HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

2445

۲۴۴۵: حَدَّثَنَا یَزِیْدُ بْنُ سِنَانٍ وَإِبْرَاہِیْمُ بْنُ مَرْزُوْقٍ‘ قَالَا : ثَنَا عُمَرُ بْنُ یُوْنُسَ‘ قَالَ : ثَنَا عِکْرِمَۃُ بْنُ عَمَّارٍ‘ قَالَ : حَدَّثَنِیْ یَحْیَی بْنُ أَبِیْ کَثِیْرٍ‘ قَالَ : حَدَّثَنِیْ ہِلَالُ بْنُ عِیَاضٍ‘ قَالَ : حَدَّثَنِیْ أَبُوْ سَعِیْدِ ڑ الْخُدْرِیُّ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ‘ قَالَ : قَالَ لَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ (اِذَا صَلّٰی أَحَدُکُمْ‘ فَلَمْ یَدْرِ أَثَلاَثًا صَلّٰی أَمْ أَرْبَعًا؟ فَلْیَسْجُدْ سَجْدَتَیْنِ وَہُوَ جَالِسٌ) .قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : فَذَہَبَ قَوْمٌ إِلٰی ھٰذَا فَقَالُوْا : ھٰذَا حُکْمُ مَنْ دَخَلَ عَلَیْہِ الشَّکُّ فِیْ صَلَاتِہٖ، فَلَمْ یَدْرِ أَزَادَ أَمْ نَقَصَ؟ سَجَدَ سَجْدَتَیْنِ وَہُوَ جَالِسٌ‘ ثُمَّ یُسَلِّمُ‘ لَیْسَ عَلَیْہِ غَیْرُ ذٰلِکَ .وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ‘ فَقَالُوْا : بَلْ یَبْنِیْ عَلَی الْأَقَلِّ حَتّٰی یَعْلَمَ أَنَّہٗ قَدْ أَتَیْ بِمَا عَلَیْہِ یَقِیْنًا .وَقَالُوْا : لَیْسَ فِیْ ھٰذَا الْحَدِیْثِ دَلِیْلٌ عَلٰی أَنَّہٗ لَیْسَ عَلَی الْمُصَلِّیْ غَیْرُ تَیْنِکَ السَّجْدَتَیْنِ‘ لِأَنَّہٗ قَدْ رُوِیَ عَنْہُ مَا قَدْ زَادَ عَلٰی ذٰلِکَ‘ وَأَوْجَبَ عَلَیْہِ قَبْلَ السَّجْدَتَیْنِ الْبِنَائَ عَلَی الْیَقِیْنِ‘ حَتّٰی یَعْلَمَ یَقِیْنًا زَوَالَ مَا قَدْ کَانَ عَلِمَ وُجُوْبَہُ عَلَیْہِ بِالْیَقِیْنِ .فَمِمَّا رُوِیَ عَنْہُ فِیْ ذٰلِکَ۔
٢٤٤٥: ہلال بن عیاض کہتے ہیں کہ مجھے حضرت ابو سعید خدری (رض) نے بتلایا کہ ہمیں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے اور اسے معلوم نہ رہے کہ اس نے تین پڑھی ہیں یا چار تو اسے بیٹھ کر دو سجدے کرلینے چاہئیں۔ امام طحاوی (رح) کہتے ہیں کہ بعض علماء اس طرف گئے ہیں کہ یہ اس شخص کا حکم ہے جس کو اپنی نماز میں شک ہوجائے اور اسے معلوم نہ ہو کہ آیا اس نے اس میں اضافہ کیا ہے یا کمی ‘ تو قعدہ کی حالت میں سلام پھیر کر اس پر صرف دو سجدے لازم ہیں۔ مگر دیگر حضرات نے فرمایا کہ وہ کم رکعات پر بنیاد رکھے تاکہ اسے یقینی طور پر معلوم ہوجائے کہ اس نے اپنے ذمہ فریضہ کو ادا کردیا ہے۔ رہی یہ روایت تو اس میں اس بات کی کوئی دلیل نہیں کہ نمازی پر ان دو سجدات کے علاوہ کوئی چیز لازم نہیں۔ کیونکہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت میں اس سے اضافہ بھی مذکور ہے۔ آپ نے نمازی پر دو سجدات سے پہلے یہ لازم کردیا کہ وہ یقین پر بنیاد رکھے تاکہ اسے قطعی طور پر علم ہوجائے کہ اس نے اپنے فریضہ کو صحیح ادا کردیا ہے۔ روایت ذیل میں ہے۔
تخریج : ابو داؤد فی الصلاۃ باب ١٩٢‘ نمبر ١٠٢٩‘ ترمذی فی الصلاۃ باب ١٧٤‘ ٣٩٦۔
حاصل روایات : ان روایات سے ثابت ہوتا ہے کہ جس کو نماز پڑھتے یہ یاد نہ رہے کہ اس کی تین رکعت ہوئیں یا چار تو اسے سہو کے دو سجدے کرلینے کافی ہیں مزید کسی بات کی حاجت نہیں۔
مؤقف فریق ثانی و دلیل : جس کو یہ یاد نہ رہے کہ اس نے تین رکعت پڑھی ہیں یا چار تو وہ اقل کو بنیاد بنائے کہ وہ یقینی ہیں اور بقیہ نماز اس کے مطابق سجدہ سہو سے مکمل کرلے۔
فریق اوّل کا جواب :
ان روایات میں ہرگز ایسی کوئی دلیل نہیں جو یہ بتلائے کہ اس پر سوائے سجدہ سہو کے کوئی چیز لازم نہیں کیونکہ اس سے زائد بات والی روایات موجود ہیں اسے دو سجدوں سے پہلے یقین پر ِبنا کرنی ہوگی تاکہ اسے معلوم ہو کہ یقینی طور پر اس کے ذمہ کتنی رکعات باقی ہیں۔ جیسا کہ یہ روایات شاہد ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔