HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3539

۳۵۳۹ : حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ الْحَکَمِ الْجِیْزِیُّ الْکُوْفِیُّ قَالَ : ثَنَا أَبُوْ غَسَّانَ مَالِکُ بْنُ إِسْمَاعِیْلَ قَالَ : ثَنَا زُہَیْرُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ قَالَ : ثَنَا أَبُو الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ (مَنْ لَمْ یَجِدَ النَّعْلَیْنِ فَلْیَلْبَسَ الْخُفَّیْنِ وَمَنْ لَمْ یَجِدْ إِزَارًا فَلْیَلْبَسْ سَرَاوِیْلًا) قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : فَذَہَبَ إِلٰی ھٰذِہِ الْآثَارِ قَوْمٌ فَقَالُوْا : مَنْ لَمْ یَجِدْ إِزَارًا وَہُوَ مُحْرِمٌ لَبِسَ سَرَاوِیْلًا وَلَا شَیْئَ عَلَیْہِ وَمَنْ لَمْ یَجِدْ نَعْلَیْنِ لَبِسَ خُفَّیْنِ وَلَا شَیْئَ عَلَیْہِ .وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ فَقَالُوْا : أَمَّا مَا ذَکَرْتُمُوْہُ مِنْ لُبْسِ الْمُحْرِمِ الْخُفَّ وَالسَّرَاوِیْلَ عَلَی الضَّرُوْرَۃِ فَنَحْنُ نَقُوْلُ بِذٰلِکَ وَنُبِیْحُ لَہٗ لُبْسَہُ لِلضَّرُوْرَۃِ الَّتِی ہِیَ بِہٖ۔ وَلٰـکِنَّا نُوْجِبُ عَلَیْہِ مَعَ ذٰلِکَ الْکَفَّارَۃَ وَلَیْسَ فِیْمَا رَوَیْتُمُوْہٗ نَفْیٌ لِوُجُوْبِ الْکَفَّارَۃِ وَلَا فِیْہِ وَلَا فِیْ قَوْلِنَا خِلَافٌ لِشَیْئٍ مِنْ ذٰلِکَ .لِأَنَّا لَمْ نَقُلْ : لَا یَلْبَسُ الْخُفَّیْنِ اِذَا لَمْ یَجِدْ نَعْلَیْنِ وَلَا السَّرَاوِیْلَ اِذَا لَمْ یَجِدْ إِزَارًا .وَلَوْ قُلْنَا ذٰلِکَ کُنَّا مُخَالِفِیْنَ لِھٰذَا الْحَدِیْثِ وَلٰـکِنَّا قَدْ أَبَحْنَا لَہٗ اللِّبَاسَ کَمَا أَبَاحَ لَہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ثُمَّ أَوْجَبْنَا عَلَیْہِ مَعَ ذٰلِکَ الْکَفَّارَۃَ بِالدَّلَائِلِ الْقَائِمَۃِ الْمُوْجِبَۃِ لِذٰلِکَ .وَقَدْ یُحْتَمَلُ أَیْضًا قَوْلُہٗ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ (مَنْ لَمْ یَجِدْ نَعْلَیْنِ فَلْیَلْبَسْ خُفَّیْنِ) عَلٰی أَنْ یَقْطَعَہُمَا مِنْ تَحْتِ الْکَعْبَیْنِ فَیَلْبَسُہُمَا کَمَا یَلْبَسُ النَّعْلَیْنِ .وَقَوْلُہٗ (مَنْ لَمْ یَجِدْ إِزَارًا فَیَلْبَسُ سَرَاوِیْلًا) عَلٰی أَنْ یَشُقَّ السَّرَاوِیْلَ فَیَلْبَسُہٗ کَمَا یَلْبَسُ الْاِزَارَ .فَإِنْ کَانَ ھٰذَا الْحَدِیْثُ أُرِیْدَ بِہِ ھٰذَا الْمَعْنٰی فَلَسْنَا نُخَالِفُ شَیْئًا مِنْ ذٰلِکَ وَنَحْنُ نَقُوْلُ بِذٰلِکَ وَنُثْبِتُہُ .وَإِنَّمَا وَقَعَ الْخِلَافُ بَیْنَنَا وَبَیْنَکُمْ فِی التَّأْوِیْلِ لَا فِیْ نَفْسِ الْحَدِیْثِ لِأَنَّا قَدْ صَرَفْنَا الْحَدِیْثَ إِلَی وَجْہٍ یَحْتَمِلُہٗ فَاعْرِفُوْا مَوْضِعَ خِلَافِ التَّأْوِیْلِ مِنْ مَوْضِعِ خِلَافِ الْحَدِیْثِ فَإِنَّہُمَا مُخْتَلِفَانِ وَلَا تُوْجِبُوْا عَلٰی مَنْ خَالَفَ تَأْوِیْلَکُمْ خِلَافًا لِذٰلِکَ الْحَدِیْثِ .وَقَدْ بَیَّنَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَعْضَ ذٰلِکَ .
٣٥٣٩: ابوالزبیر نے جابر (رض) سے روایت کی ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جو جوتا نہ پائے وہ موزے پہن لے اور جس کو تہبند میسر نہ ہو وہ پاجامہ پہن لے۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں بعض علماء نے اس بات کو اختیار کیا جس شخص کو چادر مسیر نہ ہو اور وہ احرام باندھنا چاہتا ہو تو وہ پاجامہ پہن لے اس پر کچھ لازم نہ آئے گا اور جس شخص کے پاس جوتے نہ ہوں وہ موزے پہن لے اس کے ذمہ کوئی ضمان لازم نہ ہوگا مگر دوسرے علماء نے ان سے اختلاف کرتے ہوئے فرمایا کہ جو کچھ تم نے محرم کی مجبوری کے سلسلہ میں شلوارا ور موزے کے پہننے کا ذکر کیا ہے ہم بھی اسے تسلیم کرتے ہیں اور تمہاری پیش کردہ روایت میں کفارے کی نفی نہیں ہے۔ اور اس میں اور ہمارے قول میں کوئی باہمی تضاد نہیں پایا جاتا کیونکہ ہم یہ تو نہیں کہتے کہ جوتے اور ازار کے نہ ملنے کی صورت میں وہ موزے اور پاجامہ نہ پہنے۔ اگر ہم یہ بات کہتے تو تب ہماری بات روایت کے مخالف ہوتی ۔ مگر ہم نے اس کے لیے اس لباس کو جائز رکھا ہے جس کو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پہننا درست قرار دیا ہے۔ پھر دیگر دلائل سے اس پر کفارے کو لازم قرار دیا ۔ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ارشاد کہ جو شخص جوتے نہ پائے وہ موزے پہننے میں یہ احتمال ہے کہ جو ان کو استعمال کرے وہ ٹخنوں سے نیچے تک کاٹ کر جوتے کی طرح بنا لے اور استعمال کرے۔ اور آپ کے ارشاد گرامی کہ جس کو ازار میسر نہ ہو وہ پاجامہ پہن لے اس میں بھی احتمال ہے کہ وہ اسے کاٹ کر ازار کی طرح بنا لے اگر اس حدیث کا یہ مفہوم لیا جائے تو یہ ہمارے ذرہ بھر خلاف نہیں ہے ہم تو اس کے قائل اور اس کو ثابت کرنے والے ہوں گے ‘ تو ہمارے اور تمہارے درمیان صرف تاویل میں فرق ہوا ‘ نفس روایت میں اختلاف نہ ہوا کیونکہ ہم نے اس کا وہ مفہوم لیا جس کا اس میں احتمال ہے تمہیں چاہے کہ حدیث سے اختلاف اور تاویل سے اختلاف میں واضح فرق کو پہچانو۔ یہ دونوں الگ الگ چیزیں ہیں جو تمہاری تاویل سے اختلاف کرتا ہے تو اسے حدیث کا مخالف قرار دیتے ہو۔ ہماری تائید کی بعض باتیں حضرت ابن عمر (رض) کی ان روایات میں ملاحظہ کرلیں۔
تخریج : مسلم فی الحج ٥۔
حاصل روایات : ان روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ جس کو تہبند میسر نہ ہو اور وہ احرام باندھنا چاہتا ہو تو وہ پاجامہ پہن لے اسی طرح جس کو جوتا مہیا نہ ہو تو وہ احرام کی حالت میں موزے پہن لے اس کو کچھ بھی کفارہ اد انہ کرنا پڑے گا۔
فریق ثانی کا مؤقف اور دلائل و جوابات : محرم اگر ازار اور نعل میسر نہ آنے کی وجہ سے پاجامہ اور موزہ استعمال کرے تو جائز اور درست ہے اور ضرورت کا تقاضا ہے لیکن اس کے باوجود اس پر کفارہ لازم ہوگا۔
مؤقف اول کا جواب نمبر 1: سابقہ تمام روایات میں کوئی ایسی روایت نہیں جو کفارہ کی نفی کرتی ہو ان میں صرف مجبوری کی حالت میں ان کے استعمال کا جواز مذکور ہے اور ہمارے مؤقف کی نفی نہیں پس ہمارے ثبوت کفارہ کی روایات اپنے مقام پر ثابت رہیں گی۔
جواب نمبر 2: من لم یجد نعلین فلیلبس خفین کہ جس کے پاس جوتا نہ ہو وہ موزے کو ٹخنوں سے نیچے کاٹ کر جوتے کی طرح بنا لے اور پہنے رکھے اور اسی طرح سراویل کو چیر کر ازار کی طرح بنا لے اور پہنے رکھے اس میں کفارہ بھی نہ ہوگا اور اس کا کام بھی بن جائے گا اب روایات ہمارے مؤقف کے عین مطابق بن گئی گویا اصل اختلاف نفس روایت میں نہیں بلکہ تاویل روایت میں ہے ہم نے حدیث کو محتمل معانی کی طرف پھیر کر روایات میں موافقت پیدا کرلی اور تمہاری تاویل کو تسلیم کرنے کی صورت میں ان روایات کی کھلی خلاف ورزی لازم آتی ہے۔
ہمارے اس دوسرے جواب کی تائید عبداللہ بن عمر (رض) کی روایت سے ہو رہی ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔