HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3163

۳۱۶۲ : حَدَّثَنَا أَبُوْ بَکْرَۃَ‘ قَالَ : ثَنَا رَوْحٌ‘ قَالَ : ثَنَا شُعْبَۃُ‘ قَالَ : سَمِعْتُ عَاصِمًا یُحَدِّثُ عَنْ أَنَسٍ قَالَ (إِنْ شِئْتَ فَصُمْ‘ وَإِنْ شِئْتَ فَأَفْطِرْ‘ وَالصَّوْمُ أَفْضَلُ) .وَکَانَ مِمَّا احْتَجَّ بِہٖ أَیْضًا أَہْلُ الْمَقَالَۃِ الْأُوْلٰی فِیْ دَفْعِہِمُ الصَّوْمَ فِی السَّفَرِ‘ مَا قَدْ ذَکَرْنَاہُ فِیْ غَیْرِ ھٰذَا الْمَوْضِعِ‘ مِنْ قَوْلِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ (إِنَّ اللّٰہَ وَضَعَ عَنِ الْمُسَافِرِ الصِّیَامَ .) قَالُوْا : فَلَمَّا کَانَ الصِّیَامُ مَوْضُوْعًا عَنْہُ‘ کَانَ اِذَا صَامَہٗ، فَقَدْ صَامَہٗ، وَہُوَ غَیْرُ مَفْرُوْضٍ عَلَیْہٖ‘ فَلاَ یُجْزِیْہِ .فَکَانَ مِنَ الْحُجَّۃِ لِلْآخَرِیْنَ عَلَیْہِمْ فِیْ ذٰلِکَ أَنَّہٗ قَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَّکُوْنَ ذٰلِکَ الصِّیَامُ الَّذِی وَضَعَہُ عَنْہُ‘ ہُوَ الصِّیَامُ الَّذِیْ لَا یَکُوْنُ لَہٗ مِنْہُ بُدٌّ فِیْ تِلْکَ الْأَیَّامِ‘ کَمَا لَا بُدَّ لِلْمُقِیْمِ مِنْ ذٰلِکَ‘ وَفِیْ ھٰذَا الْحَدِیْثِ مَا قَدْ دَلَّ عَلٰی ھٰذَا الْمَعْنَی .أَلَا تَرَاہُ یَقُوْلُ (وَعَنِ الْحَامِلِ وَالْمُرْضِعِ) .أَفَلاَ تَرٰی أَنَّ الْحَامِلَ وَالْمُرْضِعَ اِذَا صَامَتَا رَمَضَانَ أَنَّ ذٰلِکَ یُجْزِیْہِمَا أَوْ أَنَّہُمَا لَا تَکُوْنَانِ‘ کَمَنْ صَامَ قَبْلَ وُجُوْبِ الصَّوْمِ عَلَیْہِ بَلْ جَعَلَ مَا یَجِبُ الصَّوْمُ عَلَیْہِمَا بِدُخُوْلِ الشَّہْرِ‘ فَجَعَلَ لَہُمَا‘ تَأْخِیْرَہٗ لِلضَّرُوْرَۃِ وَالْمُسَافِرُ فِیْ ذٰلِکَ مِثْلُہُمَا .وَھٰذَا أُوْلَیْ مَا حُمِلَ عَلَیْہِ ھٰذَا الْأَثَرُ‘ حَتّٰی لَا یُضَادَّ غَیْرَہُ مِنَ الْآثَارِ الَّتِیْ قَدْ ذَکَرْنَاہَا فِیْ ھٰذَا الْبَابِ .وَکَانَ مِنَ الْحُجَّۃِ عَلٰی أَہْلِ الْمَقَالَۃِ الْأُوْلٰی الَّتِیْ قَدْ ذَکَرْنَاہَا لِأَہْلِ الْمَقَالَۃِ الثَّانِیَۃٖ،الَّتِیْ وَصَفْنَاہَا - أَنَّا قَدْ رَأَیْنَاہُمْ کَانُوْا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَعْدَ أَنْ أَبَاحَ لَہُمُ الْاِفْطَارَ فِی السَّفَرِ یَصُوْمُوْنَ فِیْہِ .فَمِمَّا رُوِیَ فِیْ ذٰلِکَ۔
٣١٦٢: عاصم نے انس (رض) سے بیان کیا کہ اگر تم چاہو روزہ رکھو اور اگر چاہو تو افطار کرو مگر روزہ افضل ہے۔ ان روایات میں سے جن سے پہلے قول والوں نے سفر میں روزے کے متعلق اس روایت کو بھی پیش کیا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ان اللہ وضع عن المسافر الصیام کہ اللہ تعالیٰ نے مسافر سے روزے کو اٹھا لیا ہے انھوں نے اس سے استدلال کرتے ہوئے کہا کہ جب اللہ نے اس سے روزے کو اٹھا لیا اور اس نے اگر روزہ رکھ لیا تو اس نے صرف روزہ رکھا جو کہ اس پر فرض نہیں تھا پس وہ فرضی روزے کی جگہ کام نہیں دے گا۔ دوسرے علماء کی طرف سے ان کے جواب میں یہ کہا گیا کہ عین ممکن ہے کہ جس روزے کو اس سے ہٹا یا گیا وہ وہی روزہ ہو جس کو انہی دنوں میں رکھنا ضروری تھا جیسا کہ مقیم کے لیے ضروری ہے کہ وہ رمضان کے انہی دنوں میں روزے رکھے اور یہ روایت ہمارے اس مفہوم پر دلالت کر رہی ہے کیا ہم نہیں جانتے ہو کہ حاملہ اور مرضعہ سے بھی روزے کو اٹھا لیا گیا ہے تو جناب کیا فرماتے ہیں کہ اگر حاملہ اور مرضعہ رمضان المبارک کا روزہ رکھ لیں تو ان کے لیے کافی ہوجائے گا ؟ یا وہ ان لوگوں کی طرح نہیں ہوں گی کہ جس نے روزے کے لازم ہونے سے پہلے روزے کو رکھ لیا ۔ بلکہ مہینے کے داخل ہوتے ہی ان پر روزہ لازم ہوجاتا ہے۔ البتہ ضرورت کی وجہ سے ان کے لیے تاخیر کی اجازت دی گئی ۔ مسافر کا حال بھی اس سلسلے میں انہی کی طرح ہے اور اس معنیٰ پر اس اثر کو محمول کرنا زیادہ بہتر ہے تاکہ یہ اثر اس باب میں مذکورہ روایات کے خلاف نہ ہو اور پہلے قول والوں کے خلاف ایک اور دلیل بھی موجود ہے جس کو ہم بیان کرتے ہیں۔ وہ اس طرح کہ ہم یہ جانتے ہیں کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اس کے بعد بھی روزہ رکھتے رہے کہ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے لیے سفر میں افطار کو مباح کردیا چنانچہ اس سلسلہ کی روایات ذیل میں درج کی جاتی ہیں۔
اشکال ثالث :
جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد ہے ان اللہ وضع عن المسافر الصیام۔
تخریج : ابو داؤد فی الصوم باب ٤٣‘ ترمذی فی الصوم باب ٢١‘ نسائی فی الصیام باب ٥٠‘ ابن ماجہ فی الصیام باب ١٢‘ مسند احمد ٤؍٣٤٧‘ ٥؍٢٩۔
جب اس روایت کے مطابق روزہ اس سے ہٹا لیا گیا جب وہ روزہ رکھے بھی تو وہ ایسا روزہ رکھ رہا ہے جو اس پر فرض نہیں۔ پس اس کا فرض سمجھ کر رکھنا جائز نہ ہوگا۔
ازالہ :
یہ عین ممکن ہے کہ یہ روزہ جو اس سے ہٹایا گیا وہ روزہ ہو جس کے رکھنے کے بغیر کوئی چارہ کار نہ ہو جیسا کہ مقیم صحیح کو روزہ کے بغیر چارہ کار نہیں اور خود اس روایت میں عن الحامل والمرضع کے الفاظ اس مفہوم کی تائید کرتے ہیں آپ غور کریں کہ حاملہ اور مرضعہ اگر رمضان کا روزہ رکھ لیں تو کفایت کر جائے گا وہ ان کی طرح ہرگز شمار نہ ہوں گی جو وجوب صوم سے پہلے روزہ رکھ لیں بلکہ ان کا وہی روزہ شمار ہوگا جو مہینہ کے داخل ہونے کی صورت میں ہوتا ہے یعنی فرض روزہ اور تاخیر کے لیے ان کے حق میں گنجائش رکھی گئی اور مسافر کو ان کی مثل قرار دیا گیا یہ تاویل اس بات سے بہتر ہے کہ روایات کو باہمی متضاد ماننا پڑے۔
سفر میں روزے کے مباح ہونے کے مزید دلائل ملاحظہ ہوں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔