HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3017

۳۰۱۷ : حَدَّثَنَا یُوْنُسُ‘ قَالَ : ثَنَا ابْنُ وَہْبٍ‘ قَالَ : حَدَّثَنِیْ عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ أَبَا الزُّبَیْرِ حَدَّثَہٗ، أَنَّہٗ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللّٰہِ یَذْکُرُ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہٗ قَالَ (فِیْمَا سَقَتَ الْأَنْہَارُ وَالْغَیْمُ الْعُشُوْرُ‘ وَفِیْمَا سُقِیَ بِالسَّانِیَۃِ نِصْفُ الْعُشُوْرِ) .قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : فَفِیْ ھٰذِہِ الْآثَارِ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ جَعَلَ فِیْمَا سَقَتِ السَّمَائُ مَا ذُکِرَ فِیْہَا‘ وَلَمْ یُقَدِّرْ فِیْ ذٰلِکَ مِقْدَارًا .فَفِیْ ذٰلِکَ مَا یَدُلُّ عَلٰی وُجُوْبِ الزَّکٰوۃِ فِیْ کُلِّ مَا خَرَجَ مِنَ الْأَرْضِ‘ قَلَّ أَوْ کَثُرَ .فَإِنْ قَالَ قَائِلٌ مِمَّنْ یَذْہَبُ إِلٰی قَوْلِ أَہْلِ الْمَدِیْنَۃِ : إِنَّ ھٰذِہِ الْآثَارَ الَّتِیْ رَوَیْتُہُا فِیْ ھٰذَا الْفَصْلِ‘ غَیْرُ مُضَادَّۃٍ لِلْآثَارِ الَّتِیْ رَوَیْتُہُا فِی الْفَصْلِ الْأَوَّلِ‘ إِلَّا أَنَّ الْأُوْلٰی مُفَسَّرَۃٌ‘ وَھٰذِہٖ مُجْمَلَۃٌ‘ فَالْمُفَسَّرُ مِنْ ذٰلِکَ أَوْلَی مِنَ الْمُجْمَلِ .قِیْلَ لَہٗ : ھٰذَا مُحَالٌ‘ لِأَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَ فِیْ ھٰذِہِ الْآثَارِ‘ أَنَّ ذٰلِکَ الْوَاجِبَ مِنَ الْعُشْرِ‘ أَوْ نِصْفِ الْعُشْرِ‘ فِیْمَا یُسْقَیْ بِالْأَنْہَارِ أَوْ بِالْعُیُوْنِ أَوْ بِالرِّشَائِ أَوْ بِالدَّالِیَۃِ‘ فَکَانَ وَجْہُ الْکَلَامِ عَلٰی کُلِّ مَا خَرَجَ مِمَّا سُقِیَ بِذٰلِکَ .وَقَدْ رَوَیْتُمْ أَنْتُمْ (عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہٗ رَدَّ مَاعِزًا عِنْدَ مَا جَائَ ‘ فَأَقَرَّ عِنْدَہُ بِالزِّنَا أَرْبَعَ مَرَّاتٍ‘ ثُمَّ رَجَمَہُ بَعْدَ ذٰلِکَ) .وَرَوَیْتُمْ (أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِأُنَیْسٍ اُغْدُہْ عَلَی امْرَأَۃِ ھٰذَا‘ فَإِنْ اعْتَرَفَتْ‘ فَارْجُمْہَا) .فَجَعَلْتُمْ ھٰذَا دَلِیْلًا‘ عَلٰی أَنَّ الِاعْتِبَارَ بِالْاِقْرَارِ بِالزِّنَا مَرَّۃً وَاحِدَۃً‘ لِأَنَّ ذٰلِکَ ظَاہِرُ قَوْلِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ (فَإِنْ اعْتَرَفَتْ فَارْجُمْہَا) .وَلَمْ تَجْعَلُوْا حَدِیْثَ مَاعِزٍ الْمُفَسَّرَ‘ قَاضِیًا عَلٰی حَدِیْثِ أُنَیْسٍ الْمُجْمَلِ‘ فَیَکُوْنُ الِاعْتِرَافُ الْمَذْکُوْرُ فِیْ حَدِیْثِ أُنَیْسٍ الْمُجْمَلِ‘ ہُوَ الِاعْتِرَافَ الْمَذْکُوْرَ فِیْ حَدِیْثِ مَاعِزٍ الْمُفَسَّرِ .فَإِذْ کُنْتُمْ قَدْ فَعَلْتُمْ ھٰذَا فِیْمَا ذَکَرْنَا‘ فَمَا تُنْکِرُوْنَ عَلٰی مَنْ فَعَلَ فِیْ أَحَادِیْثِ الزَّکَوَاتِ مَا وَصَفْنَا‘ بَلْ حَدِیْثُ أُنَیْسٍ أَوْلٰی أَنْ یَّکُوْنَ مَعْطُوْفًا عَلٰی حَدِیْثِ مَاعِزٍ‘ لِأَنَّہٗ ذَکَرَ فِیْہِ الِاعْتِرَافَ .وَإِقْرَارُہُ مَرَّۃً وَاحِدَۃً لَیْسَ ہُوَ اعْتِرَافًا بِالزِّنَا الَّذِیْ یُوْجِبُ الْحَدَّ عَلَیْہِ فِیْ قَوْلِ مُخَالِفِکُمْ .وَحَدِیْثُ مُعَاذٍ وَابْنِ عُمَرَ وَجَابِرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ فِی الزَّکَاۃِ‘ إِنَّمَا فِیْہِ ذِکْرُ إِیْجَابِہَا فِیْمَا سُقِیَ بِکَذَا‘ وَفِیْمَا سُقِیَ بِکَذَا .فَذٰلِکَ أَوْلٰی أَنْ یَّکُوْنَ مُضَادًّا لِمَا فِیْہِ ذِکْرُ الْأَوْسَاقِ‘ مِنْ حَدِیْثِ أُنَیْسٍ‘ لِحَدِیْثِ مَاعِزٍ .وَقَدْ حُمِلَ حَدِیْثُ مُعَاذٍ وَجَابِرٍ وَابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ‘ عَلٰی مَا ذَکَرْنَا‘ وَذَہَبَ فِیْ مَعْنَاہُ إِلٰی مَا وَصَفْنَا‘ اِبْرَاہِیْمُ النَّخَعِیُّ‘ وَمُجَاہِدٌ .
٣٠١٧ : ابو الزبیر نے بیان کیا کہ انھوں نے جابر (رض) سے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ ارشاد نقل کرتے سنا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس کو ندی اور بادل سیراب کرے اس میں عشر ہے اور جس کو راہٹ سے پلایا جائے اس میں نصف عشر ہے۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں ان روایات میں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بارش سے سیراب ہونے والی کھیتی میں صدقے کو لازم فرمایا اس میں کسی مقدار کی تعیین نہیں فرمائی ۔ اس سے یہ دلالت ملتی ہے کہ زمین سے نکلنے والی ہر چیز پر صدقہ لازم ہے۔ اگر کوئی معترض یہ کہے کہ تم نے اس فصل میں جن روایات کو نقل کیا وہ شروع باب کی روایات سے متضا د نہیں بس یہ کہہ سکتے ہیں کہ پہلی روایات میں یہ وضاحت ہے اور ان میں اجمال پس مفصل مجمل سے اولیٰ ہیں۔ اس شخص کے جواب میں یہ کہا جائے گا کہ یہ بات ناممکن ہے کیونکہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان روایات میں یہ خبر دی کہ دسواں یابیسواں حصہ ان اراضی میں لازم ہے۔ جن کو چشموں ‘ ڈولوں اور راہٹ سے سیراب کیا جائے۔ اب رہا ان احادیث کو مجمل اور ان کو مفسر قرار دینا تو ہر مقام پر یہ محمول نہیں کیا جاتا ہاں فریق اوّل کے ہاں مفسر کا متروک ہو کر مجمل پر عمل ہونا تسلیم شدہ ہے ملاحظہ کریں ماعز اسلمی (رض) کا اقرار زنا چار مرتبہ ہے اور اس کو مسلم نے فی الحدود ص ١٧ میں نقل کیا ہے اور دوسری طرف انیس بن ضحاک اسلمی (رض) کی روایت میں عورت والے واقعہ میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کل صبح جا کر اس عورت سے دریافت کرلو اگر وہ اقرار کرلے تو اس کو رجم کردینا مسلم فی الحدود نمبر ٢٥ میں یہ روایت موجود ہے چنانچہ اس عورت نے اقرار کیا تو اس کو سنگسار کردیا گیا تمہارے ہاں حدیث انیس (رض) کے پیش نظر چار مرتبہ اقرار ضروری نہیں بلکہ ایک مرتبہ کو کافی کہتے ہو اس قاعدہ کو باب الزکوۃ میں کیوں مسلم نہیں مانتے ہو کہ مجمل کو مفسر پر محمول کر کے اقرار کو چار مرتبہ ضروری قرار نہیں دیتے تو یہاں بھی ان روایات کو جو بقول تمہارے مجمل ہیں اسی عام پر حکم پر رکھیں گے اور تخصیص مقدار والی روایات پر محمول نہ کریں گے پس روایات معاذ ‘ ابن عمر ‘ جابر جو ہر پیداوار میں عشر ثابت کرتی ہیں خواہ اس کی مقدار کم ہو یا زیادہ انہی کو افضل قرار دے کر ان کو معمول بہا ٹھہرایا جائے گا اوساق والی روایات سے استدلال درست نہ ہوگا چنانچہ تابعین میں امام ابراہیم و مجاہد رحمہم اللہ نے اسی کے موافق فتویٰ اختیار کیا ہے۔
ان روایات سے ثابت ہوتا ہے جس کو بارش سے سیرابی ملے خواہ وہ مقدار میں قلیل ہو یا کثیر اس میں عشر ہے اس کی کوئی مقدار مقر نہیں ہے۔
اشکال :
فصل اول کی روایات تو مفصل ہیں اور فصل ثانی کی روایات مجمل ہیں تو مجمل کو مفسر پر محمول کرنا چاہیے پس پانچ وسق سے کم مقدار میں عشر واجب نہیں ہوگا۔
حل اشکال :
یہ بات ناممکن ہے کیونکہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان آثار میں بتلایا کہ عشر یا نصف عشر کا وجوب ہر اس مال میں ہے جو نہر یا چشمہ یا ڈول یا راہٹ سے سیراب کیا گیا ہو اور ہر اس مقدار کے لیے ہے جو ان پانیوں سے سیراب ہوئی ہو۔
اب رہا ان احادیث کو مجمل اور ان کو مفسر قرار دینا تو ہر مقام پر یہ محمول نہیں کیا جاتا ہاں فریق اوّل کے ہاں مفسر کا متروک ہو کر مجمل پر عمل ہونا تسلیم شدہ ہے ملاحظہ کریں ماعز اسلمی (رض) کا اقرار زنا چار مرتبہ ہے اور اس کو مسلم نے فی الحدود ص ١٧ میں نقل کیا ہے اور دوسری طرف انیس بن ضحاک اسلمی (رض) کی روایت میں عورت والے واقعہ میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کل صبح جا کر اس عورت سے دریافت کرلو اگر وہ اقرار کرلے تو اس کو رجم کردینا مسلم فی الحدود نمبر ٢٥ میں یہ روایت موجود ہے چنانچہ اس عورت نے اقرار کیا تو اس کو سنگسار کردیا گیا تمہارے ہاں حدیث انیس (رض) کے پیش نظر چار مرتبہ اقرار ضروری نہیں بلکہ ایک مرتبہ کو کافی کہتے ہو اس قاعدہ کو باب الزکوۃ میں اس قاعدہ کو کیوں مسلم نہیں مانتے ہو کہ مجمل کو مفسر پر محمول کر کے اقرار کو چار مرتبہ ضروری قرار نہیں دیتے تو یہاں بھی ان روایات کو جو بقول تمہارے مجمل ہیں اسی عام پر حکم پر رکھیں گے اور تخصیص مقدار والی روایات پر محمول نہ کریں گے پس روایات معاذ ‘ ابن عمر ‘ جابر ] جو ہر پیداوار میں عشر ثابت کرتی ہیں خواہ اس کی مقدار کم ہو یا زیادہ انہی کو افضل قرار دے کر ان کو معمول بہا ٹھہرایا جائے گا اوساق والی روایات سے استدلال درست نہ ہوگا چنانچہ تابعین میں امام ابراہیم و مجاہد رحمہم اللہ کو اسی کے موافق فتویٰ دیتے ہوئے پاتے ہیں جو چند سطور کے بعد ہم نقل کریں گے۔
نیز فریق ثانی کی روایات کو قبولیت حاصل ہوئی حضرت عمر بن عبدالعزیز (رح) نے اپنے عمال کو اس کے مطابق حکم فرمایا۔
پانچ وسق والی روایت کا حکم ساعی و مصدق کو ہے کہ اگر وہ غلہ کی مقدار اس سے کم پائے تو صدقہ وصول نہیں کرسکتا بلکہ مالک خود فقراء میں تقسیم کر دے۔
ابراہیم و مجاہد کی روایات یہ ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔