HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

2548

۲۵۴۸: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیْلُ بْنُ یَحْیَی الْمُزَنِیّ‘ قَالَ : ثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِیْسَ‘ قَالَ : ثَنَا سُفْیَانُ‘ عَنْ عَاصِمٍ‘ فَذَکَرَ بِإِسْنَادِہٖ مِثْلَہٗ ، وَزَادَ (وَأَنَّ مِمَّا أَحْدَثَ قَضٰی أَنْ لَا تَتَکَلَّمُوْا فِی الصَّلَاۃِ) .فَقَدْ أَخْبَرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ‘ أَنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ‘ قَدْ نَسَخَ الْکَلَامَ فِی الصَّلَاۃِ‘ وَلَمْ یَسْتَثْنِ مِنْ ذٰلِکَ شَیْئًا .فَدَلَّ ذٰلِکَ عَلٰی کُلِّ الْکَلَامِ الَّذِیْ کَانُوْا یَتَکَلَّمُوْنَ فِی الصَّلَاۃِ .فَھٰذَا وَجْہُ ھٰذَا الْبَابِ مِنْ طَرِیْقِ تَصْحِیْحِ مَعَانِی الْآثَارِ .وَأَمَّا وَجْہُ ذٰلِکَ مِنْ طَرِیْقِ النَّظَرِ‘ فَإِنَّا قَدْ رَأَیْنَا أَشْیَائَ یَدْخُلُ فِیْہَا الْعِبَادُ‘ تَمْنَعُہُمْ مِنْ أَشْیَائَ .فَمِنْہَا الصَّلَاۃُ تَمْنَعُہُمْ مِنَ الْکَلَامِ وَالْأَفْعَالِ الَّتِیْ لَا تُفْعَلُ فِیْہَا .وَمِنْہَا الصِّیَامُ‘ یَمْنَعُہُمْ مِنَ الْجِمَاعِ وَالطَّعَامِ وَالشَّرَابِ .وَمِنْہَا الْحَجُّ وَالْعُمْرَۃُ‘ یَمْنَعَانِہِمْ مِنَ الْجِمَاعِ وَالطِّیْبِ وَاللِّبَاسِ وَمِنْہَا لْاِعْتِکَافُ‘ یَمْنَعُہُمْ مِنَ الْجِمَاعِ وَالتَّصَرُّفِ .فَکَانَ مَنْ جَامَعَ فِیْ صِیَامِہٖ أَوْ أَکَلَ أَوْ شَرِبَ نَاسِیًا - مُخْتَلَفًا فِیْ حُکْمِہٖ۔ فَقَوْمٌ یَقُوْلُوْنَ : لَا یُخْرِجُہٗ ذٰلِکَ مِنْ صِیَامِہٖ، تَقْلِیْدًا لِآثَارٍ رَوَوْہَا .وَقَوْمٌ یَقُوْلُوْنَ : قَدْ أَخْرَجَہٗ ذٰلِکَ مِنْ صِیَامِہٖ، وَکُلُّ مَنْ جَامَعَ فِیْ حَجَّتِہٖ أَوْ عُمْرَتِہِ أَوْ اعْتِکَافِہِ‘ مُتَعَمِّدًا‘ أَوْ نَاسِیًا فَقَدْ خَرَجَ بِذٰلِکَ مِمَّا کَانَ فِیْہِ مِنْ ذٰلِکَ .فَکَانَ مَا یُخْرِجُہُ مِنْ ھٰذِہِ الْأَشْیَائِ اِذَا فَعَلَ ذٰلِکَ مُتَعَمِّدًا‘ فَہُوَ یُخْرِجُہٗ مِنْہَا اِذَا فَعَلَہٗ غَیْرَ مُتَعَمِّدٍ‘ وَکَانَ الْکَلَامُ فِی الصَّلَاۃِ یَقْطَعُ الصَّلَاۃَ اِذَا کَانَ عَلَی التَّعَمُّدِ کَذٰلِکَ .فَالنَّظَرُ - عَلٰی مَا ذَکَرْنَا مِنْ ذٰلِکَ- أَنْ یَّکُوْنَ أَیْضًا‘ یَقْطَعُہَا اِذَا کَانَ عَلَی السَّہْوِ‘ وَیَکُوْنُ حُکْمُ الْکَلَامِ فِیْہَا عَلَی الْعَمْدِ وَالسَّہْوِ سَوَائً ‘ کَمَا کَانَ حُکْمُ الْجِمَاعِ فِی الْاِعْتِکَافِ وَالْعُمْرَۃِ‘ عَلَی الْعَمْدِ وَالسَّہْوِ سَوَائً .فَھٰذَا ہُوَ النَّظَرُ أَیْضًا فِیْ ھٰذَا الْبَابِ‘ وَقَدْ وَافَقَ مَا صَحَّحْنَا عَلَیْہِ مَعَانِیَ الْآثَارِ‘ وَہُوَ قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ‘ وَأَبِیْ یُوْسُفَ‘ وَمُحَمَّدٍ‘ رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی .فَإِنْ سَأَلَ سَائِلٌ عَنِ الْمَعْنَی الَّذِیْ لَہٗ‘ لَمْ یَأْمُرْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مُعَاوِیَۃَ بْنَ الْحَکَمِ بِإِعَادَۃِ الصَّلَاۃِ لَمَّا تَکَلَّمَ فِیْہَا .قِیْلَ لَہٗ ذٰلِکَ لِأَنَّ الْحُجَّۃَ لَمْ تَکُنْ قَامَتْ عِنْدَہٗ قَبْلَ ذٰلِکَ بِتَحْرِیْمِ الْکَلَامِ فِی الصَّلَاۃِ‘ فَلَمْ یَأْمُرْہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِإِعَادَۃِ الصَّلَاۃِ لِذٰلِکَ .فَأَمَّا مَنْ فَعَلَ مِثْلَ ذٰلِکَ‘ بَعْدَ قِیَامِ الْحُجَّۃِ‘ بِنَسْخِ الْکَلَامِ فِی الصَّلَاۃِ‘ فَعَلَیْہِ أَنْ یُعِیْدَ الصَّلَاۃَ .وَقَدْ یَجُوْزُ أَیْضًا أَنْ یَّکُوْنَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ‘ قَدْ أَمَرَہٗ بِإِعَادَۃِ الصَّلَاۃِ‘ وَلٰـکِنْ لَمْ یُنْقَلْ ذٰلِکَ فِیْ حَدِیْثِہٖ .وَقَدْ قَالَ قَوْمٌ : إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ‘ لَمْ یَسْجُدْ یَوْمَ ذِی الْیَدَیْنِ .
٢٥٤٨: سفیان نے عاصم سے نقل کیا پھر انھوں نے اپنی سند سے روایت نقل کی ہے اور اس میں یہ اضافہ ہے کہ نیا حکم یہ ملا ہے کہ تم نماز میں کلام مت کرو۔ پس اس ارشاد میں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات کی اطلاع دی کہ اللہ تعالیٰ نے نماز میں کلام کو منسوخ کردیا ہے اور آپ نے اس میں کسی چیز کو مستثنیٰ نہیں کیا۔ پس اس سے یہ دلالت میسر ہوگئی کہ ہر وہ کلام جس کو وہ نماز میں کرلیا کرتے تھے وہ منسوخ کردی گئی۔ یہ روایات کے معانی کو درست رکھنے کی ایک صورت ہے۔ البتہ بطور نظر وفکر اس کی صورت یہ ہوگی۔ ہم نے دیکھا کہ بعض چیزوں میں بندے جب داخل ہوتے ہیں تو ان کو بعض چیزوں سے منع کردیا جاتا ہے۔ ان میں سے ایک نماز ہے کہ یہ کلام اور ان افعال سے روک دیتی ہے جو اس سے غیر متعلق ہیں۔ اسی طرح دوسرے نمبر پر روزہ ہے۔ یہ جماع اور کھانے پینے سے روک دیتا ہے اور تیسرا حج وعمرہ ہیں جو کہ جماع ‘ خوشبو سے لباس سے روک دیتا ہے۔ ایک ان میں سے اعتکاف ہے جو کہ جماع اور تصرفات (تجارت) سے روک دیتا ہے۔ پس جس آدمی نے روزہ کی حالت میں جماع کرلیا یا بھول کر کھا پی لیا اس کا حکم مختلف فیہ ہے۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ آثار کی پیروی کرتے ہوئے اس کا روزہ نہ ٹوٹے گا اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ اس کا روزہ ٹوٹ جائے گا اور جو شخص حج یا عمرہ یا اعتکاف کی حالت میں جان بوجھ کر یا بھول کر جماع کرلیتا ہے تو وہ ان اعمال سے باہر ہوجائے گا۔ پس جن امور کو جان بوجھ کر کرنے سے وہ عبادت سے خارج ہوجاتا ہے اگر وہ بلا قصد و ارادہ بھی کرلے تب بھی وہ اس عبادت سے نکل جاتا ہے اور نماز میں جان بوجھ کر کلام یہ نماز کو توڑ دیتا ہے۔ اس مذکور بات پر قیاس و نظر کا تقاضا یہ ہے کہ جب کلام بھول کر کی جائے تو تب بھی نماز ٹوٹ جائے اور جان بوجھ کر کلام یا بھول کر حکم برابر ہو جیسا کہ اعتکاف و حجر وعمرہ میں جماع کا حکم بھول اور قصد میں برابر ہے اور یہ بات معانی آثار کی تصحیح کے موافق ہے اور امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) کا یہ قول ہے۔ اگر کوئی یہ سوال کرے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت معاوی بن حکم (رض) کو نماز کے لوٹانے کا حکم نہیں فرمایا جبکہ انھوں نے اس میں گفتگو کی۔ تو ان کے جواب میں ہم یہ کہیں گے کہ ان کے ہاں اس وقت تک کلام کے نماز میں حرام ہونے کی حجت قائم نہ ہوئی تھی اس وجہ سے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو اعادہ نماز کا حکم نہیں فرمایا۔ رہا وہ شخص جو کلام کے نماز میں منسوخ ہونے کی حجت کو جان چکا تو اسے کلام کی صورت میں لوٹانا لازم ہے اور اس بات کا احتمال بھی موجود ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو نماز کے لوٹانے کا حکم فرمایا ہو مگر ان کی اپنی روایت میں وہ منقول نہ ہوا۔ بعض علماء کا کہنا ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ذوالیدین والے دن سجدہائے سہو بھی نہیں فرمائے۔ مستدل روایت ذیل میں ہے۔
تخریج : مسلم فی المساجد نمبر ٣٤۔
حاصل روایات : جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس میں یہ خبر دی ہے کہ نماز میں گفتگو کرنا منسوخ ہوچکا ہے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس میں سے کسی چیز کو مستثنیٰ نہیں فرمایا اس سے یہ خودبخود ثابت ہوگیا کہ پہلے جو کلام بھی نماز میں کرتے تھے وہ تمام کا تمام منسوخ کردیا گیا۔
آثار کو سامنے رکھ کر ہم نے ان کے معانی کا قریب ترین مفہوم بیان کردیا۔
نظر طحاوی (رح) :
ہم نے غور سے دیکھا کہ تمام عبادات میں داخل ہونے سے جہاں کچھ چیزیں کرنا پڑتی ہیں تو دوسری چیزوں سے روک دیا جاتا ہے مثلاً جب نماز میں داخل ہوں تو کلام اور دیگر افعال کھانا پینا چلنا سب ممنوع قرار دیئے جاتے ہیں۔
جب روزے میں داخل ہوں تو جماع اور کھانے پینے سے روک دیا جاتا ہے۔
جب حج وعمرہ میں داخل ہوں تو جماع ‘ خوشبو اور سلے کپڑوں سے روک دیا جاتا ہے۔
جب اعتکاف میں داخل ہوں تو جماع اور تجارت وغیرہ کی ممانعت کردی جاتی ہے پس روزے میں جماع کرنے والا یا بھول کر کھانے والے کا حکم بعض کے ہاں یہ ہے کہ اس کا روزہ نہ ٹوٹے گا جیسا کہ آثار میں وارد ہے اور بعض کہتے ہیں اس کا روزہ ٹوٹ گیا۔
حج وعمرہ میں جماع کرنے یا اعتکاف میں جماع کرنے والا خواہ عمداً ہو یا نسیاناً اس کا حج وعمرہ اعتکاف باطل ہوجائے گا اس کے متعلق عمد و غیر عمد کا ایک ہی حکم ہے۔
اب نماز کو لیا تو اس پر سب کا اتفاق ہے کہ نماز میں عمداً کلام تو نماز کو فاسد کردیتا ہے پس نظر کا تقاضا یہ ہے کہ بھول کر کلام کرنے والے کا بھی یہی حکم ہو اور کلام کا حکم سہو و عمد میں برابر ہے۔
نظر کے اعتبار سے بھی ہم نے آثار کے معانی کے مطابق مسئلہ کو ثابت کردیا ہمارے ائمہ ثلاثہ ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) کا یہی مسلک ہے۔
ایک اشکال :
معاویہ بن حکم سلمی والی روایت میں کلام سے ممانعت تو فرمائی گئی مگر اعادہ کا حکم کیوں نہیں فرمایا۔
جواب : اعادہ کا حکم اس لیے نہیں فرمایا کہ کلام سے ممانعت کا حکم پہلے نہ ہوا تھا جب ممانعت کردی گئی تو اس کے بعد کرنے والے کو اعادہ کا حکم دیا جائے گا۔
اور یہ بھی ممکن ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو اعادہ کا حکم فرمایا جو اس روایت میں مذکور نہیں اور عدم ذکر عدم وجود کی علامت نہیں ہوتی۔
مسئلہ سجدہ سہو
حاصل روایات :: یہاں ایک مسئلہ سجدہ سہو سے متعلق ضمناً ذکر کر رہے ہیں سجدہ سہو کا باب تو گزشتہ صفحات میں گزر چکا ہے صرف یہاں زہری (رح) کی تردید کرنا چاہتے ہیں۔
زہری (رض) کا قول یہ ہے کہ ذوالیدین والے دن آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سجدہ سہو نہیں کیا جیسا اس روایت میں ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔