HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3132

۳۱۳۱ : حَدَّثَنَا رَبِیْعٌ الْمُؤَذِّنُ‘ قَالَ : ثَنَا بِشْرُ بْنُ بَکْرٍ‘ قَالَ : حَدَّثَنِی الْأَوْزَاعِیُّ‘ قَالَ : سَأَلْتُ الزُّہْرِیُّ‘ عَنْ رَجُلٍ جَامَعَ امْرَأَتَہٗ فِیْ شَہْرِ رَمَضَانَ. فَقَالَ : حَدَّثَنِیْ حُمَیْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ عَوْفٍ‘ قَالَ : حَدَّثَنِیْ أَبُوْ ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ‘ فَذَکَرَ نَحْوَہٗ‘ غَیْرَ أَنَّہٗ لَمْ یَذْکُرِ الْآصُعَ .فَکَانَ مَا رَوَیْنَا فِیْ ھٰذَا الْحَدِیْثِ قَدْ دَخَلَ فِیْہِ مَا فِی الْحَدِیْثَیْنِ الْأَوَّلَیْنِ‘ لِأَنَّ فِیْہِ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لَہٗ (أَتَجِدُ رَقَبَۃً ؟ قَالَ : لَا‘ قَالَ فَصُمْ شَہْرَیْنِ مُتَتَابِعَیْنِ .قَالَ : مَا أَسْتَطِیْعُ‘ قَالَ فَأَطْعِمْ سِتِّیْنَ مِسْکِیْنًا ؟) .فَکَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا أَمَرَہٗ بِکُلِّ صِنْفٍ مِنْ ھٰذِہِ الْأَصْنَافِ الثَّلَاثَۃِ لِمَا لَمْ یَکُنْ وَاجِدًا لِلصِّنْفِ الَّذِیْ ذَکَرَہٗ لَہٗ قَبْلَہٗ۔فَلَمَّا أَخْبَرَہُ الرَّجُلُ أَنَّہٗ غَیْرُ قَادِرٍ عَلٰی شَیْئٍ مِنْ ذٰلِکَ أُتِیَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِعَرْقٍ فِیْہِ تَمْرٌ‘ فَکَانَ ذِکْرُ الْعَرْقِ وَمَا کَانَ مِنْ دَفْعِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِیَّاہُ إِلَی الرَّجُلِ‘ وَأَمْرِہٖ إِیَّاہُ بِالصَّدَقَۃِ ۔ ہُوَ الَّذِیْ رَوَتْہُ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا فِیْ حَدِیْثِہَا الَّذِیْ بَدَأْنَا بِرِوَایَتِہٖ۔ فَحَدِیْثُ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ ھٰذَا أَوْلٰی مِنْہُ‘ لِأَنَّہٗ قَدْ کَانَ قَبْلَ الَّذِیْ فِیْ حَدِیْثِ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا شَیْء ٌ قَدْ حَفِظَہٗ أَبُوْ ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ‘ وَلَمْ تَحْفَظْہُ عَائِشَۃُ‘ فَہُوَ أَوْلٰی‘ لِمَا قَدْ زَادَہٗ.وَأَمَّا حَدِیْثُ مَالِکٍ وَابْنِ جُرَیْجٍ‘ فَہُمَا عَنِ الزُّہْرِیِّ‘ عَلٰی مَا قَدْ ذَکَرْنَا‘ وَقَدْ بَیَّنَّا الْعِلَّۃَ فِیْ ذٰلِکَ فِیْمَا تَقَدَّمَ مِنْ ھٰذَا الْبَابِ .فَثَبَتَ بِمَا ذَکَرْنَا مِنَ الْکَفَّارَۃِ فِی الْاِفْطَارِ بِالْجِمَاعِ فِی الصِّیَامِ‘ فِیْ شَہْرِ رَمَضَانَ‘ مَا فِیْ حَدِیْثِ مَنْصُوْرٍ‘ وَابْنِ عُیَیْنَۃَ‘ وَمَنْ وَافَقَہُمَا‘ عَنِ الزُّہْرِیِّ‘ عَنْ حُمَیْدٍ‘ عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ‘ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ‘ وَہُوَ قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ‘ وَأَبِیْ یُوْسُفَ‘ وَمُحَمَّدٍ‘ رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی
٣١٣١: اوزاعی نے بیان کیا کہ میں نے زہری سے اس آدمی کے متعلق سوال کیا جس نے اپنی بیوی سے رمضان میں جماع کیا تو انھوں نے مجھے اس طرح روایت بیان کی کہ مجھے حمید بن عبدالرحمن بن عوف نے بیان کیا انھوں نے ابوہریرہ (رض) سے روایت کی انھوں نے اسی طرح روایت نقل کی مگر صاع کی مقدار کا تذکرہ نہیں کیا۔ تو جو کچھ ہم نے اس روایت میں ذکر کیا اس میں پہلی دو روایات بھی شامل ہوگئیں ۔ کیونکہ اس میں جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے فرمایا کیا تمہارے پاس آزادی کے لیے گردن موجود ہے۔ اس نے جواب دیا نہیں ۔ آپ نے فرمایا دو ماہ کے روزے رکھو اس نے عرض کیا میں اس کی طاقت نہیں رکھتا ۔ آپ نے فرمایا ساٹھ مساکین کو کھانا دو ‘ ‘ تو جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس تینوں اقسام میں سے ہر ایک کا حکم اس صورت میں دیا کہ جب وہ ان سے پہلی کو نہ پائے پس جب اس شخص نے یہ خبر دی کہ وہ ان میں سے کسی کی قدرت نہیں رکھتا تو جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس اس کے بعد کھجوروں کا ٹوکرا آیا ۔ تو ٹوکرے کا تذکرہ اور اس کا آدمی کے حوالے کرنا اور اس کے صدقہ کا حکم تو روایت عائشہ صدیقہ (رض) میں بھی موجود ہے جس کا شروع میں ہم تذکرہ کر آئے۔ پس حضرت ابوہریرہ (رض) والی روایت اس سے اولیٰ ہے کیونکہ حضرت عائشہ صدیقہ (رض) کی روایت میں جس بات کا تذکرہ ہے وہ وہی روایت ہے جس سے ہم نے ابتداء کی ہے۔ پس روایت ابوہریرہ (رض) اس سے اولیٰ اور بہتر ہے۔ کیونکہ پہلے کی وہ بات جو حدیث عائشہ صدیقہ (رض) میں ہے اس کو ابوہریرہ (رض) نے تو یاد رکھا اور حضرت عائشہ صدیقہ (رض) نے یاد نہیں رکھا۔ پس روایت ابوہریرہ صدیقہ اولیٰ ہے اس لیے کہ اس میں اضافہ ہے رہی روایت مالک وابن جریج تو ان دونوں زہری ہی سے روایت کی ہے جیسا ہم نے ذکر کردیا اور اس کی وجہ سے اسی باب میں ذکر دی۔ اس سے وہ کفارہ ثابت ہوا جو رمضان المبارک میں جماع کی صورت میں لازم ہوتا جیسا کہ حضرت منصور ‘ اور ابن عیینہ جواب اور ان کے موافق حضرات نے زہری کی وساطت سے حمید سے انھوں نے حضرت ابوہریرہ (رض) سے انھوں نے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت نقل کی ہے یہی امام ابوحنیفہ ابو یوسف ‘ محمد رحمہم اللہ کا قول ہے۔
نوٹ : جو روایت ہم نے نقل کی ہے اس میں وہ دونوں پہلی احادیث داخل ہیں جو شروع باب میں عائشہ صدیقہ (رض) اور ابوہریرہ (رض) سے مروی ہیں۔ اور اس میں یہ بھی ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو فرمایا کیا تمہارے پاس غلام ہے اس نے کہا نہیں آپ نے فرمایا پھر دو ماہ کے مسلسل روزے رکھو اس نے کہا میں اس کی استطاعت نہیں پاتا آپ نے فرمایا پھر ساٹھ مساکین کو کھانا کھلاؤ“ تو جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو تین اقسام کا حکم فرمایا اور جب پہلی قسم کا میسر نہ ہونا معلوم ہوا تو پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دوسری اور پھر تیسری قسم ذکر فرمائی۔ جب اس نے سب سے عجز کا اظہار کیا تو جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک ٹوکرا کھجور لائی گئی پھر ٹوکرے اور اس کی کھجوروں کے عنایت فرمانے کا تذکرہ ہے اور اس بات کا تذکرہ ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خاص طور پر اسی کو صدقہ کا حکم فرمایا اور حضرت عائشہ (رض) کی روایت میں بھی اسی کا تذکرہ ہے تو اس روایت میں جس قدر تفصیل ہے وہ روایت عائشہ (رض) میں محفوظ نہیں ہے اور ثقہ راوی کا اضافہ بالاتفاق معتبر ہے اور مالک و ابن جریج والی روایت کی وجہ بھی ہم ذکر کر آئے۔
پس اس سے ثابت ہوگیا کہ رمضان کے روزہ کو جماع سے توڑنے میں کفارہ کی کیفیت وہی ہوگی جو روایت منصور ‘ ابن عینیہ اور ان کے موافق روات سے ذکر کی ہے۔
یہی ہمارے ائمہ ثلاثہ کا قول ہے یعنی ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد رحمہم اللہ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔