّ، وَطُوْلِہِنَّ، ثُمَّ یُصَلِّیْ أَرْبَعًا، فَلاَ تَسْأَلْ، عَنْ حُسْنِہِنَّ وَطُوْلِہِنَّ، ثُمَّ یُصَلِّیْ ثَلاَثًا .قَالَتْ عَائِشَۃُ فَقُلْتُ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ أَتَنَامُ قَبْلَ أَنْ تُوْتِرَ، قَالَ : یَا عَائِشَۃُ إِنَّ عَیْنَیَّ تَنَامَانِ وَلَا یَنَامُ قَلْبِی) .فَیَحْتَمِلُ ھٰذَا الْحَدِیْثُ أَنْ یَکُوْنَ قَوْلُہَا ثُمَّ یُصَلِّیْ ثَلاَثًا تُرِیْدُ یُوْتِرُ بِإِحْدَاہُنَّ اثْنَتَیْنِ مِنَ الثَّمَانِ ثُمَّ یُصَلِّی الرَّکْعَتَیْنِ الْبَاقِیَتَیْنِ .وَہُمَا الرَّکْعَتَانِ اللَّتَانِ ذَکَرَہُمَا أَبُوْ سَلَمَۃَ فِیْمَا تَقَدَّمَ مِمَّا رَوَیْنَا عَنْہُ أَنَّہٗ کَانَ یُصَلِّیْہِمَا وَہُوَ جَالِسٌ حَتّٰی یَتَّفِقَ ھٰذَا الْحَدِیْثُ وَمَا تَقَدَّمَہُ مِنْ أَحَادِیْثِہِ .وَیَحْتَمِلُ أَنْ یَکُوْنَ الثَّلَاثُ وِتْرًا کُلُّہَا وَہُوَ أَغْلَبُ الْمَعْنَیَیْنِ ؛ لِأَنَّہَا قَدْ فَصَّلَتْ صَلَاتَہُ فَقَالَتْ: کَانَ یُصَلِّیْ أَرْبَعًا ثُمَّ أَرْبَعًا وَوَصَفَتْ ذٰلِکَ کُلَّہُ بِالْحُسْنِ وَالطُّوْلِ، ثُمَّ قَالَتْ : ثُمَّ یُصَلِّیْ ثَلاَثًا وَلَمْ تَصِفْ ذٰلِکَ بِطُوْلٍ وَجَمَعَتْ الثَّلَاثَ بِالذِّکْرِ .فَذٰلِکَ عِنْدَنَا عَلَی الْوِتْرِ فَیَکُوْنُ جَمِیْعُ مَا کَانَ یُصَلِّیْہِ إِحْدٰی عَشْرَۃَ رَکْعَۃً مَعَ الرَّکْعَتَیْنِ الْخَفِیْفَتَیْنِ اللَّتَیْنِ فِیْ حَدِیْثِ سَعْدِ بْنِ ہِشَامٍ أَوْ مَعَ الرَّکْعَتَیْنِ اللَّتَیْنِ کَانَ یُصَلِّیْہِمَا وَہُوَ جَالِسٌ بَعْدَ الْوِتْرِ .وَھٰذَا أَشْبَہُ بِرِوَایَاتِ أَبِیْ سَلَمَۃَ لِأَنَّ جَمِیْعَہَا تُخْبِرُ عَنْ صَلَاتِہٖ بَعْدَمَا بَدَّنَ، وَحَدِیْثُ سَعْدِ بْنِ ہِشَامٍ یُخْبِرُ عَنْ صَلَاتِہٖ بَعْدَمَا بَدَّنَ، وَعَنْ صَلَاتِہٖ قَبْلَ ذٰلِکَ وَقَدْ رَوٰی عُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ، عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا فِیْ ذٰلِکَ ۔
١٦٤١: ابو سلمہ بن عبدالرحمن نے بتلایا کہ میں نے عائشہ (رض) سے سوال کیا کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نماز رمضان میں کیسی ہوتی تھی تو فرمانے لگیں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رمضان اور غیر رمضان میں گیارہ رکعات سے زیادہ نماز ادا نہیں فرماتے تھے آپ چار رکعت پڑھتے ان کی خوبی کے متعلق مت پوچھو اور ان کی درازی مت پوچھو پھر چار پڑھتے ان کے حسن و طول کا مت سوال کرو۔ پھر تین رکعت (وتر) پڑھتے۔ پس اس روایت میں احتمال ہے کہ روایت کے الفاظ ” ثم یصلی ثلاثا “ اس سے مراد ان آٹھ رکعات میں سے دو کے ساتھ ایک ملا کر وتر تین پڑھتے اور پھر وہ رکعات پڑھتے جن کا تذکرہ ابو سلمہ کی روایت میں پہلے گزرا کہ آپ ان کو بیٹھ کر ادا فرماتے تاکہ یہ روایت پہلی روایات کے موافق ہوجائے اور اس میں دوسرا احتمال یہ بھی ہے کہ تین وتر ہوں اور یہ مفہوم زیادہ شاندار ہے۔ کیونکہ حضرت عائشہ صدیقہ (رض) نے آپ کی نماز کی تفصیل کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ چار رکعت اور ان کی پھر عمدگی اور طوالت میں تعریف فرمائی۔ پھر فرماتی ہیں کہ پھر آپ تین رکعت ادا فرماتے ان کے متعلق یہ بیان نہیں کیا کہ وہ لمبی ہوتی تھیں اور آپ نے تین رکعات کا اکٹھا ذکر کیا۔ ہمارے ہاں اس سے وتر مراد ہیں۔ اسی طرح آپ کی تمام نفلی نماز گیارہ رکعت ٹھہری اس کے ساتھ وہ دو خفیف رکعات ملائیں جن کا تذکرہ سعد بن ہشام کی روایت میں ہے۔ جن کو آپ وتروں کے بعد بیٹھ کر ادا فرماتے تو اس طرح تیرہ رکعت بن گئیں۔ یہ معنی ابو سلمہ کی روایت سے زیادہ مطابقت کرنے والا ہے ‘ کیونکہ تمام روایات میں آپ کے جسم کے بھاری ہونے کے بعد کی نماز کی خبر دی ہے اور سعد بن ہشام کی روایت میں بدن کے بھاری ہونے سے پہلے اور بعد دونوں نمازوں کا ذکر کیا ہے۔ عروہ کی روایت ملاحظہ ہو۔
تخریج : بخاری فی صلوۃ التراویح باب ١‘ والتہجد باب ١٦‘ مسلم فی المسافرین نمبر ١٢٥‘ ابو داؤد فی الصلاۃ نمبر ١٣٤١‘ نسائی فی قیام اللیل باب ٣٦‘ والترمذی فی الصلاۃ باب ٢٠٨‘ نمبر ٤٣٩‘ مسند احمد ٦؍٣٦‘ ٧٣؍١٠٤۔
حاصل روایات : حضرت عائشہ (رض) کہتی ہیں میں نے سوال کیا کیا آپ وتروں سے پہلے سو جاتے ہیں فرمایا اے عائشہ (رض) ! میری آنکھیں سوتی ہیں اور میرا دل نہیں سوتا۔
اس روایت میں ثم یصلی ثلاثا اس سے مراد اگر آٹھ میں سے وہ پچھلی رکعات ہوں جن کے ساتھ ایک ملا کر آپ ان کو تین بناتے پھر باقی دو رکعت پڑھتے تھے پھر یہ وہی دو رکعت بن جائیں گی جن کا تذکرہ ابو سلمہ نے اس روایت میں کیا جس کو ہم نے پہلے ذکر کیا کہ آپ بیٹھ کر پڑھا کرتے ھتے پس اس طرح یہ روایت اور ماقبل روایات موافق ہوجائیں گی۔
نمبر ": اور اگر تین وتر ہوں جیسا کہ غالب معنی یہی معلوم ہوتا ہے کیونکہ اس کے پڑھنے کو الگ ذکر کیا گیا ہے کہ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں چار پڑھتے پھر چار پڑھتے اور وہ نہایت حسن و طول کے ساتھ ہوتیں پھر عائشہ (رض) نے فرمایا پھر آپ تین رکعت پڑھتے ان کی صفت میں طوالت کا ذکر نہیں مگر تین کو نماز کے ذکر میں لایا گیا گویا یہ الگ نماز ہے۔
پس ہمارے ہاں اس سے مراد وتر ہی ہیں ان دو خفیف رکعات کے بغیر جن کا تذکرہ سعد بن ہشام کی روایت میں ہے یا ان دو رکعات کے بغیر جن کو بیٹھ کر ادا فرماتے اور وتر کے بعد ادا فرماتے کل گیارہ رکعت بن گئیں۔
یہ ابو سلمہ کی روایت کے ساتھ زیادہ مشابہہ ہے کیونکہ یہ روایات آپ کی اس وقت کی نماز جب کہ بدن بھاری ہوگیا اس کا تذکرہ کر رہی ہیں اور سعد بن ہشام کی روایت میں اس نماز کا ذکر ہے جو بدن کے بوجھل ہونے اور اس سے پہلے بدن کے خفیف ہونے کی حالت میں تھی۔
اب عروہ کی عائشہ (رض) سے روایت ملاحظہ ہو۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔