HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

2348

۲۳۴۸: أَنَّ ابْنَ أَبِیْ دَاوٗدَ حَدَّثَنَا قَالَ : ثَنَا أَبُوْ عُمَرَ الْحَوْضِیُّ‘ قَالَ : ثَنَا مُرَجَّی بْنُ رَجَائٍ ‘ قَالَ : ثَنَا دَاوٗدَ عَنِ الشَّعْبِیِّ‘ عَنْ مَسْرُوْقٍ‘ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ : (أَوَّلُ مَا فُرِضَتِ الصَّلَاۃُ رَکْعَتَیْنِ رَکْعَتَیْنِ‘ فَلَمَّا قَدِمَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْمَدِیْنَۃَ صَلّٰی إِلٰی کُلِّ صَلَاۃٍ مِثْلَہَا‘ غَیْرَ الْمَغْرِبِ‘ فَإِنَّہَا وِتْرُ النَّہَارِ‘ وَصَلَاۃُ الصُّبْحِ لِطُوْلِ قِرَائَ تِہَا‘ وَکَانَ اِذَا سَافَرَ‘ عَادَ إِلٰی صَلَاتِہِ الْأُوْلٰی) فَھٰذِہٖ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا تُخْبِرُ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یُصَلِّیْ‘ رَکْعَتَیْنِ رَکْعَتَیْنِ‘ حَتّٰی قَدِمَ الْمَدِیْنَۃَ فَصَلّٰی إِلٰی کُلِّ صَلَاۃٍ مِثْلَہَا وَأَنَّہٗ کَانَ اِذَا سَافَرَ‘ عَادَ إِلٰی صَلَاتِہِ الْأُوْلٰی .فَأَخْبَرَتْ أَنَّہٗ کَانَ یُصَلِّیْ فِیْ سَفَرِہٖ کَمَا کَانَ یُصَلِّیْ قَبْلَ أَنْ یُّؤْمَرَ بِتَمَامِ الصَّلَاۃِ‘ وَذٰلِکَ رَکْعَتَانِ .فَذٰلِکَ خِلَافُ حَدِیْثِ فَہْدِ ڑالَّذِیْ ذَکَرْنَاہُ فِی الْفَصْلِ الْأَوَّلِ : (أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَتَمَّ الصَّلَاۃَ فِی السَّفَرِ‘ وَقَصَرَ) .وَأَمَّا حَدِیْثُ یَعْلَی بْنِ مُنْیَۃَ فَإِنَّ أَہْلَ الْمَقَالَۃِ الْأُوْلٰی احْتَجُّوْا بِالْآیَۃِ الْمَذْکُوْرَۃِ فِیْہِ‘ وَہِیَ قَوْلُ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ (وَإِذَا ضَرَبْتُمْ فِی الْأَرْضِ) الْآیَۃَ .قَالُوْا : فَذٰلِکَ عَلَی الرُّخْصَۃِ مِنَ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ لَہُمْ فِی التَّقْصِیْرِ‘ لَا عَلَی الْحَتْمِ عَلَیْہِمْ بِذٰلِکَ‘ وَہُوَ کَقَوْلِہٖ (فَلاَ جُنَاحَ عَلَیْہِمَا أَنْ یَتَرَاجَعَا) فَذٰلِکَ عَلَی التَّوْسِعَۃِ مِنْہُ لَہُمْ فِی الْمُرَاجَعَۃِ‘ لَا عَلٰی إِیْجَابِہٖ ذٰلِکَ عَلَیْہِمْ .فَکَانَ مِنْ حُجَّتِنَا عَلَیْہِمْ لِأَہْلِ الْمَقَالَۃِ الْأُخْرٰی أَنَّ ھٰذَا اللَّفْظَ قَدْ یَکُوْنُ عَلٰی مَا ذَکَرُوْا‘ وَیَکُوْنُ عَلٰی غَیْرِ ذٰلِکَ قَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی (فَمَنْ حَجَّ الْبَیْتَ أَوْ اعْتَمَرَ فَلاَ جُنَاحَ عَلَیْہِ أَنْ یَطَّوَّفَ بِہِمَا) وَذٰلِکَ عَلَی الْحَتْمِ عِنْدَ جَمِیْعِ الْعُلَمَائِ لِأَنَّہٗ لَیْسَ لِأَحَدٍ حَجَّ أَوْ اعْتَمَرَ أَنْ لَا یَطَّوَّفَ بِہِمَا .فَلَمَّا کَانَ نَفْیُ الْجُنَاحِ‘ قَدْ یَکُوْنُ عَلَی التَّخْیِیْرِ‘ وَقَدْ یَکُوْنُ عَلَی الْاِیْجَابِ‘ لَمْ یَکُنْ لِأَحَدٍ أَنْ یَحْمِلَ ذٰلِکَ عَلٰی أَحَدِ الْمَعْنَیَیْنِ دُوْنَ الْمَعْنَی الْآخَرِ إِلَّا بِدَلِیْلٍ یَدُلُّہُ عَلٰی ذٰلِکَ‘ مِنْ کِتَابٍ‘ أَوْ سُنَّۃٍ‘ أَوْ إِجْمَاعٍ .وَقَدْ جَائَ تِ الْآثَارُ مُتَوَاتِرَۃً عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِتَقْصِیْرِہِ فِیْ أَسْفَارِہِ کُلِّہَا .فَمِمَّا رُوِیَ عَنْہُ فِیْ ذٰلِکَ
٢٣٤٨: مسروق نے حضرت عائشہ (رض) سے نقل کیا کہ اولاً نماز دو دو رکعت فرض ہوئی جب جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ تشریف لائے تو ہر نماز کے ساتھ اس کی مثل ملا کر پڑھی یعنی دو کی چار ہوگئیں البتہ مغرب کی رکعات وہ دن کے وتر ہیں (ان کی تعداد اتنی رہی) اور صبح کی نماز طویل قراءت کی وجہ سے اسی قدر رکھی گئی آپ جب سفر کرتے تو پہلی حالت نماز کی طرف لوٹ آتے۔ یہ حضرت عائشہ صدیقہ (رض) ہیں ‘ جو یہ بتلا رہی ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دو دو رکعت نماز ادا کرتے رہے یہاں تک کہ آپ مدینہ منورہ تشریف لائے تو آپ نے ہر نماز اس کی مثل تعداد سے تعداد رکعات ملا کر نماز ادا کی اور جب آپ حالت سفر میں ہوتے تو پہی (مکی) نماز کی طرف لوٹ آتے۔ پس انھوں نے بتلایا کہ آپ سفری نماز اسی قدر پڑھتے تھے جتنی تکمیل سے پہلے تھی اور وہ دو رکعت تھی۔ پس یہ روایت ابتداء باب میں نقل کی جانے والی فہد والی روایت کے خلاف ہے۔ روایت یہ ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سفر میں نماز کو پورا بھی پڑھا اور اس میں قصر بھی کی۔ رہی روایت یعلی بن منبہ ‘ تو قول اوّل والوں نے اس روایت میں مذکور آیت سے استدلال کیا ہے اور وہ اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد ہے : { واذا اضربتم فی الارض } (الآیۃ) وہ کہتے ہیں کہ اس میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے رخصت دی گئی ہے کہ خواہ ہم قصر کریں یا نہ کریں ‘ قصر لازم نہیں ہے اور وہ اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد : { فلا جناح علیھما ان یتراجعا } کی طرح ہے کہ طلاق میں رجوع لازم نہیں ‘ اختیار ہے۔ دوسرے قول والوں کی طرف سے ہماری دلیل یہ ہے کہ لا جناح کا لفظ کبھی تو رخصت کے لیے آتا ہے جیسا قول اوّل والوں نے کہا اور اس کے علاوہ بھی استعمال ہوتا ہے۔ جیسا اللہ تعالیٰ نے فرمایا : { فمن حج البیت اواعتمر فلا جناح علیہ ان یطوف بھما } (الآیۃ) اور تمام علماء اس بات کے قائل ہیں کہ طواف حج یا عمرہ کرنے والے کے لیے لازم ہے۔ پس جب لا جناح کی نفی اختیار و لزوم دونوں کے لیے مستعمل ہے تو پھر کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ ان دو معنوں میں سے کسی ایک کے لیے بلا دلیل مقرر کرلینا درست نہیں ‘ وہ دلیل کتاب و سنت یا اجماع میں سے ہونا ضروری ہے اور کثیر روایات جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف سے اسفار میں قصر کو ثابت کرتے ہیں۔ چند درج ذیل ہیں۔
تخریج : بخاری تقصیرالصلاۃ باب ٥‘ مسلم فی المسافرین ١‘ ابو داؤد فی السفر باب ١ نمبر ١١٩٨۔
حاصل روایات : یہ حضرت عائشہ صدیقہ (رض) بتلا رہی ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دو دو رکعت ادا کرتے رہے یہاں تک کہ مدینہ منورہ تشریف لائے یہاں ہر نماز میں اس کی مثل سے اضافہ ہوا اور جب آپ سفر کرتے تو پہلی نماز کی طرف لوٹتے اس سے معلوم ہوا کہ سفر میں نماز مکی زندگی کی طرح پڑھتے تھے اور وہ دو رکعت ہے یہ روایت فہد والی اس روایت کے خلاف ہے جس کو دارقطنی نے نقل کیا ہے۔
فریق اوّل کی طرف سے اشکال یا استدلال :
اذا ضربتم والی آیت رخصت کی طرف اشارہ کرتی ہے جس طرح کہ یہ آیت فلا جناح علیہما ان یتراجعا (البقرہ ٢٣٠) اس میں رجوع کی خاوند کو گنجائش ہے لازم نہیں۔ بالکل اسی طرح آیت میں قصر کی گنجائش ہے لزوم نہیں۔
الجواب بالصواب :
یہ لفظ لاجناح کبھی تو توسع کے لیے آتا ہے اور کبھی لزوم کو ظاہر کرتا ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا فلا جناح علیہ ان یطوف بہما (البقرہ ١٥٨) حالانکہ یہ طواف تمام کے ہاں لازم ہے خواہ حج ہو یا عمرہ دونوں کا رکن ہے پس جب یہ نفی دونوں احتمال رکھتی ہے تو ایک پر محمول بلا دلیل کرنا درست نہیں جو کہ کتاب ‘ سنت و اجماع سے ہو۔ اور ہم تو متواتر آثار ایسے پیش کرسکتے ہیں جو سفر میں ہمیشہ قصر کو ثابت کرتے ہیں پس یہ اس احتمال کے راجح ہونے کی واضح دلیل ہے۔
آثار مرویہ یہ ہیں :

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔