HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

2176

۲۱۷۶: حَدَّثَنَا ابْنُ مَرْزُوْقٍ‘ قَالَ : ثَنَا وُہَیْبٌ‘ قَالَ : ثَنَا أُبَیٌّ‘ قَالَ : سَمِعْتُ نَافِعًا‘ قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا فَذَکَرَ مِثْلَہٗ .قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ فَذَہَبَ إِلٰی ھٰذَا قَوْمٌ‘ فَکَرِہُوْا الصَّلَاۃَ فِیْ ثَوْبٍ وَاحِدٍ لِمَنْ کَانَ قَادِرًا عَلَی ثَوْبَیْنِ‘ وَکَرِہُوْا الصَّلَاۃَ لِمَنْ لَمْ یَکُنْ قَادِرًا إِلَّا عَلَی ثَوْبٍ وَاحِدٍ‘ مُشْتَمِلًا بِہٖ مُلْتَحِفًا‘ قَالُوْا : وَلٰـکِنْ یَنْبَغِیْ لَہٗ أَنْ یَتَّزِرَ بِہٖ .وَاحْتَجُّوْا بِھٰذَا الْحَدِیْثِ وَقَالُوْا : ہُوَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَا شَکَّ فِیْہِ .وَذَکَرُوْا فِیْ ذٰلِکَ
٢١٧٦: نافع کہتے ہیں کہ میں نے ابن عمر (رض) سے اسی طرح سنا پھر اسی طرح روایت نقل کی۔ آثار و روایات کو سامنے رکھتے ہوئے اس باب کا یہی مطلب ہے۔ اب نظر و فکر سے دیکھتے ہیں۔ بلاشبہ وہ لوگ جو اس طرف گئے ہیں کہ وہ فرائض میں شامل ہوجائے اور دو رکعات فجر کو چھوڑ دے تو ان کا کہنا یہ ہے کہ نوافل میں اس کی مشغولیت سے فرائض کی مشغولیت بہرحال اولیٰ و افضل ہے۔ ان کے بالمقابل یہ دلیل پیش کی جاتی ہے کہ اس بات میں سب کا اتفاق ہے کہ اگر یہ شخص اپنے مکان پر ہوتا اور اسے نماز فجر میں اس کو امام کا داخلہ معلوم ہوجاتا تو اسے زیادہ مناسب یہی تھا کہ وہ فجر کی سنتوں میں مشغول ہو ‘ جب تک کہ امام کی نماز کے چلے جانے کا خطرہ نہ ہو۔ اگر اسے نماز کی جماعت فوت ہونے کا خطرہ ہو تو پھر ان کو ترک کر دے کیونکہ اسے یہ حکم ہوا ہے کہ وہ ان کو فرائض سے پہلے ادا کرلے اور اس بات پر اتفاق نہیں کہ فرائض کی طرف میں مشغولیت اس کو گھر میں سنن کے پڑھنے سے افضل ہے اور دوسری بات یہ ہے کہ عام نوافل کی بنسبت ان کی تاکید بھی زیادہ ہے۔ روایات میں وارد ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان سے زیادہ کسی نفل نماز کی پابندی نہ کرتے تھے اور ان کے متعلق تو یہاں تک فرمایا کہ ان کو مت چھوڑو اگرچہ تمہیں گھوڑے روند ڈالیں۔ پس جب ان کی اس قدر تاکید و ترغیب ہے اور ان کو چھوڑنے کی اس انداز سے منع کیا گیا ہے اور فرائض سے پہلے یہ گھروں میں پڑھی جاتی تھیں تو تقاضا قیاس یہ ہے کہ ان کو مساجد میں بھی فرائض سے قبل پڑھا جائے۔ یہ جو کچھ ہم نے ذکر کیا امام ابوحنیفہ ‘ ابویوسف ‘ محمد (رح) کا قول ہے۔
تخریج : مجمع الزوائد ٢؍١٨٤‘ بیہقی ٢؍٣٣٣۔
حاصل روایاتإ
ان روایات سے ثابت ہوتا ہے کہ جس کے پاس دو کپڑے ہوں اس کے لیے ایک کپڑے میں نماز مکروہ ہے اور جس کے پاس ایک کپڑا ہو وہ اس کو اوڑھ ‘ لپیٹ کر نماز ادا کرے البتہ زیادہ مناسب یہ ہے کہ اس کو بطور ازار باندھے اور نماز ادا کرے اس روایت کے کلام نبوت ہونے میں کوئی شک نہیں پس اس سے ثابت ہوا کہ دو کپڑوں کے ہوتے ہوئے ایک کپڑے میں نماز نہایت ناپسند ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔