HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

2888

۲۸۸۸ : حَدَّثَنَا أَبُوْ بَکْرَۃَ‘ قَالَ : ثَنَا حُسَیْنُ بْنُ مَہْدِیٍّ‘ قَالَ : ثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ‘ قَالَ أَنَا مَعْمَرٌ‘ عَنِ الزُّہْرِیِّ‘ قَالَ : أَخْبَرَنِیْ مَالِکُ بْنُ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ النَّضْرِیُّ‘ قَالَ أَرْسَلَ إِلَیَّ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ‘ فَقَالَ إِنَّہٗ قَدْ حَضَرَ الْمَدِیْنَۃَ أَہْلُ أَبْیَاتٍ مِنْ قَوْمِکَ وَقَدْ أَمَرْنَا لَہُمْ بِرَضْخٍ فَاقْسِمْہُ فِیْہِمْ .فَبَیْنَا أَنَا کَذٰلِکَ اِذْ جَائَ ہُ یَرْفَأُ‘ فَقَالَ : ھٰذَا عُثْمَانُ‘ وَعَبْدُ الرَّحْمٰنِ‘ وَسَعْدٌ‘ وَالزُّبَیْرُ‘ وَلَا أَدْرِیْ، أَذَکَرَ طَلْحَۃَ أَمْ لَا‘ یَسْتَأْذِنُوْنَ عَلَیْکَ‘ فَقَالَ : ائْذَنْ لَہُمْ .قَالَ ثُمَّ مَکَثْنَا سَاعَۃً‘ فَقَالَ : ھٰذَا الْعَبَّاسُ وَعَلِیٌّ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا یَسْتَأْذِنَانِ عَلَیْکَ‘ فَقَالَ : ائْذَنْ لَہُمَا .فَلَمَّا دَخَلَ الْعَبَّاسُ قَالَ : یَا أَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ اقْضِ بَیْنِیْ وَبَیْنَ ھٰذَا الرَّجُلِ‘ وَہُمَا حِیْنَئِذٍ فِیْمَا أَفَائَ اللّٰہُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ أَمْوَالِ بَنِی النَّضِیْرِ .فَقَالَ الْقَوْمُ : اقْضِ بَیْنَہُمَا یَا أَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَأَرِحْ کُلَّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا مِنْ صَاحِبِہٖ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ : أَنْشُدُکُمُ اللّٰہَ (أَیْ أَسْأَلُکُمْ بِاَللّٰہِ) الَّذِیْ بِإِذْنِہِ تَقُوْمُ السَّمَاوَاتُ وَالْأَرْضُ‘ أَتَعْلَمُوْنَ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ (لَا نُوْرَثُ‘ مَا تَرَکْنَا صَدَقَۃً) قَالُوْا : قَدْ قَالَ ذٰلِکَ .ثُمَّ قَالَ لَہُمَا مِثْلَ ذٰلِکَ‘ فَقَالَا : نَعَمْ .قَالَ : فَإِنِّیْ سَأُخْبِرُکُمْ عَنْ ھٰذَا الْفَیْئِ إِنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ خَصَّ نَبِیَّہٗ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِشَیْئٍ لَمْ یُعْطِہٖ غَیْرَہٗ‘ فَقَالَ (مَا أَفَائَ اللّٰہُ عَلٰی رَسُوْلِہِ مِنْہُمْ فَمَا أَوَجَفْتُمْ عَلَیْہِ مِنْ خَیْلٍ وَلَا رِکَابٍ) .فَکَانَتْ ھٰذِہِ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خَاصَّۃً ثُمَّ وَاللّٰہِ مَا احْتَازَہَا دُوْنَکُمْ وَلَا اسْتَأْثَرَ بِہَا عَلَیْکُمْ‘ وَلَقَدْ قَسَمَہَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَیْنَکُمْ وَبَثَّہَا فِیْکُمْ حَتّٰی بَقِیَ مِنْہَا ھٰذَا الْمَالُ فَکَانَ یُنْفِقُ مِنْہُ عَلٰی أَہْلِہٖ رِزْقَ سَنَۃٍ ثُمَّ یَجْمَعُ مَا بَقِیَ مِنْہُ فَجَمَعَ مَالَ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ .فَلَمَّا قُبِضَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُوْ بَکْرٍ (أَنَا وَلِیُّ رَسُوْلِ اللّٰہِ بَعْدَہٗ أَعْمَلُ فِیْہَا بِمَا کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَعْمَلُ) ثُمَّ ذَکَرَ الْحَدِیْثَ .
٢٨٨٨: معمر نے زہری سے انھوں نے مالک بن اوس بن حدثان نضری سے وہ کہتے ہیں کہ مجھے عمر (رض) نے بلوایا اور فرمایا مدینہ منورہ میں تمہاری قوم کے کچھ لوگ آئے ہیں ہم نے ان کو کچھ عطیہ دیا ہے وہ تم ان میں تقسیم کر دو اسی دوران یرفاء آگیا اور اس نے کہا یہ عثمان ‘ عبدالرحمن ‘ سعد ‘ زبیر ] ۔ اور مجھے یاد نہیں کہ طلحہ (رض) کا نام لیا یا نہیں وہ آپ کے پاس داخلے کی اجازت چاہ رہے ہیں آپ نے فرمایا ان کو اجازت ہے راوی کہتا ہے پھر ہم کچھ دیر ٹھہرنے پائے تھے تو یرفاء نے کہا یہ عباس (رض) و علی (رض) آپ کے ہاں آنے کی اجازت چاہتے ہیں آپ نے فرمایا انھیں اجازت دے دو جب عباس (رض) آئے تو کہنے لگے اے امیرالمؤمنین ! میرے اور اس شخص کے درمیان فیصلہ کیجئے وہ اس وقت دونوں بنی نضیر کے اموال فئی پر نگران مقرر تھے دوسرے حضرات نے بھی کہا ان کے درمیان فیصلہ فرمائیں اور رضامندی کرا دیں عمر (رض) نے فرمایا میں تمہیں اس اللہ تعالیٰ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں جس کے حکم سے آسمان و زمین قائم ہیں کیا تم جانتے ہو کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ ہم وارث نہیں بنائے جاتے جو ہم چھوڑتے ہیں وہ صدقہ ہوتا ہے ان سب نے کہا واقعی آپ نے یہ بات فرمائی ہے پھر خاص طور پر ان دونوں کو خطاب کر کے بھی یہی فرمایا ان دونوں نے بھی اس کا اقرار کیا پھر عمر (رض) کہنے لگے میں تمہیں بتلاتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے ایسی چیز سے خاص کیا ہے جو اس نے اور کسی کو نہیں دی فرمایا :{ مَا أَفَائَ اللّٰہُ عَلٰی رَسُوْلِہِ مِنْہُمْ فَمَا أَوَجَفْتُمْ عَلَیْہِ مِنْ خَیْلٍ وَلَا رِکَاب } (الحشر : ٩) اور وہ جو اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بطور مال فئی دے دیا تم نے اس پر گھوڑے اور سواریاں نہیں دوڑائیں۔ پس یہ مال خاص رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہوگئے آپ نے ان اموال کو تمہیں چھوڑ کر جمع نہیں کیا اور نہ اپنے کو تم پر ترجیح دی بلکہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تمہارے درمیان تقسیم کیا اور تم میں بھیجا اور پھیلایا یہاں تک کہ اس میں سے یہ مال باقی رہ گیا آپ اس میں سے اپنے اہل پر سال کے دوران خرچ کرتے پھر جو بچ جاتا وہ جمع کردیتے وہ اللہ تعالیٰ کا مال جمع ہوتا (یعنی بیت المال میں جمع کردیتے) جب جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات ہوگئی تو ابوبکر (رض) نے فرمایا میں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ان اموال میں نائب و ولی ہوں میں ان میں وہی کروں گا جو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کیا کرتے تھے پھر روایت اسی طرح ذکر کیا۔
تخریج : مسلم فی الجہاد نمبر ٤٨۔
حاصل روایات : الرضخ۔ عطیہ۔ افاء۔ بطور فئی دینا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔