HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

2415

۲۴۱۵: حَدَّثَنَا أَبُوْ بَکْرَۃَ‘ قَالَ : ثَنَا رَوْحٌ‘ قَالَ : ثَنَا شُعْبَۃُ‘ عَنْ حِبَّانَ الْبَارِقِیِّ‘ قَالَ : قُلْتُ لِابْنِ عُمَرَ‘ إِنِّیْ مِنْ بَعْثِ أَہْلِ الْعِرَاقِ فَکَیْفَ أُصَلِّی؟ قَالَ : إِنْ صَلَّیْتُ أَرْبَعًا‘ فَأَنْتَ فِیْ مِصْرٍ‘ وَإِنْ صَلَّیْتُ رَکْعَتَیْنِ فَأَنْتَ مُسَافِرٌ .فَھٰذَا عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ‘ وَحُذَیْفَۃُ بْنُ الْیَمَانِ‘ وَعَائِشَۃُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا وَابْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا‘ قَدْ رُوِیَ عَنْہُمْ فِیْ إِتْمَامِ الصَّلَاۃِ فِی السَّفَرِ‘ مَا قَدْ ذَکَرْنَا .وَلِکُلِّ وَاحِدٍ مِنْہُمْ فِیْ مَذْہَبِہٖ الَّذِیْ ذَہَبَ إِلَیْہِ مَعْنًی سَنُبَیِّنُہُ فِیْ ھٰذَا الْبَابِ‘ وَنَذْکُرُ مَعَ ذٰلِکَ مَا یَجِبُ بِہٖ لِقَوْلِہٖ، مِنْ طَرِیْقِ النَّظَرِ‘ وَمَا یَجِبُ عَلَیْہِ أَیْضًا مِنْ طَرِیْقِ النَّظَرِ إِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالٰی .فَأَمَّا عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا‘ فَاَلَّذِیْ ذَکَرْنَا عَنْہُ مِنْ ذٰلِکَ‘ ہُوَ إِتْمَامُہُ الصَّلَاۃَ بِ" مِنًی" فَلَمْ یَکُنْ ذٰلِکَ لِأَنَّہٗ أَنْکَرَ التَّقْصِیْرَ فِی السَّفَرِ .وَکَیْفَ یُتَوَہَّمُ ذٰلِکَ عَلَیْہِ‘ وَقَدْ قَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی : (وَإِذَا ضَرَبْتُمْ فِی الْأَرْضِ) الْآیَۃَ‘ فَأَبَاحَ اللّٰہُ لَہُمْ التَّقْصِیْرَ فِیْ ھٰذِہِ الْآیَۃِ اِذَا خَافُوْا أَنْ یَفْتِنَہُمْ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا .نَعَمْ أَخْبَرَہُمْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّ ذٰلِکَ وَاجِبٌ لَہُمْ‘ وَإِنْ أَمِنُوْا فِیْ حَدِیْثِ یَعْلَی بْنِ مُنْیَۃَ الَّذِیْ رَوَیْنَاہٗ عَنْہُ‘ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فِیْ أَوَّلِ ھٰذَا الْبَابِ (وَصَلّٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِ مِنًی رَکْعَتَیْنِ) وَہُمْ أَکْثَرُ مَا کَانُوْا وَآمَنُہٗ‘ وَعُثْمَانُ مَعَہُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فَلَمْ یَکُنْ إِتْمَامُہُ الصَّلَاۃَ بِ " مِنًی " لِأَنَّہٗ أَنْکَرَ التَّقْصِیْرَ فِی السَّفَرِ‘ وَلٰـکِنْ لِمَعْنًی قَدْ اُخْتُلِفَ فِیْہِ .
٢٤١٥: حبان بارقی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عمر (رض) سے کہا میں عراق کی طرف جا رہا ہوں میں کس طرح نماز ادا کروں انھوں نے فرمایا اگر تم چار پڑھو تو تم شہر میں ہو اور اگر دو پڑھو تو مسافر ہو۔ لو یہ حضرت عثمان بن عفان ‘ عائشہ صدیقہ ‘ حذیفہ بن الیمان اور ابن عمر (رض) ہیں کہ جن سے سفر میں نماز کی تکمیل سے متعلق منقول ہوئیں۔ ان حضرات میں سے ہر ایک کے پاس اپنے اختیار کردہ عمل کی کوئی نہ کوئی وجہ ہے جس کا عنقریب ہم تذکرہ کریں گے اور بطریق نظر و فکر ہر ایک کے معنی پر جو چیز لازم ہوتی ہے وہ بھی ذکر کریں گے۔ ان شاء اللہ۔ وضاحت سنیے یہ حضرت عثمان (رض) ہیں جنہوں نے منیٰ میں نماز کو مکمل کیا تو وہ اس بناء پر نہ تھی کہ وہ سفر میں قصر کے قائل نہ تھے اور اس کا قطعاً واہمہ بھی نہیں کیا جاسکتا جبکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : { واذا ضربتم فی الارض۔۔۔} (الآیۃ) اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں قصر کو ان کے لیے اس وقت مباح کیا ہے۔ جبکہ کفار کے فتنہ میں مبتلا کرنے کا خطرہ ہو پھر جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات کی اطلاع دی کہ یہ ان کے لیے لازم ہے خواہ وہ امن کی حالت میں ہوں۔ یہ بات حضرت یعلی بن منیہ کی روایت میں موجود ہے جیسا کہ حضرت عمر (رض) کی وساطت سے یہ روایت اسی باب کی ابتداء میں مذکور ہے اور جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منیٰ میں دو رکعت نماز ادا کی جبکہ وہ تعداد میں بھی زیادہ اور خوب امن میں بھی تھے اور اس وقت عثمان بھی ان کے ساتھ تھے۔ تو حضرت عثمان (رض) نے منیٰ میں نماز کو دراز یعنی چار رکعت اس لیے ادا نہیں کیا کہ وہ قصر کا سفر میں انکار کرتے تھے بلکہ اس کی وجہ میں اختلاف کیا گیا ہے۔ روایت یہ ہے۔
حاصل کلام :
یہ عثمان بن عفان ‘ حذیفہ بن یمان ‘ حضرت عائشہ صدیقہ اور حضرت ابن عمر (رض) ہیں ان سے سفر میں نماز کو مکمل کرنے کی روایات ہیں۔
ان روایات کا تاویلی معنی :
حضرت عثمان (رض) کے متعلق تو گزارش یہ ہے کہ ان کا مکمل کرنا اس وجہ سے نہ تھا کہ وہ سفر میں قصر کے قائل نہ تھے اور یہ کیسے تصور کیا جاسکتا ہے جبکہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔ واذا ضربتم فی الارض (النساء ١٠١) اللہ تعالیٰ نے قصر کو اس آیت میں مباح قرار دیا جبکہ کفار کے فتنے کا خوف دامن گیر ہو اور جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو اس کے وجوب کی اطلاع دی اور یقیناً وہ یعلی بن منیہ والی روایت ہے جس کو ہم بیان کر آئے وہ امن والے اور اکثریت والے تھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منیٰ میں نماز دو رکعت پڑھائی اور عثمان (رض) بھی آپ کے ساتھ پس منیٰ میں ان کا مکمل کرنا اس وجہ سے تو نہیں ہوسکتا کہ وہ قصر کا انکار کرنے والے تھے بلکہ اس بنیاد پر انھوں نے منیٰ میں نماز پوری کی جس کے متعلق مختلف روایات ملتی ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔