HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3047

۳۰۴۷ : حَدَّثَنَا فَہْدٌ‘ قَالَ : ثَنَا عَمْرُو بْنُ طَارِقٍ‘ قَالَ : أَنَا یَحْیَی بْنُ أَیُّوْبَ‘ عَنْ یُوْنُسَ بْنِ یَزِیْدَ‘ أَنَّ نَافِعًا أَخْبَرَہٗ قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا (فَرَضَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ زَکَاۃَ الْفِطْرِ‘ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ‘ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِیْرٍ‘ عَلٰی کُلِّ إِنْسَانٍ‘ ذَکَرٍ حُرٍّ‘ أَوْ عَبْدٍ‘ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ .) قَالَ : وَکَانَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا یَقُوْلُ (فَجَعَلَ النَّاسُ عَدْلَہٗ مُدَّیْنِ مِنْ حِنْطَۃٍ) .فَقَوْلُ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا (فَجَعَلَ النَّاسُ عَدْلَہُ مُدَّیْنِ مِنْ حِنْطَۃٍ) إِنَّمَا یُرِیْدُ أَصْحَابَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الَّذِیْنَ یَجُوْزُ تَعْدِیْلُہُمْ‘ وَیَجِبُ الْوُقُوْفُ عِنْدَ قَوْلِہِمْ .فَإِنَّہٗ قَدْ رُوِیَ عَنْ عُمَرَ مِثْلُ ذٰلِکَ فِیْ کَفَّارَۃِ الْیَمِیْنِ‘ أَنَّہٗ قَالَ لِیَسَارِ بْنِ نُمَیْرٍ (إِنِّیْ أَحْلِفُ أَنْ لَا أُعْطِیَ أَقْوَامًا شَیْئًا‘ ثُمَّ یَبْدُو لِیْ فَأَفْعَلُ‘ فَإِذَا رَأَیْتَنِیْ فَعَلْتَ ذٰلِکَ‘ فَأَطْعِمْ عَنِّیْ عَشَرَۃَ مَسَاکِیْنَ‘ کُلَّ مِسْکِیْنٍ نِصْفَ صَاعٍ مِنْ بُرٍّ‘ أَوْ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ شَعِیْرٍ) .وَرُوِیَ عَنْ عَلِیٍّ مِثْلُ ذٰلِکَ‘ وَسَنَذْکُرُ ذٰلِکَ فِیْ مَوْضِعِہٖ مِنْ کِتَابِنَا ھٰذَا‘ إِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالٰی‘ مِنْ أَنَّہٗ قَدْ رُوِیَ عَنْ عُمَرَ‘ وَعَنْ أَبِیْ بَکْرٍ أَیْضًا‘ وَعَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ‘ فِیْ صَدَقَۃِ الْفِطْرِ‘ أَنَّہَا مِنَ الْحِنْطَۃِ نِصْفُ صَاعٍ‘ وَسَنَذْکُرُ ذٰلِکَ أَیْضًا فِیْ ھٰذَا الْبَابِ إِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالٰی .فَدَلَّ ذٰلِکَ عَلٰی أَنَّہُمْ ہُمَ الْمُعَدِّلُوْنَ لِمَا ذَکَرْنَا مِنَ الْحِنْطَۃِ‘ بِالْمِقْدَارِ مِنَ الشَّعِیْرِ‘ وَالتَّمْرِ الَّذِیْ ذَکَرْنَا‘ وَلَمْ یَکُوْنُوْا یَفْعَلُوْنَ ذٰلِکَ إِلَّا بِمُشَاوَرَۃِ أَصْحَابِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَإِجْمَاعِہِمْ لَہُمْ عَلٰی ذٰلِکَ .فَلَوْ لَمْ یَکُنْ رُوِیَ لَنَا فِیْ مِقْدَارِ مَا یُعْطٰی مِنَ الْحِنْطَۃِ فِیْ زَکَاۃِ الْفِطْرِ إِلَّا ھٰذَا التَّعْدِیْلُ‘ لَکَانَ ذٰلِکَ - عِنْدَنَا - حُجَّۃً عَظِیْمَۃً فِیْ ثُبُوْتِ ذٰلِکَ الْمِقْدَارِ مِنَ الْحِنْطَۃِ‘ وَأَنَّہٗ نِصْفُ صَاعٍ .فَکَیْفَ وَقَدْ رُوِیَ - مَعَ ذٰلِکَ - عَنْ أَسْمَائِ ‘ أَنَّہَا کَانَتْ تُخْرِجُ ذٰلِکَ الْمِقْدَارَ عَلٰی عَہْدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَیْضًا .ثُمَّ قَدْ رُوِیَ فِیْ غَیْرِ ھٰذِہِ الْآثَارِ الَّتِیْ ذَکَرْنَاہَا عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ‘ مَا یُوَافِقُ ذٰلِکَ أَیْضًا .فَمِنْ ذٰلِکَ۔
٣٠٤٧: نافع نے عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت کی ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زکوۃ فطر کھجور سے ایک صاع اور ایک صاع جو ہر انسان آزاد و غلام پر مسلمانوں میں سے فرض کی۔ عبداللہ کہا کرتے تھے کہ لوگوں نے اس کے بدلے دو مد گندم مقرر کرلی۔ پس ابن عمر (رض) کا قول فجعل الناس عدلہ مدّ ین من حنطۃ ‘ ‘ الناس سے مراد صحابہ کرام (رض) ہیں جن کا اسے برابر ٹھہرانا جائز ہے اور ان کے قول پر رک جانا ضروری ہے حضرت عمر (رض) سے کفارہ قسم کے سلسلہ میں اسی طرح کا قول منقول ہے۔ کہ انھوں نے یسار بن نمیر کو فرمایا کہ میں قسم اٹھا لیتاہوں کہ بعض لوگوں کو کچھ نہ دوں گا ۔ پھر میرے سامنے یہ بات آتی ہے کہ مجھے ان کو دینا چاہیے تو ان کو دیتا ہوں ۔ پس جب تم مجھے ایسا کرتے ہوئے پاؤ تو میری طرف سے دس مساکین کو کھانا کھلادو کہ ہر مسکین کو نصف صاع گندم یا ایک صاع کھجور یا جو دو ‘ اور حضرت علی (رض) سے بھی اس طرح کی روایت آئی ہے جس کو اپنے موقعہ پر ہم اپنی اس کتاب میں ذکر کریں گے ان شاء اللہ تعالیٰ اور حضرت عمر اور حضرت ابوبکر اور حضرت عثمان (رض) سے صدقۃ الفطر کے متعلق اسی طرح کی روایت آئی ہے کہ اس کی مقدار گندم سے نصف صاع ہے۔ یہ روایات عنقریب ہم اسی باب میں ذکر کریں گے۔ پس اس سے یہ دلالت مل گئی کہ وہ گندم کی اس مقدار کو جو اور کھجور کے برابر قرار دینے والے تھے جس کا ہم نے تذکرہ کیا اور وہ ایسا اصحاب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مشورے اور اتفاق سے کرتے تھے ۔ پس اگر گندم کی اس مقدار کے متعلق صدقۃ الفطر میں کھجور وغیرہ کے متعلق برابری کی یہی روایات ہوتیں ۔ تو دلیل کے لیے کافی تھیں کہ وہ مقدار نصف صاع ہے۔ مگر اس کے ساتھ حضرت اسماء (رض) کی روایت موجود ہے کہ وہ زمانہ نبوت میں یہی مقدار دیتی تھیں ۔ پھر اس سلسلہ اور بھی آثار جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس کے متعلق مروی ہیں جن میں بعض ذیل میں ہیں۔
ابن عمر (رض) کے اس قول کا مطلب الناس سے اصحاب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مراد ہیں جن کی تعدیل درست ہے ان کے قول پر اکتفا لازم ہے حضرت عمر (رض) سے کفارہ قسم میں مروی ہے کہ انھوں نے یسار بن نمیر کو فرمایا میں بعض اوقات یہ قسم اٹھاتا ہوں کہ بعض لوگوں کو کچھ نہ دوں پھر میرے سامنے کوئی بات آتی ہے تو میں کردیتا ہوں جب میں دیکھتا ہوں کہ میں نے اپنی قسم کے خلاف کردیا تو میں دس مساکین کو کھانا کھلا دیتا ہوں ہر مسکین کو نصف صاع گندم یا ایک صاع کھجور یا جو دیتا ہوں اور حضرت علی (رض) سے بھی اسی طرح کی روایت وارد ہے جس کو ہم اپنے مقام پر اس کتاب میں ذکر کریں گے (ان شاء اللہ) اور ابوبکر و عمر عثمان ] سے صدقۃ الفطر میں منقول ہے کہ وہ گندم سے نصف صاع ہے آئندہ ذکر کریں گے۔
اس سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ گندم کے متعلق جو اور کھجور کے مقابلے میں تعدیل والی بات وہ مشورہ سے ہوئی اور اس پر صحابہ کرام (رض) کا اجماع ہوا اگر اور کوئی روایت نہ بھی ہوتی یہ اجماع صحابہ کرام ہمارے لیے کافی حجت تھا اور یہ گندم کے نصف صاع صدقۃ الفطر ہونے میں عظیم حجت ہے اس اجماع کے ساتھ حضرت اسماء (رض) کی روایت گزری کہ ہم نصف صاع گندم صدقہ فطر میں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں ادا کیا کرتے تھے اس کے علاوہ بھی ایسے آثار موجود ہیں جو اس بات کو صراحت سے ثابت کرتے ہیں۔
تائیدی آثار و روایات آگے ملاحظہ ہوں جن میں تین مرفوع سات موقوف ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔