HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3414

۳۴۱۴ : حَدَّثَنَا فَہْدٌ قَالَ : ثَنَا : أَبُوْ سَعِیْدٍ الْأَشَجُّ قَالَ : ثَنَا أَبُوْ خَالِدٍ سُلَیْمَانُ بْنُ حَیَّانَ الْأَزْدِیُّ الْأَحْمَرُ عَنْ عَمْرِو بْنِ قَیْسٍ عَنْ أَبِیْ إِسْحَاقَ عَنْ صِلَۃَ قَالَ : کُنَّا عِنْدَ عَمَّارٍ فَأُتِیَ بِشَاۃٍ مَصْلِیَّۃٍ فَقَالَ لِلْقَوْمِ : کُلُوْا فَتَنَحّٰی رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ وَقَالَ : إِنِّیْ صَائِمٌ قَالَ : عَمَّارٌ : مَنْ صَامَ الْیَوْمَ الَّذِیْ یُشَکُّ فِیْہِ فَقَدْ عَصَیْ أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : فَکَرِہَ قَوْمٌ صَوْمَ الْیَوْمِ الَّذِیْ یُشَکُّ فِیْہِ وَاحْتَجُّوْا فِیْ ذٰلِکَ بِھٰذَا الْحَدِیْثِ وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ فَلَمْ یَرَوْا بِصَوْمِہِ تَطَوُّعًا بَأْسًا قَالُوْا : وَإِنَّمَا الصَّوْمُ الْمَکْرُوْہُ فِیْ ھٰذَا الْحَدِیْثِ ہُوَ الصَّوْمُ عَلٰی أَنَّہٗ مِنْ رَمَضَانَ فَأَمَّا تَطَوُّعًا فَلاَ بَأْسَ بِہٖ وَاحْتَجُّوْا فِیْ ذٰلِکَ بِمَا قَدْ رَوَیْنَاہٗ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ غَیْرِ ھٰذَا الْمَوْضِعِ مِنْ قَوْلِہٖ (لَا تَتَقَدَّمُوْا رَمَضَانَ بِیَوْمٍ وَلَا بِیَوْمَیْنِ إِلَّا أَنْ یُوَافِقَ ذٰلِکَ صَوْمًا کَانَ یَصُوْمُہٗ أَحَدُکُمْ فَلْیَصُمْہٗ).
٣٤١٤: عمرو بن قیس نے ابو اسحاق سے انھوں نے صلہ سے نقل کیا کہ ہم عمار بن یاسر (رض) کے ہاں تھے چنانچہ ایک بھنی ہوئی بکری لائی گئی تو انھوں نے لوگوں کو فرمایا کھاؤ اس وقت قوم میں سے ایک آدمی ایک طرف ہوگیا اور کہنے لگا میں روزے سے ہوں تو عمار (رض) نے فرمایا جس نے یوم شک کا روزہ رکھا اس نے ابوالقاسم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نافرمانی کی۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں کہ علماء کی ایک جماعت نے شک کے دن روزے کو مکروہ قرار دیا ہے۔ مگر دوسروں نے ان کی بات سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ نفلی روزہ رکھ لینے میں کچھ حرج نہیں ‘ ان کا کہنا یہ ہے کہ جس مکروہ روزے کا تذکرہ اس روایت میں ہے وہ رمضان المبارک کی نیت سے روزہ رکھنا ہے۔ جب کہ نفلی روزے میں کچھ قباحت نہیں ۔ انھوں نے اس سلسلہ میں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ارشاد سے استدلال کیا ہے جس کو ہم دوسرے مقام پر ذکر کرچکے ہیں۔ کہ جناب رسول اللہ نے فرمایا ” لا تتقد موا رمضان ببوم ولا بیومین الا ان یوافق ذلک صومًا کان یصومہ احدکم فلیصمہ “ کہ رمضان سے ایک دو دن پہلے روزہ نہ رکھو مگر یہ کہ وہ اس روزے کے موافق ہوجاتے جو وہ رکھتا تھا تو وہ روزہ رکھ لے۔
تخریج : ابو داؤد فی الصوم باب ١٠‘ ترمذی فی الصوم باب ٣۔
حاصل روایات : یہ ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مخالفت کا مطلب یہی ہے کہ اس دن کا روزہ رکھنا مطلقاً مکروہ ہے اور نفلی روزہ تو خاص طور پر منع ہے۔
فریق ثانی کا مؤقف :
نفلی روزہ کی نیت سے روزے میں کوئی کراہت نہیں ہے۔
روایت بالا کا مفہوم :
فریق اوّل نے نفلی روزے کے سلسلے میں اس سے جو استدلال کیا وہ درست نہیں روایت سے اس روزے کی ممانعت کی گئی ہے جو رمضان کی نیت سے رکھا جائے گا اور اس کی کراہت میں تو کوئی شبہ نہیں باقی نفلی روزے کے جواز کی دلیل یہ روایت ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا لاتتقدموا رمضان بیوم ولا بیومین الا ان یوافق ذلک صوما کان یصومہ احدکم فلیصمہ “ ۔ رمضان سے ایک دو دن پہلے روزہ نہ رکھو مگر یہ کہ وہ تم میں کسی کی عادت کے موافق آجائے۔
تخریج : بخاری فی الصوم باب ١٤‘ مسلم فی الصیام روایت ٢١‘ ابو داؤد فی الصوم باب ٧‘ ترمذی فی الصوم باب ٢‘ ٤‘ ٣٨۔
یعنی رمضان سے ایک دو دن پہلے روزہ مت رکھو مگر اس صورت میں کہ روزے رکھنے کی عادت ہو اور اس عادت کے موافق وہ دن بھی آگیا تو اس کو رکھ لے۔
نوٹ : یہ ہے کہ رمضان کی نیت سے تو شک کے دن روزہ درست نہیں البتہ نفلی روزے میں کوئی حرج نہیں ہے واللہ اعلم۔
انتیس کو مطلع صاف نہ ہو اور چاند کا کوئی شرعی ثبوت نہ ہو تو اگلے دن کو یوم شک کہا جائے گا۔ آیا اس دن نفل روزہ رکھنا درست ہے یا نہیں۔
نمبر 1: امام شافعی (رح) اور سفیان ثوری (رح) ابن مبارک یوم شک میں نفل روزہ مطلقاً مکروہ قرار دیتے ہیں۔
نمبر 2: امام ابوحنیفہ ‘ احمد ‘ مالک رحمہم اللہ بھی نفل روزہ کے جواز کے قائل ہیں۔ باقی رمضان کی نیت سے روزہ مکروہ تحریمی ہوگا اور امام شافعی کے ہاں درست ہی نہ ہوگا قضا رمضان وغیرہ کی نیت سے روزہ سب کے ہاں مکروہ ہے شک والی نیت سے بالکل روزہ نہ ہوگا رمضان اور نفل کے درمیان دائر نیت سے بھی مکروہ ہے۔ خواص یا معمول والے روزہ رکھ سکتے ہیں۔ مطلق نفل کے متعلق اختلاف یہ ہے۔
فریق اوّل کا مؤقف :
یوم شک میں نفل روزہ کسی بھی نیت سے مکروہ ہے۔ دلیل یہ روایت ہے۔
حاصل روایات : روزے کے بعد اس کا لانا مناسب ہے روزے سال میں ایک مرتبہ فرض ہیں تو یہ عمر میں ایک مرتبہ فرض ہے حج کا معنی قصد کرنا ہے مگر شرع میں مخصوص ایام میں مخصوص افعال کے ساتھ بیت اللہ الحرام کا قصد کرنا حج کہلاتا ہے گزشتہ اقوام میں بھی حج تھا اللہ تعالیٰ کی عظمت وکبریائی کے عملی اعتراف کا نام حج ہے کہ کفن پہن کر اس کے دروازے کا سوالی بنتا ہے یہ فنائیت کا انتہائی مقام ظاہر کرتا ہے ہجرت سے قبل ہر سال آپ نے بھی حج کیا البتہ ٩ ھ میں حج فرض ہونے کے بعد آپ نے صرف حجۃ الوداع ہی کیا بیت المعمور کی سیدھ میں زمین پر بننے والا اولین گھر بیت اللہ ہے زمین کا اولین حصہ جس کو پانی سے ظاہر کیا گیا وہ بیت اللہ والا حصہ ہے حج کے لازم ہونے کے لیے مالدار آزاد مسلمان ہونے کے ساتھ راستے کا پرامن ہونا اور صحت مند ہونا ضروری ہے اولین فرصت میں حج ادا کرنا چاہیے استطاعت کے باوجود تاخیر سے گناہ گار ہوگا مگر حج قضا نہ ہوگا عمرہ سنت مؤکدہ ہے امام شافعی (رح) اس کو واجب کہتے ہیں موجودہ باب میں عورت کے سفر کی شرعی حیثیت اور پھر سفر حج میں محرم لازم ہوگا یا محرم کے نہ پائے جانے کی صورت میں اس سے حج ساقط ہوگا اس مسئلہ میں شدید اختلافی آرا ہیں امام طحاوی نے چھ مذاہب کی طرف اشارات کئے ہیں۔
نمبر 1: عامر شعبی و اہل ظواہر کے ہاں عورت کو بلامحرم شرعی مطلقا سفر حج ہو یا دیگر جائز نہیں۔
نمبر 2: عطاءؒ ایک ٢٣ کلومیٹر منزل سے کم مسافت بلامحرم و زوج کرسکتی ہے اس سے زیادہ نہیں۔
نمبر 3: ایک دن رات سے کم مسافت بلامحرم و زوج کرسکتی ہے خواہ قابل اطمینان عورتوں اور مردوں کے ساتھ ہو یہ امام شافعی (رح) ومالک (رح) کا مسلک ہے متاخرین احناف کا فتویٰ اسی کے موافق ہے۔
نمبر$: حسن بصری (رح) و قتادہ (رح) کے ہاں دو دن رات کی مسافت بلامحرم جائز ہے۔
نمبر%: امام ابوحنیفہ (رح) و ابو یوسف (رح) و محمد (رح) تین دن رات کا سفر بلامحرم و زوج کرسکتی ہے اگر اس سے زیادہ مسافت ہو تو حج بھی بلامحرم فرض نہ ہوگا۔
نمبر &: زہری (رح) اور امام شافعی (رح) ومالک (رح) کے ہاں بلامحرم و زوج اس کے سفر میں حج نہیں امام احمد کا قول بھی یہی نقل کیا گیا ہے۔
فریق اوّل : بغیر محرم شرعی عورت کا سفر کسی بھی غرض سے ہو جائز نہیں اس کو طحاوی (رح) نے فذھب قوم الی ان المرأۃ تسافر سے ذکر کیا ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔