HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

2286

۲۲۸۶: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِیْ دَاوٗدَ‘ قَالَ : ثَنَا ابْنُ أَبِیْ مَرْیَمَ‘ قَالَ : أَنَا ابْنُ أَبِی الزِّنَادِ‘ قَالَ : أَخْبَرَنِیْ أُبَیٌّ‘ عَنْ خَارِجَۃَ بْنِ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ‘ أَنَّ زَیْدَ بْنَ ثَابِتٍ کَانَ یَرْکَعُ عَلٰی عَتَبَۃِ الْمَسْجِدِ وَوَجْہُہٗ إِلَی الْقِبْلَۃِ‘ ثُمَّ یَمْشِیْ مُعْتَرِضًا عَلَی شِقِّہِ الْأَیْمَنِ ثُمَّ یَعْتَدُّ بِہَا إِنْ وَصَلَ إِلَی الصَّفِّ أَوْ لَمْ یَصِلْ .فَإِنْ قَالَ قَائِلٌ : فَأَنْتُمْ تُخَالِفُوْنَ مَا قَدْ رَوَیْتُمُوْہُ عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا وَزَیْدٍ‘ وَتَقُوْلُوْنَ : لَا یَنْبَغِیْ لِأَحَدٍ أَنْ یَرْکَعَ دُوْنَ الصَّفِّ .قِیْلَ لَہٗ : نَعَمْ‘ وَلَکِنِ احْتَجَجْنَا بِذٰلِکَ عَلَیْک‘ لِتَعْلَمَ أَنَّ أَصْحَابَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کُلَّہُمْ لَا یُبْطِلُوْنَ صَلَاۃَ مَنْ دَخَلَ فِی الصَّلَاۃِ قَبْلَ وُصُوْلِہِ إِلَی الصَّفِّ .فَإِنْ قَالَ قَائِلٌ : فَمَا الَّذِیْ ذَہَبْتُمْ إِلَیْہٖ‘ حَتَّی خَالَفْتُمْ عَبْدَ اللّٰہِ وَزَیْدًا؟ .قِیْلَ لَہٗ : مَا قَدْ رَوَیْنَاہُ فِیْ ھٰذَا الْبَابِ مِنْ حَدِیْثِ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ (لَا یَرْکَعْ أَحَدُکُمْ دُوْنَ الصَّفِّ‘ حَتّٰی یَأْخُذَ مَکَانَہٗ مِنَ الصَّفِّ) وَقَدْ قَالَ بِذٰلِکَ‘ الْحَسَنُ .
٢٢٨٦: خارجہ بن زید بن ثابت کہتے ہیں کہ زید بن ثابت (رض) مسجد کی چوکھٹ کے پاس قبلہ رخ ہو کر رکوع کرتے پھر وہ اپنی دائیں مڑتے ہوئے چلتے رہتے پھر اسی سے شمار کرتے خواہ صف میں پہنچیں یا نہ پہنچیں۔ اگر کوئی معترض یہ کہے کہ تم تو ابن مسعود اور زید (رض) کی عروایت سے مخالفت کرنے والے ہو۔ تمہارا کہنا یہ ہے کہ کسی کو صف سے پہلے رکوع مناسب نہیں۔ اس کو جواب میں کہا جائے گا جی ہاں ! مگر ہم نے تو ان روایات سے تمہارے خلاف دلیل حاصل کی تاکہ تمہیں یہ علم ہوجائے کہ تمام صحابہ کرام (رض) صف میں پہنچنے سے قبل نماز میں شامل ہونے والے کی نماز کو باطل قرار نہ دیتے تھے۔ اگر کسی کو یہ اعتراض ہو کہ ابن مسعود اور زید (رض) کی روایت کے خلاف چل کر تم نے کس روایت کو اختیار کیا ہے ؟ ت جواب میں کہا جائے گا۔ ہم نے روایت حضرت ابوہریرہ (رض) کو اختیار کیا ہے کہ ” لا یرکع احدکم دون الصف “ (الحدیث) کہ تمہارا کوئی شخص صف سے پہلے رکوع میں نہ جائے۔ جب تک کہ وہ صف میں اپنے ٹھکانے نہ پہنچے اور یہ بات حضرت حسن بصری (رح) نے بھی کہی ہے۔
: ابن ابی شیبہ ١؍٢٢٩‘ باب الرجل یدخل والقوم رکوع۔
حاصل روایات : ان روایات نے ثابت کردیا کہ ایک آدمی رکوع کی حالت میں ملے یا دو چار ملیں سب کا حکم برابر ہے اور وہ رکعت بھی شمار ہوگی اور رکوع ملنا بھی معتبر خیال کیا جائے گا۔
اعتراض نمبر 2:
زید بن ثابت اور ابن مسعود (رض) نے آثار اس روایت کے خلاف ہیں جس میں یہ فرمایا گیا لاینبغی لاحد ان یرکع دون الصف۔
جواب : یہ دونوں آثار اگرچہ اس روایت کے خلاف معلوم ہوتے ہیں مگر ہم نے تو صرف اس غرض سے پیش کئے ہیں کہ اصحاب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس شخص کی نماز کو باطل قرار نہ دیتے تھے جو صف سے پہلے نماز میں شامل ہوجائے اگرچہ یہ مناسب نہیں مگر ابطال نماز والے قول کی تردید کے لیے کافی ہے۔
احناف پر اشکال :
کہ تم اپنے مسلک میں تو عبداللہ اور زید (رض) کے اقوال کے مخالف ہو۔
جواب : ہم نے حضرت ابوہریرہ (رض) والی روایت نقل کی تم میں کوئی صف کے علاوہ رکوع میں نہ جائے جب تک کہ وہ اپنی جگہ صف میں نہ پہنچ جائے اور ان کے علاوہ یہ حسن بصری (رح) کا بھی قول ہے۔ ملاحظہ ہو۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔