HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

266

۲۶۶ : حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِیْ دَاوٗدَ قَالَ ثَنَا یُوْسُفُ بْنُ عَدِیٍّ قَالَ : ثَنَا عَبْثَرُ بْنُ الْقَاسِمِ عَنْ بُرْدٍ أَخِیْ یَزِیْدَ بْنِ أَبِیْ زِیَادٍ عَنْ أَبِی شَقَّالَۃَ النَّخَعِیِّ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ : ( کُنْتُ أَفْرُکُ الْمَنِیَّ مِنْ ثَوْبِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ). قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الطَّحَاوِیُّ رَحِمَہُ اللّٰہُ : فَذَہَبَ ذَاہِبُوْنَ إِلٰی أَنَّ الْمَنِیَّ طَاہِرٌ ، وَأَنَّہٗ لَا یُفْسِدُ الْمَائَ وَإِنْ وَقَعَ فِیْہِ ، وَأَنَّ حُکْمَہٗ فِیْ ذٰلِکَ حُکْمُ النُّخَامَۃِ ، وَاحْتَجُّوْا فِیْ ذٰلِکَ بِھٰذِہِ الْآثَارِ .وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ ، فَقَالُوْا : بَلْ ہُوَ نَجَسٌ ، وَقَالُوْا : لَا حُجَّۃَ لَکُمْ فِیْ ھٰذِہِ الْآثَارِ ، لِأَنَّہَا إِنَّمَا جَائَ تْ فِیْ ذِکْرِ ثِیَابٍ یَنَامُ فِیْہَا وَلَمْ تَأْتِ فِیْ ثِیَابٍ یُصَلِّیْ فِیْہَا وَقَدْ رَأَیْنَا الثِّیَابَ النَّجِسَۃَ بِالْغَائِطِ وَالْبَوْلِ وَالدَّمِ لَا بَأْسَ بِالنَّوْمِ فِیْہَا وَلَا تَجُوْزُ الصَّلَاۃُ فِیْہَا ، فَقَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَکُوْنَ الْمَنِیُّ کَذٰلِکَ .وَإِنَّمَا یَکُوْنُ ھٰذَا الْحَدِیْثُ حُجَّۃً عَلَیْنَا لَوْ کُنَّا نَقُوْلُ : لَا یَصْلُحُ النَّوْمُ فِی الثَّوْبِ النَّجَسِ فَإِذَا کُنَّا نُبِیْحُ ذٰلِکَ وَنُوَافِقُ مَا رَوَیْتُمْ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ ذٰلِکَ ، وَنَقُوْلُ مِنْ بَعْدُ ، لَا یَصْلُحُ الصَّلَاۃُ فِیْ ذٰلِکَ ، فَلَمْ نُخَالِفْ شَیْئًا مِمَّا رُوِیَ فِیْ ذٰلِکَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ .وَقَدْ جَائَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا فِیْمَا کَانَتْ تَفْعَلُ بِثَوْبِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الَّذِیْ کَانَ یُصَلِّیْ فِیْہِ اِذَا أَصَابَہُ الْمَنِیُّ مَا
٢٦٦ : ابو شقالہ نخعی نے حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے نقل کیا کہ وہ فرماتی تھیں میں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے کپڑے سے منی کو چھیل دیا کرتی تھی (جبکہ وہ خشک ہوجاتی) امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں کہ کچھ لوگ اس طرف گئے ہیں کہ منی پاک ہے اور یہ پانی کو ناپاک نہیں کرتی جب پانی میں گرجائے اور اس کا حکم رینٹھ والا ہے۔ مندرجہ بالا آثار کو انھوں نے دلیل بنایا۔ دیگر علماء نے ان سے اس سلسلے میں اختلاف کیا اور انھوں نے اس کو نجس قرار دیا اور یہ بھی کہا کہ ان آثار میں تمہارے لیے کوئی دلیل نہیں کیونکہ یہ روایات نیند والے کپڑوں کے سلسلے میں وارد ہیں ‘ نماز کی ادائیگی والے کپڑوں کے متعلق نہیں اور ہم دیکھتے ہیں کہ پیشاب ‘ پاخانے اور خون سے ملوث کپڑوں میں نیند کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ البتہ ان میں نماز درست نہیں۔ منی کا بھی یہی حکم ہے۔ یہ احادیث ہمارے خلاف تب دلیل بن سکتیں اگر ہم یہ کہتے کہ نجس کپڑوں میں سونا درست نہیں ہے۔ جب ہم اس کو مباح قرار دیتے ہیں اور جو تم نے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایتیں نقل کی ہیں ان کی موافقت کرتے ہیں اور اس کے خلاف یہ بھی کہتے ہیں کہ ایسے کپڑوں میں نماز درست نہیں تو ہم اس سلسلے میں جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی کسی بات کی مخالفت کرنے والے نہیں ٹھہرتے اور حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے اس سلسلے کا وہ عمل مروی ہے جو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے نماز والے کپڑوں کو جب منی پہنچ جاتی تو وہ اختیار فرماتی تھیں۔
تخریج : (ابو سفانہ یا ابو شقالہ) نخب الافکار)
حاصل روایات : ان روایات سے اس قدر معلوم ہوتا ہے منی خشک ہونے کی صورت میں کپڑے سے چھیل دی جاتی اور تر ہوتی تو دھو دی جاتی یا پونچھ دی جاتی اس سے ثابت ہوا کہ دھونا لازم نہیں جب دھونا لازم نہیں تو منی پاک ہے پس اگر پانی میں پڑجائے تو وہ پلید نہ ہوگا یہ رینٹھ کی طرح ہے یہ فریق اول کے دلائل کا حاصل ہے۔
جواب : امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں فریق ثانی منی کو ناپاک کہتا ہے اور تر ہونے کی صورت میں دھونے اور خشک ہونے کی صورت میں چھیلنے کو بھی درست قرار دیتا ہے ان کے قول کو اختیار کرنے کی صورت میں ان روایات کا جواب یہ ہے کہ ان میں ہمارے خلاف دلیل بالکل نہیں کیونکہ ان میں جن کپڑوں کا تذکرہ وارد ہے وہ ثیاب نیند ہیں نہ کہ ثیاب صلوۃ ۔ ثیاب نوم میں خشک منی کو کھرچ ڈالنے کے بعد اسی میں سو جانے میں کوئی حرج نہیں نماز والے کپڑوں کے سلسلہ میں یہ چیز وارد نہیں ہوئی بلکہ ہم تو دیکھتے ہیں کہ پائخانہ پیشاب و خون والے کپڑوں میں سونا ممنوع نہیں البتہ ان میں نماز کے جواز کا کوئی قائل نہیں پس نماز والے کپڑوں میں منی کا بھی وہی حکم ہونا چاہیے یہ روایات ہمارے خلاف دلیل نہیں بن سکتیں یہ اس وقت ہمارے خلاف ہوتیں جب ہم کہتے کہ نجس کپڑے کے ساتھ نیند کرنا درست نہیں۔ جب ہم اس کے قائل ہیں تو ہم بھی ان روایات کے عامل ہیں البتہ یہ ضرور کہتے ہیں کہ ان کپڑوں میں نماز درست نہیں نماز والے کپڑوں کے متعلق حضرت عائشہ صدیقہ (رض) کا طرز عمل کیا تھا وہ ملاحظہ کرنے کے لیے مندرجہ ذیل روایات پر غور کریں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔