HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

2417

۲۴۱۷: حَدَّثَنَا أَبُوْ بَکْرَۃَ‘ قَالَ : ثَنَا أَبُوْ عُمَرَ‘ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ‘ قَالَ : أَنَا أَیُّوْبُ‘ عَنِ الزُّہْرِیِّ‘ قَالَ : إِنَّمَا صَلّٰی عُثْمَانُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ بِ " مِنًی " أَرْبَعًا لِأَنَّ الْأَعْرَابَ کَانُوْا أَکْثَرَ فِیْ ذٰلِکَ الْعَامِ‘ فَأَحَبَّ أَنْ یُخْبِرَہُمْ أَنَّ الصَّلَاۃَ أَرْبَعٌ .فَھٰذَا یُخْبِرُ أَنَّہٗ فَعَلَ مَا فَعَلَ لِیُعَلِّمَ الْأَعْرَابَ بِہٖ أَنَّ الصَّلَاۃَ أَرْبَعٌ .فَقَدْ یَحْتَمِلُ أَنْ یَّکُوْنَ لَمَّا أَرَادَ أَنْ یُرِیَہُمْ ذٰلِکَ‘ نَوَی الْاِقَامَۃَ‘ فَصَارَ مُقِیْمًا‘ فَرْضُہُ أَرْبَعٌ‘ فَصَلّٰی بِہِمْ أَرْبَعًا‘ وَہُوَ مُقِیْمٌ بِالسَّبَبِ الَّذِیْ حَکَاہُ مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ فِی الْفَصْلِ الَّذِیْ قَبْلَ ھٰذَا .وَیَحْتَمِلُ أَنْ یَّکُوْنَ فَعَلَ ذٰلِکَ وَہُوَ مُسَافِرٌ لِتِلْکَ الْعِلَّۃِ .وَالتَّأْوِیْلُ الْأَوَّلُ أَشْبَہُ عِنْدَنَا وَاَللّٰہُ أَعْلَمُ‘ لِأَنَّ الْأَعْرَابَ کَانُوْا بِالصَّلَاۃِ وَأَحْکَامِہَا فِیْ زَمَنِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَجْہَلَ مِنْہُمْ بِہَا وَبِحُکْمِہَا فِیْ زَمَنِ عُثْمَانَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ وَہُمْ بِأَمْرِ الْجَاہِلِیَّۃِ حِیْنَئِذٍ أَحْدَثُ عَہْدًا .فَہُمْ کَانُوْا فِیْ زَمَنِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِلَی الْعِلْمِ بِفَرَائِضِ الصَّلَاۃِ أَحْوَجُ مِنْہُمْ إِلٰی ذٰلِکَ فِیْ زَمَنِ عُثْمَانَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ .فَلَمَّا کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَمْ یُتِمَّ الصَّلَاۃَ لِتِلْکَ الْعِلَّۃِ‘ وَلٰـکِنْ قَصَرَہَا لِیُصَلُّوْا مَعَہُ صَلَاۃَ السَّفَرِ عَلٰی حُکْمِہَا‘ وَیُعَلِّمَہُمْ صَلَاۃَ الْاِقَامَۃِ عَلٰی حُکْمِہَا فِی السَّفَرِ‘ کَانَ عُثْمَانُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ أَحْرٰی أَنْ لَا یُتِمَّ بِہِمُ الصَّلَاۃَ لِتِلْکَ الْعِلَّۃِ‘ وَلٰـکِنَّہٗ یُصَلِّیْہَا بِہِمْ عَلٰی حُکْمِہَا فِی السَّفَرِ‘ وَیُعَلِّمُہُمْ کَیْفَ حُکْمُہَا فِی الْحَضَرِ .فَقَدْ عَادَ مَعْنَی مَا صَحَّ مِنْ تَأْوِیْلِ حَدِیْثِ أَیُّوْبَ‘ عَنِ الزُّہْرِیِّ‘ إِلٰی مَعْنَیْ حَدِیْثِ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ .وَقَدْ قَالَ آخَرُوْنَ إِنَّمَا أَتَمَّ الصَّلَاۃَ‘ لِأَنَّہٗ کَانَ یَذْہَبُ إِلٰی أَنَّہٗ لَا یَقْصُرُہَا إِلَّا مَنْ حَلَّ وَارْتَحَلَ .وَاحْتَجُّوْا فِیْ ذٰلِکَ بِمَا حَدَّثَنَا
٢٤١٧: زہری بیان کرتے ہیں کہ حضرت عثمان (رض) نے منیٰ میں چار رکعت اس لیے ادا کیں کیونکہ بدو اس سال کثرت سے حج میں آئے پس انھوں نے چاہا کہ ان کو بتلا دیا جائے کہ نماز چار رکعت ہے۔ زہری (رح) نے اس روایت میں خبر دی ہے کہ حضرت عثمان (رض) نے منیٰ میں چار رکعت بدوؤں کو اس بات کی تعلیم دینے کے لیے کیا کہ اصل نماز ظہر و عصر چار چار رکعت ہے۔ پس اس میں اس بات کا احتمال موجود ہے کہ جب ان کو تعلیم دینے کا ارادہ کیا تو اقامت کی نیت کرلی جس سے وہ مقیم ہوگئے اور ان کے فرض چار رکعت لازم ہوگئے اس لیے انھوں نے چار رکعت پڑھائی اور وہ اس سبب کے باعث مقیم ہوگئے جس کو معمر نے زہری سے ہی پہلی فصل میں ذکر فرمایا ہے اور یہ بھی احتمال ہے کہ انھوں نے مسافر ہونے کی حالت میں اس سبب کی بناء پر نماز کو مکمل فرمایا ہو (کہ شادی کر کے مقیم ہوگئے ہیں) ۔ ہمارے نزدیک پہلی تاویل اولیٰ ہے واللہ اعلم۔ کیونکہ بدوؤں کو نماز اور اس کے احکام سے زمانہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں زمانہ جاہلیت کے قریب ہونے کی بناء پر زیادہ ناواقفیت تھی اور سیکھنے اور سکھانے کی ان کو زمانہ عثمانی سے زیادہ ضرورت تھی۔ زمانہ نبوت میں زمانہ عثمانی سے فرائض کے جاننے کی ان کو زیادہ حاجت تھی ‘ پس جب جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس علت کی وجہ سے نمازوں کو پورا نہیں پڑا بلکہ قصر ادا فرمایا تاکہ وہ آپ کے ساتھ نماز سفر اصل حکم کے مطابق ادا کریں اور سفر میں ان کو مقیم کی نماز اس کے طریقہ کے مطابق سکھائیں۔ حضرت عثمان (رض) کے لیے زیادہ مناسب تھا کہ وہ اس علت کی بناء پر نماز کو پورا نہ پڑھیں بلکہ سفری حکم کے مطابق انجام دیں اور ان کو سکھائیں کہ مقیم کی نماز کس طرح پر ہوتی ہے۔ پس بات اسی معنی کی طرف لوٹ آئی جو زہری (رح) نے نقل کیا ہے اور زہری (رح) سے ایوب (رح) کی روایت کا بھی وہی مفہوم ہوا۔ بعض علماء اس طرف گئے ہیں کہ انھوں نے نماز اس بناء پر مکمل کی کیونکہ ان کے نزدیک قصر صرف اس کے لیے ہے جو مسافر ہو ‘ ٹھہرنے والا نہ ہو ۔ انھوں نے اس روایت کو دلیل بنایا۔ روایت ذیل میں ہے۔
تخریج : ابو داؤد ١؍٢٧٠۔
اس روایت سے معلوم ہوا کہ انھوں نے بدوؤں کو بات سمجھانے کے لیے نماز چار رکعت پڑھی۔ اور جب ان کو دکھانے کا ارادہ کیا تو اقامت کی نیت سے وہ مقیم بن گئے اور فرض چار رکعت ادا کئے اور سبب وہی تھا جو زہری نے بیان کیا اور ممکن ہے کہ نیت تو نہ کی ہو مگر صرف ان کو دکھانے کے لیے ایسا کیا ہو پہلا جواب ہمارے ہاں زیادہ مناسب ہے کیونکہ بدو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں تو زمانہ اسلام کے اس سے بھی زیادہ قریب اور مسائل سے زیادہ ناواقف تھے۔ مگر جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایسا نہ کیا بلکہ سفر میں قصر ہی کی اور اقامت والی نماز کو اپنے حال پر رکھا پس عثمان (رض) کے لیے زیادہ مناسب تھا کہ وہ اس علت کی وجہ سے نماز کو پورا نہ کرتے بلکہ سفر والے حکم کے مطابق ہی ادا کرتے اور ان کو ویسے بتلا دیتے کہ اس کا حضر میں یہ حکم ہے پس اب اس کا معنی بھی وہی لینا ہوگا جو پہلی تاویل کے مطابق ہے۔
بعض علماء کا قول اور انوکھی تاویل :
حضرت عثمان (رض) اس سفری نماز میں قصر کے قائل تھے کہ جس میں آدمی اترے اور آرام کر کے پھر وہاں سے کوچ کر جاتے اقامت اختیار نہ کرے۔ اس کا ثبوت اگلی روایات ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔