HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

2312

۲۳۱۲: وَحَدَّثَنَا رَبِیْعُ ڑ الْمُؤَذِّنُ‘ قَالَ .ثَنَا أَسَدٌ‘ قَالَا : ثَنَا إِسْرَائِیْلُ‘ عَنْ أَبِیْ إِسْحَاقَ‘ عَنْ أَرْقَمَ بْنِ شُرَحْبِیْلَ‘ قَالَ : سَافَرْتُ مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا مِنَ الْمَدِیْنَۃِ إِلَی الشَّامِ .فَقَالَ : (إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَمَّا مَرِضَ مَرَضَہُ الَّذِیْ مَاتَ فِیْہٖ‘ کَانَ فِیْ بَیْتِ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا فَقَالَ : اُدْعُوَا لِیْ عَلِیًّا رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہٗ۔ فَقَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا أَلَا نَدْعُوْ لَک أَبَا بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہٗ۔ ؟ قَالَ : اُدْعُوْہٗ۔ فَقَالَتْ حَفْصَۃُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا : أَلَا نَدْعُوْ لَک عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ؟ قَالَ .اُدْعُوْہٗ۔ فَقَالَتْ أُمُّ الْفَضْلِ : أَلَا نَدْعُوْ لَکَ الْعَبَّاسَ عَمَّک؟ قَالَ : اُدْعُوْہٗ۔ فَلَمَّا حَضَرُوْا رَفَعَ رَأْسَہُ ثُمَّ قَالَ : لِیُصَلِّ لِلنَّاسِ أَبُوْ بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ‘ فَتَقَدَّمَ أَبُوْ بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فَصَلّٰی بِالنَّاسِ .وَوَجَدَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ نَفْسِہٖ خِفَّۃً‘ فَخَرَجَ یُہَادَیْ بَیْنَ رَجُلَیْنِ . فَلَمَّا أَحَسَّہُ أَبُوْ بَکْرٍ‘ سَبَّحُوْا بِہٖ، فَذَہَبَ أَبُوْ بَکْرٍ یَتَأَخَّرُ‘ فَأَشَارَ إِلَیْہِ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَکَانَک .فَاسْتَتَمَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ حَیْثُ انْتَہٰی أَبُوْ بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ مِنَ الْقِرَائَ ۃِ‘ وَأَبُوْ بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَائِمٌ‘ وَرَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ .فَأَتَمَّ أَبُوْ بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ بِرَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَأَتَمَّ النَّاسُ بِأَبِیْ بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہٗ۔ فَمَا قَضٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الصَّلَاۃَ‘ حَتَّی ثُقِلَ‘ فَخَرَجَ یُہَادَیْ بَیْنَ رَجُلَیْنِ‘ وَأَنَّ رِجْلَیْہِ لَتَخُطَّانِ بِالْأَرْضِ‘ فَمَاتَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَلَمْ یُوصِ) .قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : فَفِیْ ھٰذَا الْحَدِیْثِ أَنَّ أَبَا بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ ائْتَمَّ بِرَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَائِمًا وَالنَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَاعِدٌ .وَھٰذَا مِنْ فِعْلِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَعْدَ قَوْلِہٖ مَا قَالَ فِی الْأَحَادِیْثِ الَّتِیْ فِی الْبَابِ الْأَوَّلِ .
٢٣١٢: ارقم بن شرحبیل کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عباس (رض) کے ساتھ مدینہ سے شام کا سفر کیا تو آپ نے فرمایا جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس مرض میں مبتلا ہوئے جس میں آپ کی وفات ہوئی اس وقت آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حضرت عائشہ (رض) کے گھر میں تھے آپ نے فرمایا میرے لیے حضرت علی (رض) کو بلاؤ تو حضرت عائشہ (رض) نے کہا کیا ہم آپ کے لیے ابوبکر (رض) کو نہ بلا دیں ؟ آپ نے فرمایا انہی کو بلاؤ پس حفصہ (رض) کا بیان ہے کیا ہم آپ کے لیے عمر (رض) کو نہ بلا دیں فرمایا اس کو بلاؤ تو ام فضل کہتی ہیں کیا ہم آپ کے لیے آپ کے چچا عباس کو نہ بلا دیں آپ نے فرمایا ان کو بلاؤ جب یہ تمام حضرات آگئے تو آپ نے فرمایا لوگوں کو ابوبکر نماز پڑھائیں پس ابوبکر (رض) آگے بڑھے اور انھوں نے لوگوں کو نماز پڑھائی۔ امام طحاوی (رح) کہتے ہیں کہ اس روایت میں یہ مذکور ہے کہ حضرت ابوبکر (رض) نے کھڑے ہو کر آپ کی اقتداء کی جبکہ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیٹھ کر نماز کی امامت فرما رہے تھے۔ یہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا فعل ہے اس کے بعد کہ وہ آپ کا قول ہے جو باب اوّل کی روایات میں گزرا۔
جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کچھ آرام محسوس کیا تو دو آدمیوں کے درمیان سہارا دے کر نکلے۔
فلما احسہ ابوبکر سبحوا بہ ایک نسخہ یہ ہے جب ابوبکر (رض) نے آپ کی آمد کو محسوس کیا اور لوگوں نے بھی سبحان اللہ سبحان اللہ کہا۔
فلما راہ الناس سبحوابابی بکر۔ یہ دوسرا نسخہ ہے جب لوگوں نے آپ کو دیکھا تو سبحان اللہ سبحان اللہ کہنے لگے۔
پس ابوبکر پیچھے پیچھے ہٹنے لگے تو جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو اپنی جگہ رکنے کا اشارہ فرمایا پھر جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قراءت کو وہیں سے شروع فرمایا جہاں سے ابوبکر نے چھوڑی تھی اس وقت جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیٹھے اور ابوبکر (رض) کھڑے تھے ابوبکر جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اقتداء کر رہے تھے اور لوگ ابوبکر (رض) کی۔ جب جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز کو مکمل کرلیا تو طبیعت بوجھل ہوگئی تو آپ وہاں سے دو آدمیوں کے سہارے نکلے اس وقت آپ کے پاؤں مبارک زمین پر گھسٹتے جا رہے تھے۔ پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات ہوگئی اور آپ نے کوئی وصیت و نصیحت نہیں فرمائی۔
: ابن ماجہ فی الاقامہ نمبر ١٢٣٥۔
تنبیہ طحاوی (رح) :
یہ ابوبکر (رض) جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اقتداء کھڑے ہو کر کر رہے ہیں اور جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیٹھے ہوئے تھے گزشتہ روایات میں آپ کے جو اقوال گزرے ان کے بعد یہ آپ کا فعل ہے جو بیٹھنے والے کے پیچھے کھڑے ہو کر اقتداء کو ثابت کررہا ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔