HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

1928

۱۹۲۸: حَدَّثَنَا أَبُوْ بَکْرَۃَ، قَالَ : ثَنَا سَعِیْدُ بْنُ عَامِرٍ، قَالَ : ثَنَا شُعْبَۃُ، عَنْ أَبِیْ مَعْشَرٍ، أَنَّ اِبْرَاہِیْمَ قَالَ : صَلَاۃُ اللَّیْلِ وَالنَّہَارِ مَثْنٰی، مَثْنٰی، إِلَّا أَنَّک إِنْ شِئْتَ صَلَّیْتَ مِنَ النَّہَارِ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ لَا تُسَلِّمُ إِلَّا فِیْ آخِرِہِنَّ .قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : فَقَدْ ثَبَتَ حُکْمُ صَلَاۃِ النَّہَارِ عَلٰی مَا ذَکَرْنَا، وَمَا رَوَیْنَا فِیْ ھٰذِہِ الْآثَارِ، لَمْ یَدْفَعْ ذٰلِکَ وَلَمْ یُعَارِضْہُ شَیْئٌ ، وَأَمَّا صَلَاۃُ اللَّیْلِ، فَقَدْ ذَکَرْنَا فِیْہَا مِنَ الْاِخْتِلَافِ مَا ذَکَرْنَا فِیْ أَوَّلِ ھٰذَا الْبَابِ .فَکَانَ مِنْ حُجَّۃِ الَّذِیْنَ جَعَلُوْا لَہٗ أَنْ یُصَلِّیَ اللَّیْلَ ثَمَانِیًا لَا یَفْصِلُ بَیْنَہُنَّ بِتَسْلِیْمٍ حَدِیْثُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ (أَنَّہٗ کَانَ یُصَلِّیْ بِاللَّیْلِ إِحْدٰی عَشْرَۃَ رَکْعَۃً مِنْہَا الْوِتْرُ ثَلاَثُ رَکَعَاتٍ) .فَقِیْلَ لَہٗ فَقَدْ رَوٰی الزُّہْرِیُّ عَنْ عُرْوَۃَ، عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا، (أَنَّہٗ کَانَ یُسَلِّمُ بَیْنَ کُلِّ اثْنَتَیْنِ مِنْہُنَّ) .وَھٰذَا الْبَابُ إِنَّمَا یُؤْخَذُ مِنْ جِہَۃِ التَّوْقِیفِ وَالْاِتِّبَاعِ لِمَا فَعَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَأَمَرَ بِہٖ وَفَعَلَہُ أَصْحَابُہٗ مِنْ بَعْدِہٖ فَلَمْ نَجِدْ عِنْدَ مَنْ فَعَلَہٗ وَلَا مِنْ قَوْلِہٖ أَنَّہٗ أَبَاحَ أَنْ یُصَلّٰی فِی اللَّیْلِ بِتَکْبِیْرَۃٍ أَکْثَرَ مِنْ رَکْعَتَیْنِ وَبِذٰلِکَ نَأْخُذُ وَہُوَ أَصَحُّ الْقَوْلَیْنِ عِنْدَنَا فِیْ ذٰلِکَ .
١٩٢٨: ابو معشر نے نقل کیا کہ ابراہیم نخعی کہنے لگے دن رات کی نماز دو دو ہے البتہ دن میں چار رکعات سلام کے فاصلہ کے بغیر پڑھو۔ امام طحاوی (رح) کہتے ہیں کہ دن کی نماز کا حکم اسی طرح ثابت ہوگیا جس طرح ہم نے ذکر کیا اور جو کچھ ہم نے ان روایات میں ذکر کیا ہے وہ اس کے منافی نہیں اور نہ اس کے مخالف ہے اور رات کی نماز کے سلسلہ کا اختلاف تو ہم اس باب کے شروع میں ذکر کرچکے۔ پس وہ حضرات جو رات کو ایک سلام کے ساتھ آٹھ رکعات کے قائل ہیں تو ان کی دلیل جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی یہ روایت ہے کہ آپ رات کو گیارہ رکعت ادا کرتے جن میں سے تین رکعت وتر ہوتے۔ ان حضرات کے جواب میں کہا جائے کہ امام زہری نے حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے روایت کیا ہے کہ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان میں سے ہر دو رکعت کے بعد سلام پھیرتے تھے اور یہ مسئلہ توفیقی ہے جس طرح سنا ہے اسی طرح آپ کے فعل اور صحابہ کرام کے فعل پر عمل پیرا ہونا ہے۔ ہمیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا کوئی ایسا فعل و قول نہیں ملا جس میں دو رکعت سے زائد نماز کو ادا کیا ہو۔ ہم اسی کو اختیار کرنے والے ہیں اور ہمارے ہاں دونوں اقوال میں سے زیادہ صحیح قول یہی ہے۔
حاصل روایات : ان روایات سے ثابت ہوگیا کہ دن کی نماز چار چار درست ہے ان روایات کے معارض کوئی روایت نہی اور رات کی نماز دو دو ثابت ہوگئی اس میں اختلافی روایات پہلے بھی ذکر کی ہیں۔
فریق ثالث : البتہ جو لوگ رات کو دو سے آٹھ تک ایک سلام سے درست کہتے ہیں ان کی دلیل یہ روایت ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رات کو گیارہ رکعت ادا فرماتے ان میں تین وتر بھی تھے اس سے ثابت ہوا کہ آٹھ رکعت ایک سلام سے درست ہیں۔
الجواب نمبر 1: حضرت عائشہ (رض) سے روایت موجود ہے کہ (آپ رات کی نماز میں) ہر دو پر سلام پھیرتے تھے۔
جواب نمبر 2: اس باب میں توقیف پر دارومدار ہے اسی طرح آپ کا فعل اور آپ کے صحابہ کرام (رض) کا فعل۔ ہمیں تو آپ کے اقوال و افعال میں رات کے اعمال میں کوئی روایت نہیں مل سکی جس میں دو رکعت سے زیادہ ایک تکبیر سے ادا کی گئی ہوں پس رات کو دو دو رکعت والا قول ہی ہر دو اقوال میں زیادہ صحیح اور راجح ہے۔
باقی تمام نوافل و سنن کا حکم ایک ہے کہ اصل کے اعتبار سے وہ سب نوافل ہیں۔
نوٹ : اس باب میں نظری دلیل پیش نہیں کی گئی کیونکہ نوافل کی تعداد کے معاملے کو توقیفی قرار دیا پس اس میں عقل و قیاس کا دخل نہیں۔ امام طحاوی (رح) نے رات میں دو دو رکعت والے قول کو سب سے زیادہ اصح قرار دیا ہے اور اسی کو دلائل روایات و آثار سے مزین کیا ہے۔
` بَابُ التَّطَوُّعِ بَعْدَ الْجُمُعَۃِ کَیْفَ ہُوَ ؟`
جمعہ کے بعد نوافل کی تعداد کتنی ہے ؟
نمبر 1: جمعہ کے بعد نوافل یعنی سنن کی تعداد کتنی ہے امام ابوحنیفہ اور محمد ‘ احمد (رح) جمعہ کے بعد چار رکعت مسنون کہتے ہیں۔
نمبر 2: امام مالک و زہری جمعہ کے بعد دو رکعت مسنون کہتے ہیں۔
نمبر 3: امام ابو یوسف ‘ شافعی ‘ طحاوی (رح) جمعہ کے بعد چھ رکعت مسنون کہتے ہیں۔
فریق اوّل کا مؤقف اور دلیل : جمعہ کے بعد چار رکعت مسنون ہیں جیسا روایت ابوہریرہ (رض) میں ہے۔ ملاحظہ ہو۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔