HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3097

۳۰۹۷ : حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَیْدِ بْنِ ہِشَامٍ الرُّعَیْنِیُّ‘ قَالَ : ثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ صَالِحٍ‘ قَالَ : حَدَّثَنِی اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَیُّوْبَ‘ فَذَکَرَ بِإِسْنَادِہٖ مِثْلَہٗ .قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : فَذَہَبَ قَوْمٌ إِلٰی أَنَّ الرَّجُلَ اِذَا لَمْ یَنْوِ الدُّخُوْلَ فِی الصِّیَامِ قَبْلَ طُلُوْعِ الْفَجْرِ‘ لَمْ یُجْزِہٖ أَنْ یَصُوْمَ یَوْمَہُ ذٰلِکَ‘ بِنِیَّۃٍ تَحْدُثُ لَہٗ بَعْدَ ذٰلِکَ‘ وَاحْتَجُّوْا بِھٰذَا الْحَدِیْثِ .وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ‘ فَقَالُوْا : ھٰذَا الْحَدِیْثُ لَا یَرْفَعُہُ الْحُفَّاظُ الَّذِیْنَ یَرْوُونَہٗ، عَنِ ابْنِ شِہَابٍ‘ وَیَخْتَلِفُوْنَ عَنْہُ فِیْہِ اخْتِلَافًا یُوْجِبُ اضْطِرَابَ الْحَدِیْثِ بِمَا ہُوَ دُوْنَہٗ.وَلٰـکِنْ- مَعَ ذٰلِکَ ۔ نُثْبِتُہٗ ، وَنَجْعَلُہٗ عَلٰی خَاصٍّ مِنَ الصَّوْمِ‘ وَہُوَ الصَّوْمُ الْفَرْضُ‘ الَّذِیْ لَیْسَ فِیْ أَیَّامٍ بِعَیْنِہَا‘ مِثْلَ الصَّوْمِ فِی الْکَفَّارَاتِ‘ وَقَضَائِ رَمَضَانَ‘ وَمَا أَشْبَہَ ذٰلِکَ .
٣٠٩٧: لیث بن سعد نے یحییٰ بن ایوب سے پھر انھوں نے اپنی اسناد سے اسی طرح روایت نقل کی ہے۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں کہ علماء کی ایک جماعت اس طرف رائے رکھتی ہے کہ اگر کوئی آدمی طلوع فجر سے پہلے روزے کی نیت نہ کرے تو اس دن اس کے بعد نیت کر کے روزہ رکھنا اس کو جائز نہیں۔ مذکورہ بالا روایات سے انھوں نے استدلال کیا ہے۔ جبکہ علماء کی دوسری جماعت نے ان سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ پہلی بات یہ ہے کہ ابن شہاب سے جن حفاظ محدثین نے روایت نقل کی ہے وہ اس کو مرفوع نقل نہیں کرتے اور اس کے بارے میں ایسا اختلاف ذکر کرتے ہیں جو نیچے والے حضرات میں حدیث کے اضطراب کا باعث ہے۔ مگر اس کمزوری کے باوجود ہم اسے تسلیم کرتے ہوئے خاص روزے سے متعلق کرتے ہیں یعنی وہ فرض روزہ جو اپنے معینہ دنوں کی بجائے دیگر دنوں میں رکھا جائے جیسا کہ کفارات اور قضائے رمضان کے روزے ۔ رہا حدیث کا حفاظ کے ہاں اختلاف تو وہ مندرجہ روایات سے ظاہر ہے۔
حاصل روایات ان روایات سے صاف معلوم ہو رہا ہے کہ رات سے روزے کی نیت ضروری ہے ورنہ روزہ درست نہ ہوگا۔
فریق ثانی کا مؤقف اور دلائل :
رمضان المبارک اور نذر معین کے روزے کی نیت رات سے کرنا ضروری ہے نفل کی طرح اس کی نیت میں زوال آفتاب تک تاخیر نیت جائز نہیں ہے دلائل آئندہ سطور میں مذکور ہیں۔ اولاً سابقہ روایت کا جواب ملاحظہ ہو۔
سابقہ روایت سے استدلال کا جواب :
نمبر 1: اس روایت کا دارومدار ابن شہاب پر ہے اور ان کے چار شاگرد اس روایت کو نقل کرتے ہیں امام مالک ‘ ابن عیینہ ‘ معمر ‘ عبداللہ بن ابی بکر رحمہم اللہ ہیں۔ عبداللہ بن ابی بکر کے علاوہ بقیہ سب نے اس کو موقوف نقل کیا صرف انھوں نے مرفوع نقل کیا یہ روایت حفاظ حدیث کی نقل کے خلاف ہونے کی وجہ سے قابل استدلال نہ ہوگی۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔