HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

2141

۲۱۴۱: حَدَّثَنَا ابْنُ مَرْزُوْقٍ‘ قَالَ : ثَنَا أَبُوْ إِسْحَاقَ الضَّرِیْرُ - یَعْنِی اِبْرَاہِیْمَ بْنَ أَبِیْ زَکَرِیَّا - قَالَ : ثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ‘ عَنْ سُہَیْلِ بْنِ أَبِیْ صَالِحٍ‘ عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ الزُّبَیْرِ‘ عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَیْمٍ الزُّرَقِیِّ‘ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ‘ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِثْلَہٗ .فَھٰذَا یَدُلُّ عَلٰی أَنَّہٗ یَنْبَغِیْ لِمَنْ یَدْخُلُ الْمَسْجِدَ‘ وَالْاِمَامُ یَخْطُبُ‘ أَنْ لَا یَجْلِسَ حَتّٰی یُصَلِّیَ رَکْعَتَیْنِ .قِیْلَ لَہٗ : مَا فِیْ ذٰلِکَ دَلِیْلٌ عَلٰی مَا ذَکَرْت‘ إِنَّمَا ھٰذَا عَلٰی مَنْ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فِیْ حَالٍ یَحِلُّ فِیْہَا الصَّلَاۃُ‘ لَیْسَ عَلٰی مَنْ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فِیْ حَالٍ لَا یَحِلُّ فِیْہَا الصَّلَاۃُ .أَلَا تَرَیْ أَنَّ مَنْ دَخَلَ الْمَسْجِدَ عِنْدَ طُلُوْعِ الشَّمْسِ‘ أَوْ عِنْدَ غُرُوْبِہَا‘ أَوْ فِیْ وَقْتٍ مِنْ ھٰذِہِ الْأَوْقَاتِ الْمَنْہِیِّ عَنِ الصَّلَاۃِ فِیْہَا‘ أَنَّہٗ لَا یَنْبَغِیْ لَہٗ أَنْ یُصَلِّیَ‘ وَأَنَّہٗ لَیْسَ مِمَّنْ أَمَرَہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنْ یُصَلِّیَ رَکْعَتَیْنِ لِدُخُوْلِہِ الْمَسْجِدَ‘ لِأَنَّہٗ قَدْ نَہٰی عَنِ الصَّلَاۃِ حِیْنَئِذٍ .فَکَذٰلِکَ الَّذِیْ دَخَلَ الْمَسْجِدَ وَالْاِمَامُ یَخْطُبُ‘ لَیْسَ لَہٗ أَنْ یُصَلِّیَ‘ وَلَیْسَ مِمَّنْ أَمَرَہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِذٰلِکَ .وَإِنَّمَا دَخَلَ فِیْ أَمْرِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الَّذِیْ ذَکَرْت‘ کُلُّ مَنْ لَوْ کَانَ فِی الْمَسْجِدِ قَبْلَ ذٰلِکَ‘ فَآثَرَ أَنْ یُصَلِّیَ‘ کَانَ لَہٗ ذٰلِکَ .فَأَمَّا مَنْ لَوْ کَانَ فِی الْمَسْجِدِ قَبْلَ ذٰلِکَ‘ لَمْ یَکُنْ لَہٗ أَنْ یُصَلِّیَ حِیْنَئِذٍ‘ فَلَیْسَ بِدَاخِلٍ فِیْ ذٰلِکَ‘ وَلَیْسَ لَہٗ أَنْ یُصَلِّیَ قِیَاسًا عَلٰی مَا ذَکَرْنَا مِنْ حُکْمِ الْأَوْقَاتِ الْمَنْہِیِّ عَنِ الصَّلَاۃِ فِیْہَا‘ الَّتِیْ وَصَفْنَا۔
٢١٤١: عمرو بن سلیم الزرقی نے جابر بن عبداللہ (رض) سے انھوں نے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اسی طرح روایت نقل کی ہے۔ اس میں اس بات کی دلالت پائی جاتی ہے کہ جو شخص خطبہ امام کے وقت بھی مسجد میں آئے وہ بیٹھنے سے پہلے دو رکت نماز ادا کرلے۔ اس کے جواب میں ہم اس طرح عرض کریں گے کہ اس روایت میں تو اس کا کچھ ثبوت نہیں یہ تو اس وقت داخل ہونے والے کا تذکرہ ہے کہ جب تک نماز درست ہو۔ ایسے وقت میں کہ جب نماز درست نہ ہو داخل ہونے والے کا یہ حکم نہیں ہے۔ کیا آپ غور نہیں فرماتے کہ جو شخص طلوع آفتاب کے وقت مسجد میں آئے یا اس وقت جب آفتاب غروب ہو رہا ہو یا ان ممنوعہ اوقات نماز میں سے کوئی وقت ہو تو اسے نماز پڑھنا مناسب نہیں ہے۔ ایسا شخص ان میں شامل نہیں جن کو دخول مسجد کے وقت نماز تحیۃ المسجد کا حکم دیا گیا ہو۔ کیونکہ آپ نے ان اوقات میں نماز سے منع فرمایا ہے۔ پس یہی حکم اس شخص کا ہے جو خطبہ امام کے وقت مسجد میں داخل ہو۔ اسے تحیۃ المسجد نہ پڑھنے چاہئیں اور وہ ان لوگوں میں شامل ہی نہیں جن کو داخلے کے وقت نماز کا حکم ہو۔ اس حکم میں وہ شخص داخل ہے جس کا آپ نے تذکرہ فرمایا۔ جو اس سے پہلے پہلے مسجد میں داخل ہوا تھا ‘ پس اس کو زیادہ بہتر ہے کہ وہ نماز پڑھے اور یہ حکم اس کے لیے ہے۔ رہا وہ شخص جو مسجد میں اس سے پہلے موجود ہو اسے اس وقت نہ پڑھنے چاہئیں وہ اس حکم نفل کا مخاطب نہیں اور اس کو ممنوعہ اوقات نماز پر قیاس کر کے بھی پڑھنا نہ چاہیے جن اوقات کا ہم تذکرہ کرچکے۔
حاصل روایات : ان روایات نے ثابت کردیا کہ مسجد میں داخل ہونے والے کو بہرصورت دو رکعت پڑھنا ضروری ہیں خواہ امام خطبہ بھی دے رہا ہو یہ حالت بھی اس عموم میں داخل ہے۔
الحل للاشکال :
ان روایات سے تو آپ کا مطلب پورا نہیں ہوتا کیونکہ یہ تو ان لوگوں کے حق میں ہیں جو ان اوقات میں داخل ہوں جن میں نماز ممنوع نہیں یہ حکم ان پر لاگو نہیں ہوتا جو ممنوعہ اوقات میں داخل ہوں۔
ذرا غور فرمائیں جو آدمی مسجد میں طلوع شمس کے وقت داخل ہو یا غروب کے وقت یا نصف النہار کے وقت آئے یعنی ممنوعہ اوقات میں داخل ہو تو اسے ان اوقات میں نماز لازم نہیں اور وہ اس حکم میں داخل نہیں جن کو داخلہ کے وقت نماز کا حکم ہے کیونکہ خود جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان اوقات میں فرض سے روک دیا تو نفل کی گنجائش کہاں رہی۔
بالکل اسی طرح امام کے خطبہ کا وقت بھی ان ممنوعہ اوقات میں شامل ہے جن میں مسجد میں داخل ہونے والے کو نماز پڑھنا ممنوع ہے بلکہ اسی طرح جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اس ارشاد کے تحت ہر وہ شخص بھی شامل ہے جو اوقات سے پہلے مسجد میں موجود ہو حالانکہ وہ تو نوافل میں باہر والے کی بنسبت زیادہ قابل ترجیح ہے پس جب اس کو نماز کے ان اوقات میں ممانعت ہے تو اس وقت مسجد میں داخل ہونے کو بھی اس موجود پر قیاس کر کے نماز نہ پڑھنی چاہیے جیسا کہ ممنوعہ اوقات کا حکم ہم ذکر کرچکے۔
نوٹ : اس باب میں بھی آثار روایات کے دلائل اور نظری دلائل سے مسئلہ کو واضح کرنے کے بعد صحابہ وتابعین کے عمل سے اپنے مسلک کی تائید پیش کی اور پھر آخر میں وارد ہونے والے اشکال کا دفعیہ کیا تاکہ کسی قسم کا خلجان نہ رہے فصل اول کی روایات کا مختصر جواب تو تنسیخ ہے کہ پہلے یہ حکم تھا پھر منسوخ ہوا معلوم ہوا کہ یہ حکم تدریجی طور پر اتارا گیا اور نافذ ہوا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔