HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

1985

۱۹۸۵: حَدَّثَنَا فَہْدٌ، قَالَ : ثَنَا أَبُوْ نُعَیْمٍ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ زَائِدَۃَ، عَنْ أَبِیْہِ، عَنْ خَالِدٍ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِثْلَہٗ، وَلَمْ یَذْکُرْ أَبَا ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ .فَھٰذَا أَبُوْ ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، یُخْبِرُ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، (أَنَّہٗ کَانَ یَرْفَعُ صَوْتَہُ فِیْ قِرَائَ تِہِ بِاللَّیْلِ طَوْرًا، وَیَخْفِضُہُ طَوْرًا) .فَدَلَّ ذٰلِکَ عَلٰی أَنَّ لِلْمُصَلِّی فِی اللَّیْلِ، أَنْ یَرْفَعَ إِنْ أَحَبَّ، وَیَخْفِضَ إِنْ أَحَبَّ .وَقَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَکُوْنَ مَا ذَکَرَتْ أُمُّ ہَانِیٍٔ، وَابْنُ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا مِنْ رَفْعِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، صَوْتَہُ بِالْقِرَائَ ۃِ فِیْ صَلَاتِہٖ بِاللَّیْلِ، ہُوَ رَفْعٌ قَدْ کَانَ یُفْعَلُ بِعَقَبَۃِ الْخَفْضِ .فَحَدِیْثُ ابْنِ عَبَّاسٍ، وَأُمِّ ہَانِیٍٔ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ، لَا یَنْفِی الْخَفْضَ، وَحَدِیْثُ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، یُبَیِّنُ أَنَّ لِلْمُصَلِّیْ أَنْ یَخْفِضَ إِنْ أَحَبَّ، وَیَرْفَعَ إِنْ أَحَبَّ، فَہُوَ أَوْلٰی مِنْ ھٰذِہِ الْأَحَادِیْثِ .وَبِہٖ یَقُوْلُ : أَبُوْ حَنِیْفَۃَ، وَأَبُوْ یُوْسُفَ، وَمُحَمَّدٌ، رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی .
١٩٨٥: عمران بن زائدہ نے اپنے والد سے انھوں نے خالد (رض) سے اور خالد نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اسی طرح روایت نقل کی ہے۔ اور ابوہریرہ (رض) کا واسطہ ذکر نہیں کیا۔ یہ حضرت ابوہریرہ (رض) جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے متعلق خبر دے رہے ہیں کہ آپ رات کو کبھی بلند اور کبھی آہستہ آواز سے پڑھتے تھے۔ تو اس سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ نمازی کو رات کے وقت اختیار ہے کہ اگر وہ پسند کرے تو بلند آواز سے قراءت کرے اور اگر چاہے تو آہستہ آواز سے قراءت کرے اور عین ممکن ہے کہ حضرت ام ھانی (رض) اور ابن عباس (رض) نے رات کے وقت آپ کی قراءت میں آواز کو بلند کرنے سے متعلق ذکر کیا ہے وہ ایسا بلند کرنا ہو کہ جس کے بعد آہستہ کرنا ہو۔ پس حضرت ابن عباس (رض) ، ام ھانی (رض) والی آہستہ پڑھنے کی نفی نہیں کرتی اور حضرت ابوہریرہ (رض) کی روایت اس بات کو بیان کر رہی ہے کہ نمازی کو آہستہ اور بلند آواز میں اختیار ہے۔ تو ان آثار کی نسبت روایت ابوہریرہ (رض) اولیٰ ہے۔ امام ابوحنیفہ ‘ ابویوسف ‘ محمد (رح) کا بھی یہی قول ہے۔
تخریج : بیہقی ٣؍١٩۔
حاصل روایت و جواب :
حضرت ابوہریرہ (رض) جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں بتا رہے ہیں کہ وہ قراءت میں رات کو کبھی آواز بلند کرتے اور دوسرے موقعہ پر آواز آہستہ کرتے اس سے یہ ثابت ہوا کہ نماز نفل ادا کرنے والے کو اختیار ہے خواہ وہ رات کو قراءت بلند آواز سے پڑھے یا آہستہ پس اس سے یہ بھی ثابت ہوا کہ ابن عباس اور ام ہانی (رض) کی روایات میں آواز کا بلند کرنا مذکور ہے وہ وہی حالت بلند صورت والی ہے اور کبھی آہستہ کے بعد بلند فرمانے۔ وہ دونوں روایات اس بات کی نفی نہیں کرتیں کہ ہلکی آواز ممنوع ہے اور روایت ابوہریرہ (رض) نماز کی ہر دو حالت کو بیان کر رہی ہے پس یہ روایت جو دونوں اطراف کو بیان کرے وہ ایک حالت کو بیان کرنے والی روایت سے اولیٰ و ارجح ہے۔
اور یہی قول امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) کا ہے۔
حاصل روایات : : یہ باب بھی نظر سے خالی ہے ایک روایت لا کر دوسری روایات پر ترجیح دی ائمہ اربعہ کو امت سے تلقی بالقبول اس لیے بھی بخشی گئی ہے کہ ان کی فقہ احادیث و آثار صحابہ وتابعین کو زیادہ جامع ہے طحاوی (رح) کا اپنا رجحان بھی دوسرے قول کی طرف ہے جس کو ترجیح دے رہے ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔