HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

236

۲۳۶ : حَدَّثَنَا اِبْرَاہِیْمُ بْنُ أَبِیْ دَاوٗدَ قَالَ : ثَنَا أُمَیَّۃُ بْنُ بِسْطَامٍ قَالَ : ثَنَا یَزِیْدُ بْنُ زُرَیْعٍ قَالَ ثَنَا رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ ، عَنِ ابْنِ أَبِیْ نَجِیْحٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ إِیَاسِ بْنِ خَلِیْفَۃَ ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِیْجٍ ، أَنَّ ( عَلِیًّا أَمَرَ عَمَّارًا أَنْ یَسْأَلَ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الْمَذْیِ فَقَالَ : یَغْسِلُ مَذَاکِیْرَہُ وَیَتَوَضَّأُ).قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : فَذَہَبَ قَوْمٌ إِلٰی أَنَّ غَسْلَ الْمَذَاکِیْرِ وَاجِبٌ عَلَی الرَّجُلِ اِذَا أَمَذَی وَإِذَا بَالَ .وَاحْتَجُّوْا فِیْ ذٰلِکَ بِھٰذَا الْأَثَرِ .وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ فَقَالُوْا : لَمْ یَکُنْ ذٰلِکَ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلٰی إِیْجَابِ غَسْلِ الْمَذَاکِیْرِ ، وَلَکِنَّہُ لِیَتَقَلَّصَ الْمَذْیُ فَلَا یَخْرُجُ .قَالُوْا : وَمِنْ ذٰلِکَ مَا أَمَرَ بِہٖ الْمُسْلِمُوْنَ فِی الْہَدْیِ اِذَا کَانَ لَہٗ لَبَنٌ أَنْ یَنْضَحَ ضَرْعَہُ بِالْمَائِ ، لِیَتَقَلَّصَ ذٰلِکَ فِیْہِ ، فَلَا یَخْرُجُ .وَقَدْ جَائَ تِ الْآثَارُ مُتَوَاتِرَۃً بِمَا یَدُلُّ عَلٰی مَا قَالُوْا فَمِنْ ذٰلِکَ۔
٢٣٦ : رافع بن خدیج نقل کرتے ہیں علی مرتضی (رض) نے عمار (رض) کو کہا کہ وہ جناب سول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مذی کا حکم دریافت کرلے۔ چنانچہ دریافت کرنے پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ اپنے مزاکیرکو دھو ڈالے اور وضو کرلے۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں کہ جب کسی آدمی کو مذی آجائے یا پیشاب کی حالت ہو تو اسے اعضاء تناسل کا دھو لینا ضروری ہے۔ انھوں نے مذکورہ بالا روایت سے استدلال کیا ہے۔ علماء کی دوسری جماعت نے ان کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اس ارشاد سے اعضاء تناسل کے دھونے سے وجوب ثابت نہیں ہوتا بلکہ منی کو نکلنے سے روکنے کا طریقہ ذکر کیا گیا ہے۔ اس کی نظیر وہ حکم ہے جس کا مسلمانوں کو ہدی کے سلسلے میں جبکہ وہ دودھ والا جانور ہو حکم دیا گیا کہ اس کے تھنوں پر ٹھنڈا پانی چھڑکا جائے تاکہ دودھ نکلنے سے رک جائے اور ہماری اس بات کے ثبوت میں مندرجہ ذیل آثار شاہد ہیں۔
تخریج : نسائی فی الطھارۃ ١؍٣٦‘ باب ١١١ المعجم الکبیرالطبرانی ١؍٢٨٥
اس اثر کو دلیل بنا کر کہا گیا کہ جب مذی آئے یا پیشاب کیا جائے تو مزاکیر کو مکمل دھونا واجب ہے۔
جواب : امام طحاوی (رح) کہتے ہیں کہ مزاکیہ کے دھونے کا حکم اس طور پر واجب نہ تھا کہ اس سے مذی نکلی ہے بلکہ انقطاع مذی اور مزاکیر کے سکیڑنے کے لیے یہ حکم کیا گیا اس کی نظیر موجود ہے کہ جب ہدی و قربانی کا جانور دودھ والا ہو تو مالک کو تھنوں پر پانی چھڑکنا چاہیے تاکہ تھن سکڑ جائیں اور دودھ منقطع ہوجائے یہ بھی اسی طرح ہے تاکہ مذی کا نکلنا رک جائے۔
جمہور اہلسنّت کے ہاں منی ناپاک ہے ائمہ ثلاثہ کے ہاں اس سے پاکیزگی کے لیے چھینٹے اور دھونا تجویز کیا جبکہ احناف دھونے اور ڈھیلے دونوں سے پاک ہونے کے قائل ہیں اس باب میں بتلاتے ہیں کہ بعض ائمہ یعنی امام مالک ابن حنبل (رح) کے ہاں خروج مذی کے بعد قضیب اور خصیتین دونوں کو دھونا ضروری ہے اور احناف و شوافع صرف موضع نجاست کے دھونے کو کافی قرار دیتے ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔