HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

2128

۲۱۲۸: حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ شُعَیْبٍ‘ قَالَ : ثَنَا أَسَدٌ‘ قَالَ ثَنَا ابْنُ أَبِیْ ذِئْبٍ‘ عَنْ سَعِیْدِ ڑ الْمَقْبُرِیِّ‘ قَالَ : أَخْبَرَنِیْ أُبَیٌّ‘ عَنْ عُبَیْدِ اللّٰہِ بْنِ وَدِیْعَۃَ‘ عَنْ سَلْمَانَ الْخَیْرِ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : (لَأَنْ یَغْتَسِلَ الرَّجُلُ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ وَیَتَطَہَّرَ بِمَا اسْتَطَاعَ مِنْ طُہْرٍ‘ ثُمَّ ادَّہَنَ مِنْ دُہْنٍ أَوْ مَسَّ مِنْ طِیْبِ بَیْتِہِ‘ ثُمَّ رَاحَ‘ فَلَمْ یُفَرِّقْ بَیْنَ اثْنَیْنِ‘ وَصَلَّیْ مَا کَتَبَ اللّٰہُ لَہٗ، ثُمَّ یُنْصِتُ اِذَا تَکَلَّمَ الْاِمَامُ‘ غُفِرَ لَہٗ مَا بَیْنَہٗ وَبَیْنَ الْجُمُعَۃِ الْأُخْرَی) .فَفِیْ ھٰذِہِ الْآثَارِ أَیْضًا‘ الْأَمْرُ بِالْاِنْصَاتِ‘ اِذَا تَکَلَّمَ الْاِمَامُ‘ فَذٰلِکَ دَلِیْلٌ أَنَّ مَوْضِعَ کَلَامِ الْاِمَامِ‘ لَیْسَ بِمَوْضِعِ صَلَاۃٍ .فَھٰذَا حُکْمُ ھٰذَا الْبَابِ مِنْ طَرِیْقِ تَصْحِیْحِ مَعَانِی الْآثَارِ .وَأَمَّا وَجْہُ النَّظَرِ‘ فَإِنَّا رَأَیْنَاہُمْ لَا یَخْتَلِفُوْنَ أَنَّ مَنْ کَانَ فِی الْمَسْجِدِ قَبْلَ أَنْ یَخْطُبَ الْاِمَامُ‘ فَإِنَّ خُطْبَۃَ الْاِمَامِ تَمْنَعُہُ مِنَ الصَّلَاۃِ‘ فَیَصِیْرُ بِہَا فِیْ غَیْرِ مَوْضِعِ صَلَاۃٍ .فَالنَّظَرُ عَلٰی ذٰلِکَ أَنْ یَکُوْنَ کَذٰلِکَ دَاخِلَ الْمَسْجِدِ وَالْاِمَامُ یَخْطُبُ دَاخِلًا لَہٗ فِیْ غَیْرِ مَوْضِعِ صَلَاۃٍ‘ فَلاَ یَنْبَغِیْ أَنْ یُصَلِّیَ .وَقَدْ رَأَیْنَا الْأَصْلَ الْمُتَّفَقَ عَلَیْہِ أَنَّ الْأَوْقَاتَ الَّتِیْ تَمْنَعُ مِنَ الصَّلَاۃِ‘ یَسْتَوِیْ فیْہَا مَنْ کَانَ قَبْلَہَا فِی الْمَسْجِدِ‘ وَمَنْ دَخَلَ فِیْہَا الْمَسْجِدَ فِیْ مَنْعِہَا إِیَّاہُمَا مِنَ الصَّلَاۃِ .فَلَمَّا کَانَتَ الْخُطْبَۃُ تَمْنَعُ مَنْ کَانَ قَبْلَہَا فِی الْمَسْجِدِ عَنِ الصَّلَاۃِ‘ کَانَتْ کَذٰلِکَ أَیْضًا‘ تَمْنَعُ مَنْ دَخَلَ الْمَسْجِدَ بَعْدَ دُخُوْلِ الْاِمَامِ فِیْہَا مِنَ الصَّلَاۃِ .فَھٰذَا ہُوَ وَجْہُ النَّظَرِ فِیْ ذٰلِکَ‘ وَہُوَ قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ وَأَبِیْ یُوْسُفَ وَمُحَمَّدٍ رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی .وَقَدْ رُوِیَتْ فِیْ ذٰلِکَ آثَارٌ عَنْ جَمَاعَۃٍ مِنَ الْمُتَقَدِّمِیْنَ .
٢١٢٨: عبیداللہ بن ودیعہ نے سلمان الخیر (رض) سے روایت کی کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جو شخص جمعہ کے دن غسل کرے اور خوب طہارت حاصل کرے پھر جو تیل میسر ہو لگائے یا گھریلو خوشبو لگائے پھر مسجد جائے تو دو آدمیوں میں تفریق نہ کرے یعنی گھس کہ نہ بیٹھے اور جو فرض نماز اس پر مقرر ہے وہ ادا کرے جب امام کلام کرے خاموش رہے تو اس کے اس جمعہ اور دوسرے جمعہ کے مابین گناہ بخش دیئے جاتے ہیں۔ ان آثار سے بھی خاموش رہنے کا حکم ثابت ہو رہا ہے۔ جبکہ امام گفتگو کررہا ہو۔ پس اس سے اس پر کھلی دلیل مل گئی کہ امام کے کلام کا مقام وہ نماز کی جگہ نہیں آثار کے معانی کی درستی کے اعتبار سے اس باب کا یہی حکم ہے۔ نظر و فکر کے اعتبار سے ہم غور کرتے ہیں کہ اس بات میں کسی کو اختلاف نہیں کہ جو شخص مسجد میں امام کے خطبہ سے پہلے آجائے تو امام کا خطبہ اس کو نماز سے روک دیتا ہے اب وہ ایسے مقام ہوجاتا جو نماز نہ پڑھنے کا ہو۔ پس نظر و فکر یہ چاہتا ہے کہ امام کے خطبہ کے دوران داخل ہونے والے شخص کا یہی حال ہو کہ اسے بھی اس وقت میں نماز پڑھنا مناسب نہ ہو۔ بلکہ ہم تو یہاں ایک اتفاقی ضابطہ پاتے ہیں کہ جو شخص مسجد میں داخل ہو اور وہ شخص جس نے مسجد میں ہوتے ہوئے ابھی نماز نہ پڑھی ہو وہ اس میں برابر ہیں ‘ جب خطبہ پہلے سے موجود شخص کو نماز سے روکتا ہے تو امام کے افتتاح خطبہ کے بعد آنے والے شخص کو بھی نماز سے روکے گا اس دوران سے متعلق قیاس یہی ہے۔ امام ابوحنیفہ ‘ ابویوسف و محمد (رح) کا مسلک بھی یہی ہے اور اس سلسلہ میں متقدمین سے بھی روایات وارد ہوئی ہیں ‘ جو درج ذیل ہیں۔
تخریج : بخاری فی الجمعہ باب ٦‘ ١٩‘ نسائی فی الحج باب ٤٢‘ دارمی فی الصلاۃ باب ١٩١‘ موطا مالک ص ١٨‘ مسند احمد ٥؍٤٣٨۔
حاصل کلام : ان روایات میں بھی خاموشی کا حکم موجود ہے جبکہ امام کلام کررہا ہو یہ اس بات کی دلیل ہے کہ امام کے کلام کا موقعہ نماز کا موقعہ نہیں ہے آثار و روایات کو پیش نظر رکھ کر جو حکم تھا وہ اب تک واضح کردیا کہ خطبہ کے وقت گفتگو کی طرح نماز بھی ممنوع ہوگی اور امام کو علاوہ خطبہ اور بات کرنا ممنوع ہوگا۔
نظر طحاوی (رح) :
اما وجہ النظر سے پیش کی جاتی ہے امام کے خطبہ شروع کرنے سے پہلے جو آدمی مسجد میں موجود ہو تو جب امام خطبہ شروع کرے تو اسے نماز ممنوع ہے اور وہ خطبے کی وجہ سے نماز کی جگہ میں نہ رہا اور یہ بات بالاتفاق ہے تو اب جو آدمی اس وقت مسجد میں داخل ہو رہا ہو وہ بھی غیر موضع صلوۃ میں ہوجائے گا پس اس کو بھی نماز درست نہ ہوگی۔
ایک قاعدہ :
اور اصل قاعدہ کلیہ یہ ہے : وہ اوقات جن میں نماز ممنوع ہے اس میں پہلے سے موجود یا مسجد میں نیا آنے والا دونوں برابر ہیں دونوں کو نماز منع ہے بالکل اسی طرح خطبہ سے قبل جو مسجد میں موجود ہو جب اس کو نماز ممنوع ہے ‘ نئے آنے والے کا بھی یہی حکم ہوگا کہ اسے نماز ممنوع ہوگی۔
نظری اعتبار سے بھی خطبہ کے وقت کلام ونماز کی ممانعت ثابت ہوگئی ہمارے ائمہ ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) کا یہی مذہب ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔