HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

2582

۲۵۸۲: حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ : ثَنَا ابْنُ أَبِیْ مَرْیَمَ‘ قَالَ : أَنَا یَحْیَی بْنُ أَیُّوْبَ‘ قَالَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ صَالِحٍ فِیْ حَدِیْثِہٖ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُمَرَ .وَقَالَ ابْنُ أَبِیْ مَرْیَمَ فِیْ حَدِیْثِہٖ، قَالَ : حَدَّثَنِیْ مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ ثُمَّ ذَکَرَ بِإِسْنَادِہٖ مِثْلَہٗ ، غَیْرَ أَنَّہٗ قَالَ : (زَارَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَبَّاسًا) .فَقَدْ وَافَقَ ھٰذَا الْحَدِیْثُ‘ حَدِیْثَ صُہَیْبٍ وَعُبَیْدِ اللّٰہِ‘ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اللَّذَیْنِ قَدَّمْنَا ذِکْرَہُمَا فِی الْفَصْلِ الَّذِیْ قَبْلَ ھٰذَا .ثُمَّ رَجَعْنَا إِلٰی حُکْمِ مُرُوْرِ الْکَلْبِ بَیْنَ یَدَیِ الْمُصَلِّی‘ کَیْفَ ہُوَ؟ وَہَلْ یَقْطَعُ الصَّلَاۃَ أَمْ لَا؟ .فَکَانَ أَحَدَ مَنْ رُوِیَ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہٗ یَقْطَعُ الصَّلَاۃَ‘ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا‘ قَدْ رَوَیْنَا ذٰلِکَ عَنْہُ فِیْ أَوَّلِ ھٰذَا الْبَابِ .ثُمَّ قَدْ رَوَیْنَا فِیْ حَدِیْثِ الْفَضْلِ الَّذِیْ قَدْ ذَکَرْنَا مَا قَدْ خَالَفَہٗ .ثُمَّ رَوَیْنَا عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا بَعْدُ‘ مِنْ قَوْلِہٖ بَعْدَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ حَدِیْثِ عِکْرَمَۃَ عَنْہُ‘ أَنَّ الْکَلْبَ لَا یَقْطَعُ الصَّلَاۃَ .فَدَلَّ ذٰلِکَ عَلَی ثُبُوْتِ نَسْخِ ذٰلِکَ عِنْدَہٗ‘ وَعَلٰی أَنَّ مَا رَوَاہُ الْفَضْلُ‘ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہٗ فَصَلَ بَیْنَ الْکَلْبِ الْأَسْوَدِ مِنْ غَیْرِہِ مِنَ الْکِلَابِ‘ فَجَعَلَ الْأَسْوَدَ یَقْطَعُ الصَّلَاۃَ وَجَعَلَ مَا سِوَاہُ بِخِلَافِ ذٰلِکَ‘ وَأَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ ذٰلِکَ فَقَالَ : (اَلْأَسْوَدُ شَیْطَانٌ) .فَدَلَّ ذٰلِکَ عَلٰی أَنَّ الْمَعْنَی الَّذِیْ وَجَبَ لَہٗ قَطْعُہٗ إِنَّمَا ہُوَ لِأَنَّہٗ شَیْطَانٌ .فَأَرَدْنَا أَنَّ نَنْظُرَ ہَلْ عَارَضَ ذٰلِکَ شَیْئٌ ؟ .
٢٥٨٢ : عبداللہ بن صالح نے اپنی روایت میں محمد بن عمر بن حضرت علی (رض) سے نقل کیا۔ یہ روایت صہیب و عبیداللہ والی مذکورہ روایت کے موافق ہے جس کا فصل اوّل میں ہم تذکرہ کر آئے۔ ہم دوبارہ کتے کے نمازی کے سامنے سے گزرنے کے مسئلہ کی طرف لوٹتے ہیں کہ اس سے نماز ٹوٹ جائے گی یا نہیں۔ حضرت ابن عباس (رض) کی شروع باب میں جو روایت گزری ہے اس سے تو کتا گزرنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے۔ پھر ہم نے حضرت فضل (رض) کی روایت بھی ذکر کی جو اس کے خلاف ہے۔ پھر ہم نے ابن عباس (رض) کا جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد فتویٰ ذکر کیا جو عکرمہ کی روایت سے نقل ہوا کہ کتا نماز کو نہیں توڑتا۔ اس سے اس بات کو ثبوت مل گیا کہ ان کے ہاں یہ حکم منسوخ ہوچکا اور فضل (رض) والی روایت ابن عباس (رض) کی روایت سے متأخر ہے۔ البتہ حضرت ابو ذر (رض) نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ روایت نقل کی ہے کہ آپ نے سیاہ اور دیگر کتوں میں فرق کیا ‘ سیاہ کتے کو نماز کے لیے توڑنے والا قرار دیا ان کے علاوہ کو عدم قاطع اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس سلسلہ میں پوچھا گیا تو فرمایا : سیاہ کتا شیطان ہے۔ پس اس سے یہ دلالت مل گئی کہ توڑنے کا باعث سیاہ کتے کا شیطان ہونا ہے۔ اب ہم مزید روایات پر نظر ڈالتے ہیں کہ آیا اس کے معارض کوئی روایت موجود ہے۔ چنانچہ ملاحظہ ہو۔ ابن ابی مریم نے اپنی روایت میں محمد بن عمر بن حضرت علی (رض) سے پھر اپنی سند سے روایت نقل کی ہے البتہ ان الفاظ کا فرق ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ‘ عباس (رض) کے پاس آئے۔
حاصل کلام :
یہ روایت اور صہیب و عبیداللہ کی وہ روایت جو انھوں نے ابن عباس (رض) سے کی ہے اس کے موافق ہے جس میں گدھے کا گزرنا نماز کو نہ توڑنے والا بتلایا گیا ہے۔
کتے وغیرہ کے گزرنے سے نماز ٹوٹتی ہے یا نہیں :
فصل اول میں ابن عباس (رض) کی روایت تو ظاہر کرتی ہے کہ نماز ٹوٹ جاتی ہے مگر فضل (رض) کی روایت نمبر ٢٥٧٩ اس کے خلاف گزری پھر جناب ابن عباس (رض) کا فتویٰ عکرمہ کی زبان سے فضل (رض) کی روایت کی حمایت میں اوپر نقل کیا گیا کہ ان کا گزرنا نماز کو نہیں توڑتا۔
پس اس سے یہ ثابت ہوگیا کہ ان کے ہاں اپنی بات منسوخ ہوچکی اور اب حکم اسی کے مطابق ہے جو روایت فصل میں موجود ہے کہ آپ نے نماز عصر اس حالت میں ادا فرمائی کہ کتا اور گدھا آپ کے سامنے سے ادھر ادھر آ جا رہے تھے۔
ایک سوال :
عام کتے سے نہیں ٹوٹتی مگر سیاہ کتے سے ٹوٹ جاتی ہے۔
جواب : آپ سے جب اس کے متعلق سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا وہ شیطان ہے اس سے معلوم ہوا کہ ٹوٹنے کا سبب کتا نہیں بلکہ شیطان ہے۔
اب روایات پر غور کرتے ہیں کہ آیا اس کے کوئی روایت معارض موجود ہے یا موافق ہی ملتی ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔