HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

2773

۲۷۷۳ : حَدَّثَنَا فَہْدٌ‘ قَالَ : ثَنَا عَلِیُّ بْنُ مَعْبَدٍ‘ قَالَ : ثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عَمْرٍو‘ عَنْ زَیْدٍ (یَعْنِی ابْنَ أَبِیْ أُنَیْسَۃَ) عَنْ حَمَّادٍ عَنْ اِبْرَاہِیْمَ‘ قَالَ : قُبِضَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَالنَّاسُ مُخْتَلِفُوْنَ فِی التَّکْبِیْرِ عَلَی الْجَنَائِزِ‘ لَا تَشَائُ أَنْ تَسْمَعَ رَجُلًا یَقُوْلُ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُکَبِّرُ سَبْعًا‘ وَآخَرَ یَقُوْلُ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُکَبِّرُ خَمْسًا‘ وَآخَرَ یَقُوْلُ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُکَبِّرُ أَرْبَعًا إِلَّا سَمِعْتُہٗ، فَاخْتَلَفُوْا فِیْ ذٰلِکَ‘ فَکَانُوْا عَلٰی ذٰلِکَ حَتّٰی قُبِضَ أَبُوْ بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ .فَلَمَّا وَلِیَ عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ‘ وَرَأَی اخْتِلَافَ النَّاسِ فِیْ ذٰلِکَ‘ شَقَّ ذٰلِکَ عَلَیْہِ جِدًّا‘ فَأَرْسَلَ إِلَی رِجَالٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ .فَقَالَ : إِنَّکُمْ - مَعَاشِرَ أَصْحَابِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ - مَتٰی تَخْتَلِفُوْنَ عَلَی النَّاسِ‘ یَخْتَلِفُوْنَ مَنْ بَعْدَکُمْ‘ وَمَتٰی تَجْتَمِعُوْنَ عَلٰی أَمْرٍ یَجْتَمِعُ النَّاسُ عَلَیْہٖ‘ فَانْظُرُوْا أَمْرًا تَجْتَمِعُوْنَ عَلَیْہِ فَکَأَنَّمَا أَیْقَظَہُمْ .فَقَالُوْا : نِعْمَ مَا رَأَیْتُ یَا أَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ‘ فَأَشِرْ عَلَیْنَا‘ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ : بَلْ أَشِیْرُوْا أَنْتُمْ عَلَیَّ‘ فَإِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُکُمْ .فَتَرَاجَعُوا الْأَمْرَ بَیْنَہُمْ‘ فَأَجْمَعُوْا أَمْرَہُمْ عَلٰی أَنْ یَجْعَلُوْا التَّکْبِیْرَ عَلَی الْجَنَائِزِ‘ مِثْلَ التَّکْبِیْرِ فِی الْأَضْحَی وَالْفِطْرِ‘ أَرْبَعَ تَکْبِیْرَاتٍ‘ فَأُجْمِعَ أَمْرُہُمْ عَلٰی ذٰلِکَ .فَھٰذَا عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَدْ رَدَّ الْأَمْرَ فِیْ ذٰلِکَ إِلٰی أَرْبَعِ تَکْبِیْرَاتٍ بِمَشُوْرَۃِ أَصْحَابِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِذٰلِکَ عَلَیْہِ وَہُمْ حَضَرُوْا مِنْ فِعْلِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَا رَوَاہُ حُذَیْفَۃُ‘ وَزَیْدُ بْنُ أَرَقْمَ‘ فَکَأَنَّ مَا فَعَلُوْا مِنْ ذٰلِکَ عِنْدَہُمْ أَوْلَی مِمَّا قَدْ کَانُوْا عَلِمُوْا .فَذٰلِکَ نَسْخٌ لِمَا قَدْ کَانُوْا عَلِمُوْا‘ لِأَنَّہُمْ مَأْمُوْنُوْنَ عَلٰی مَا قَدْ فَعَلُوْا کَمَا کَانُوْا مَأْمُوْنِیْنَ عَلٰی مَا قَدْ رَوَوْا . وَہٰکَذَا کَمَا أَجْمَعُوْا عَلَیْہِ بَعْدَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی التَّوْقِیْتِ عَلٰی حَدِّ الْخَمْرِ‘ وَتَرْکِ بَیْعِ أُمَّہَاتِ الْأَوْلَادِ .فَکَانَ إِجْمَاعُہُمْ عَلٰی مَا قَدْ أَجْمَعُوْا عَلَیْہِ مِنْ ذٰلِکَ حُجَّۃً‘ وَإِنْ کَانُوْا قَدْ فَعَلُوْا فِیْ عَہْدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خِلَافَہٗ۔ فَکَذٰلِکَ مَا أَجْمَعُوْا عَلَیْہِ مِنْ عَدَدِ التَّکْبِیْرِ بَعْدَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الصَّلَاۃِ عَلَی الْجَنَازَۃِ فَہُوَ حُجَّۃٌ وَإِنْ کَانُوْا قَدْ عَلِمُوْا مِنَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خِلَافَہٗ۔ وَمَا فَعَلُوْا مِنْ ذٰلِکَ‘ وَأَجْمَعُوْا عَلَیْہِ بَعْدَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَہُوَ نَاسِخٌ لِمَا قَدْ کَانَ فَعَلَہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ .فَإِنْ قَالَ قَائِلٌ : وَکَیْفَ یَکُوْنُ ذٰلِکَ نَاسِخًا‘ وَقَدْ کَبَّرَ عَلِیُّ بْنُ أَبِیْ طَالِبٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ بَعْدَ ذٰلِکَ أَکْثَرَ مِنْ أَرْبَعٍ .وَذَکَرُوْا فِیْ ذٰلِکَ۔
٢٧٧٣: حماد نے ابراہیم (رح) سے نقل کیا کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات ہوئی اور لوگوں کا جنازہ کی تکبیرات کے متعلق اختلاف تھا کسی سے سات ‘ کسی سے پانچ اور کسی سے چار تکبیرات کی بات سنتا تھا ان کی حالت زمانہ ابوبکر (رض) تک یہی رہی جب عمر (رض) خلیفہ بنے اور لوگوں کو اس میں مختلف پایا ان پر ان کا اختلاف گراں گزرا تو آپ نے اصحاب رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مجلس شوریٰ کو بلایا اور فرمایا تم وہ لوگ ہو جن کو صحبت نبوت میسر آئی ہے جب تم لوگوں میں اختلاف ہوگا تو بعد والے لوگ بھی اختلاف کریں گے اور جب تم ایک بات پر اتفاق کرلو گے تو اور لوگ بھی ایک بات پر جمع ہوجائیں گے تم اجتماعی بات دیکھ لو گویا ان کو خبردار کیا انھوں نے کہا آپ کی رائے بہت خوب ہے آپ ہمیں اشارہ فرمائیں تو عمر (رض) نے کہا بلکہ تم مجھے مشورہ دو میں بھی تمہاری طرح کا انسان ہوں۔ چنانچہ انھوں نے معاملے کو ایک دوسرے پر لوٹایا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ جنازے کی تکبیرات عیدالاضحی اور عیدالفطر کی طرح (ایک رکعت میں) چار تکبیرات ہوں اور اس پر سب کا اتفاق ہوگیا۔ یہ حضرت عمر (رض) ہیں جنہوں نے اس سلسلہ میں معاملے کو چار تکبیرات کی طرف اصحاب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مشورہ سے لوٹایا حالانکہ وہ حضرت حذیفہ اور زید ارقم (رض) والی روایت میں مذکور نبوی عمل کے وقت خود موجود تھے ۔ پس انھوں نے جو کچھ کیا وہ ان کے ہاں اس سے اولیٰ تھا جس کو وہ جانتے تھے۔ پس یہ اس کے تھے ناسخ ہوا جس کو وہ جانتے تھے کیونکہ وہ اپنے اس فعل میں بھی مامون تھے ۔ یہ اسی طرح ہے جیسا انھوں نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد شراب کی حد مقرر کرنے میں اتفاق کیا اور ام ولدہ کی فروخت ترک کرنے پر اجماع کیا ۔ ان کا اجماع اس بات کے لیے ہے جس پر انھوں نے اتفاق کیا وہ ححبت ہے۔ اگرچہ انھوں نے زمانہ نبوت میں اس کے خلاف کیا تھا۔ پس اسی طرح جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد جنازے کی چار تکبیرات پر انھوں نے اجماع کرلیا وہ بھی محبت ہے اگرچہ انھوں نے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جو جانا اور جو کیا وہ اس کے خلاف تھا اور جس بات کو انھوں نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد اجماع کیا وہ اس کے لیے ناسخ تھا جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا اگر کوئی معترض کہے کہ یہ کس طرح ناسخ بن سکتا ہے۔ جب کہ حضرت علی (رض) نے آپ کے بعد چار سے زائد تکبیرات کہیں اور اس سلسلہ میں ذیل کے آثار پیش کیے۔
تخریج : مصنفہ ابن ابی شیبہ ٢؍٤٩٥۔
حاصل اثر : اس اثر سے معلوم ہوا کہ جنازے کی چار تکبیرات پر صحابہ کرام کا اجماع ہوگیا تھا اور عمر (رض) نے صحابہ کرام کے مشورہ سے معاملے کو چار تکبیرات کی طرف لوٹا دیا حالانکہ تمام صحابہ کرام یا ان میں سے اکثریت اس موقعہ پر موجود تھی جو حذیفہ اور زید بن ارقم ] نے نقل کی ہے جو کچھ انھوں نے کہا وہ اس سے اولیٰ تھا جس کو وہ جانتے تھے اور یہ اس کے لیے نسخ تھا جو وہ جانتے تھے کیونکہ جو کچھ انھوں نے کیا وہ اس میں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف غلط نسبت کرنے میں مامون و محفوظ ہیں جس طرح کہ وہ آپ سے روایت کرنے میں محفوظ ہیں کہ وہ کوئی غلط بات آپ کی طرف منسوب کریں اور اس اجماع کی دوسری نظیر حد شراب اور ام ولدہ کی بیع کے ترک پر اجماع کرنے کی طرح ہے۔
صحابہ کرام (رض) کا یہ اجماع حجت ہے اگرچہ زمانہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں ان میں سے بعض نے اس کے خلاف بھی عمل کیا ہو تکبیرات جنازہ کی تعداد پر اجماع اسی قسم سے ہے اور یہ آپ کے ایک قول و عمل پر اجماع ہے۔
اگرچہ پہلے بعض ایک فعل کو اپناتے تھے تو دوسرے دوسرے فعل کو اور یہ اجماع چونکہ آپ کے آخری عمل کو دیکھ کر کیا گیا اس لیے یہ پہلے عمل کا ناسخ ہے۔
ایک اہم اشکال :
چار تکبیرات والی روایت کس طرح ناسخ ہے اگر زائد تکبیرات والی روایات منسوخ ہوتیں تو حضرت علی (رض) ، سہل بن حنیف (رض) کے جنازے پر چار سے زائد تکبیرات نہ کہتے۔ روایت ملاحظہ ہو۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔