HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

1764

۱۷۶۴: حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ، قَالَ : ثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ صَالِحٍ، قَالَ : حَدَّثَنِیْ بَکْرُ بْنُ مُضَرَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ بُکَیْرٍ أَنَّ کُرَیْبًا مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا حَدَّثَہٗ (أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ وَعَبْدَ الرَّحْمٰنِ بْنَ أَزْہَرَ وَالْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَۃَ أَرْسَلُوْہُ إِلٰی عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا، فَقَالُوْا : أَقْرِئْہَا السَّلَامَ مِنَّا جَمِیْعًا وَسَلْہَا عَنِ الرَّکْعَتَیْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ وَقُلْ إِنَّا أُخْبِرْنَا أَنَّکِ تُصَلِّیْنَہُمَا وَقَدْ بَلَغَنَا أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَہٰی عَنْہُمَا .قَالَ ابْنُ عَبَّاسِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا کُنْتُ أَضْرِبُ النَّاسَ مَعَ عُمَرَ عَلَیْہِمَا، قَالَ : کُرَیْبٌ فَدَخَلْتُ عَلَیْہَا فَبَلَّغْتُہَا مَا أَرْسَلُوْنِیْ بِہٖ، فَقَالَتْ: سَلْ أُمَّ سَلَمَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا فَخَرَجْتُ إِلَیْہِمْ فَأَخْبَرْتُہُمْ بِقَوْلِہَا فَرَدُّوْنِیْ إِلٰی أُمِّ سَلَمَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا بِمِثْلِ مَا أَرْسَلُوْنِیْ بِہٖ إِلٰی عَائِشَۃَ فَقَالَتْ أُمُّ سَلَمَۃِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَنْہَیْ عَنْہُمَا، ثُمَّ رَأَیْتُہُ صَلَّاہُمَا، أَمَّا حِیْنَ صَلَّاہُمَا فَإِنَّہٗ صَلَّی الْعَصْرَ ثُمَّ دَخَلَ عَلَیَّ وَعِنْدِیْ نِسْوَۃٌ مِنْ بَنِیْ حَرَامٍ مِنْ الْأَنْصَارِ فَصَلَّاہُمَا فَأَرْسَلْتُ إِلَیْہِ الْجَارِیَۃَ فَقُلْتُ قُوْمِی إِلَی جَنْبِہٖ فَقُوْلِیْ تَقُوْلُ لَکَ أُمُّ سَلَمَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ لِمَ أَسْمَعُکَ تَنْہَیْ عَنْ ہَاتَیْنِ الرَّکْعَتَیْنِ وَأَرَاک تُصَلِّیْہِمَا؟ فَإِنْ أَشَارَ بِیَدِہِ فَاسْتَأْخِرِیْ عَنْہُ فَفَعَلَتَ الْجَارِیَۃُ فَأَشَارَ بِیَدِہِ فَاسْتَأْخَرَتْ عَنْہُ فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ : یَا بِنْتَ أَبِیْ أُمَیَّۃَ سَأَلْتِ عَنِ الرَّکْعَتَیْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ، وَإِنَّہُ أَتَانِیْ أُنَاسٌ مِنْ عَبْدِ الْقَیْسِ بِالْاِسْلَامِ مِنْ قَوْمٍ فَشَغَلُوْنِیْ عَنِ الرَّکْعَتَیْنِ اللَّتَیْنِ بَعْدَ الظُّہْرِ فَہُمَا ہَاتَانِ) .فَفِیْ ھٰذِہِ الْآثَارِ أَوْ فِیْ بَعْضِہَا أَنَّ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا لَمَّا سُئِلَتْ عَمَّا حُکِیَ عَنْہَا مِمَّا ذَکَرْنَا فِی الْفَصْلِ الْأَوَّلِ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَمْ یَکُنْ یَأْتِیْہَا فِیْ بَیْتِہَا بَعْدَ الْعَصْرِ إِلَّا صَلّٰی رَکْعَتَیْنِ أَضَافَتْ ذٰلِکَ إِلٰی أُمِّ سَلَمَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا فَانْتَفَتْ بِذٰلِکَ الْآثَارُ الْأُوَلُ کُلُّہَا الْمَرْوِیَّۃُ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا فَلَمَّا سُئِلَتْ عَنْ ذٰلِکَ أُمُّ سَلَمَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا أَخْبَرَتْ أَنَّہَا قَدْ کَانَتْ سَمِعَتَ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَنْہَیْ عَنْہُمَا .وَوَافَقَہَا عَلٰی ذٰلِکَ ابْن عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ وَالْمِسْوَرُ بْنُ مَخْرَمَۃَ، وَعَبْدُ الرَّحْمٰنِ بْنُ الْأَزْہَرِ إِلَّا أَنَّہُمْ ذَکَرُوْا ذٰلِکَ بَلَاغًا وَلَمْ یَذْکُرُوْہُ سَمَاعًا .وَوَافَقَہُمْ عَلٰی ذٰلِکَ جَمَاعَۃٌ حَکَوْہُ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَمِمَّا رُوِیَ فِیْ ذٰلِکَ
١٧٦٤: کریب مولیٰ ابن عباس (رض) نے بیان کیا کہ ابن عباس ‘ عبدالرحمن بن ازہر ‘ مسور بن مخرمہ (رض) نے مجھے حضرت عائشہ (رض) کی خدمت میں بھیجا کہ ان کو ہمارا سلام عرض کرو اور ان سے عصر کے بعد والی دو رکعتوں کے متعلق دریافت کرو اور ان سے کہو کہ ہمیں اطلاع ملی ہے کہ تم یہ رکعتیں پڑھتی ہو اور ہمیں یہ اطلاع ملی ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے منع فرمایا ہے ابن عباس (رض) کہنے لگے میں تو لوگوں کو اس پر عمر (رض) کے ساتھ مل کر مارا کرتا تھا کریب کہتے ہیں میں حضرت عائشہ (رض) کی خدمت میں پہنچا اور میں نے وہ بات ان تک پہنچائی جس کی خاطر انھوں نے مجھے بھیجا تھا تو وہ کہنے لگیں تم امّ سلمہ (رض) سے دریافت کرو چنانچہ میں نکل کر ان کی خدمت میں پہنچا اور ان کو اس بات کی اطلاع دی تو انھوں نے مجھے امّ سلمہ (رض) کی طرف وہ پیغام دے کر بھیجا جو پیغام حضرت عائشہ (رض) کی خدمت میں بھیجتے وقت دیا تھا (میں ان کی خدمت میں پہنچا اور ان کا پیغام دیا) تو امّ سلمہ (رض) فرمانے لگیں میں نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ آپ ان دو رکعتوں سے منع فرماتے تھے پھر میں نے دیکھا کہ آپ نے خود ان کو پڑھا ہے سنو ! جب ان کو پڑھا تو آپ نے عصر کی جماعت کرائی پھر ذرا دیر بعد میرے گھر تشریف لائے اور میرے ہاں قبیلہ انصار بنی حرام کی عورتیں بیٹھی تھیں تو آپ نے یہ دو رکعت ادا فرمائی ہیں میں نے آپ کی طرف لونڈی کو بھیجا اور اسے کہا آپ کے پہلو میں جا کر رک جاؤ اور عرض کرو آپ کی خدمت میں امّ سلمہ (رض) گزارش کرتی ہے یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں تو سنتی تھی کہ آپ ان دو رکعتوں سے منع فرماتے ہیں اور اب میں آپ کو دیکھتی رہی ہوں کہ آپ ان کو خود ادا فرما رہے ہیں یہ کیوں ہے ؟ پس اگر آپ دست اقدس سے اشارہ فرما دیں تو پیچھے ہٹ جانا پس لونڈی نے اسی طرح کیا آپ نے اپنے دست مبارک سے اشارہ فرمایا چنانچہ لونڈی پیچھے ہٹ گئی جب آپ نماز مکمل کرچکے تو فرمایا اے ابو امیہ کی بیٹی (یعنی امّ سلمہ) تم نے عصر کے بعد والی دو رکعتوں کے متعلق پوچھا ہے معاملہ یہ ہے کہ میرے پاس قبیلہ عبدالقیس کے لوگ اسلام لانے کے لیے آئے تھے ان کی وجہ سے میں ظہر کے بعد والی دو رکعتوں سے میں مشغول ہو کر ادا نہ کرسکا یہ وہی دونوں رکعات ہیں۔
تخریج : بخاری فی السہو باب ٨‘ مسلم فی المسافرین روایت نمبر ٢٩٧۔
حاصل روایات : ان روایات پر نظر ڈالنے سے معلوم ہوتا ہے کہ عصر کے بعد دو رکعت والا واقعہ حضرت عائشہ (رض) کے ساتھ پیش نہیں آیا بلکہ امّ سلمہ (رض) کے ساتھ پیش آیا اور خود حضرت عائشہ (رض) کی روایت سے بھی صاف ظاہر ہوتا ہے کہ عصر کے بعد دو رکعت جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کے ہاں ادا نہیں فرمائیں اور اس کے متعلق استفسار کو امّ سلمہ (رض) کی طرف پھیر رہی ہیں امّ سلمہ (رض) صاف ممانعت کر رہی ہیں۔ اس سے صاف واضح ہوا کہ حضرت عائشہ (رض) سے متعلق فصل اول کی تمام روایات منسوخ ہیں اور ان روایات کے ہوتے ہوئے ساقط الاعتبار ہیں پس ان روایات سے عصر کے بعد کی دو رکعت پر استدلال درست نہیں نیز ابن عباس ‘ مسور بن مخرمہ اور عبدالرحمن بن زبیر (رض) کی بلاغیات فصل دوم کی روایات کی تائید کر رہی ہیں اور ان تمام صحابہ وتابعین کی تائید بھی فصل اول کی روایات کی تائید نہیں کرتیں۔
جواب نمبر 1: زید بن خالد جہنی (رض) کی روایت کا جواب یہ ہے کہ سنت کی قضا جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خصوصیات سے ہے پس اس سے سنت کی قضاء پر استدلال بھی درست نہیں۔
جواب نمبر 2: حضرت عائشہ (رض) کی روایات میں آپ کے عمل کا تذکرہ ہے جس میں خصوصیت کا قوی احتمال ہے نیز جب اس کے مقابلے میں ممانعت تصریح سے ثابت ہوگئی اور ان دو روایات کی تاویل بھی تصریح سے سامنے آگئی تو فریق اوّل کی پیش کردہ روایات پر عمل کی گنجائش نہ رہی واللہ اعلم۔ ان جوابات والی روایات کے بعد اب ہم فریق ثانی کے مثبت دلائل پیش کرتے ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔