HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3552

۳۵۵۲ : حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خُزَیْمَۃَ قَالَ : ثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ : ثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَیُّوْبَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِثْلَہٗ قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : فَذَہَبَ قَوْمٌ إِلٰی ھٰذِہِ الْآثَارِ فَقَالُوْا : کُلُّ ثَوْبٍ مَسَّہٗ وَرْسٌ أَوْ زَعْفَرَانٌ فَلاَ یَحِلُّ لُبْسُہٗ فِی الْاِحْرَامِ وَإِنْ غُسِلَ لِأَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَمْ یُبَیِّنْ فِیْ ھٰذِہِ الْآثَارِ مَا غُسِلَ مِنْ ذٰلِکَ مِمَّا لَمْ یُغْسَلْ فَنَہْیُہُ عَلٰی ذٰلِکَ کُلِّہِ .وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ فَقَالُوْا : مَا غُسِلَ مِنْ ذٰلِکَ حَتَّی صَارَ لَا یَنْفَضُّ فَلاَ بَأْسَ بِلُبْسِہِ فِی الْاِحْرَامِ لِأَنَّ الثَّوْبَ الَّذِی صُبِغَ إِنَّمَا نُہِیَ عَنْ لُبْسِہِ فِی الْاِحْرَامِ لَمَّا کَانَ قَدْ دَخَلَہٗ مِمَّا ہُوَ حَرَامٌ عَلَی الْمُحْرِمِ فَإِذَا غُسِلَ فَخَرَجَ ذٰلِکَ مِنْہُ ذَہَبَ الْمَعْنَی الَّذِیْ کَانَ لَہُ النَّہْیُ وَعَادَ الثَّوْبُ إِلٰی أَصْلِہِ الْأَوَّلِ قَبْلَ أَنْ یُصِیْبَہُ ذٰلِکَ الَّذِیْ غُسِلَ مِنْہُ .وَقَالُوْا : ھٰذَا کَالثَّوْبِ الطَّاہِرِ یُصِیْبُہٗ النَّجَاسَۃُ فَیَنْجُسُ بِذَلک فَلاَ تَجُوْزُ الصَّلَاۃُ فِیْہِ فَإِذَا غُسِلَ حَتّٰی یَخْرُجَ مِنْہُ النَّجَاسَۃُ طَہُرَ وَحَلَّتِ الصَّلَاۃُ فِیْہِ .وَقَدْ رُوِیَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ ذٰلِکَ أَنَّہٗ اسْتَثْنٰی مِمَّا حَرَّمَہٗ عَلَی الْمُحْرِمِ مِنْ ذٰلِکَ فَقَالَ (إِلَّا أَنْ یَّکُوْنَ غَسِیْلًا) .
٣٥٥٢: نافع نے ابن عمر (رض) سے انھوں نے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اسی طرح روایت نقل کی ہے۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں کہ بعض علماء نے اس آثار کو اختیار کرتے ہوئے فرمایا کہ جس کپڑے میں ورس و زعفران لگی ہو اس کا استعمال احرام میں درست نہیں ہے۔ خواہ اسے دھو ڈالا جائے کیونکہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان آثار میں دھوئے جانے والا کپڑے کو نہ دھوئے جانے والے سے الگ ذکر نہیں فرمایا پس ممانعت دونوں ہی قسموں سے متعلق ہوگئی۔ مگر دیگر علماء نے ان سے اختلاف کرتے ہوئے فرمایا جس کپڑے کو دھولیں اور اس سے مہک ختم ہوجائے اسے حالت احرام میں استعمال کرنا چنداں حرج نہیں رکھتا اور ورس و زعفران سے رنگے ہوئے کپڑے کی ممانعت کا سبب یہ کہ وہ ایسا کپڑا پہن کر احرام میں داخل ہو رہا ہے۔ جس کا استعمال محرم پر حرام ہے۔ جب وہ دھوڈالا گیا تو وہ اس حکم سے نکل گیا اور وجہ ممانعت جاتی رہی اور کپڑا اپنی اصل حالت میں لوٹ آیا جو کہ اس سے پہنچنے سے پہلے کی حالت تھی ۔ اس کپڑے کا حال اس پاک کپڑے جیسا ہے کہ جس کو نجاست لگ گئی تو اس کے ساتھ نماز جائز نہ رہی جب نجاست سے پاک کردیا گیا اور نجاست کو زائل کردیا تو وہ پاک ہوگیا۔ اس کے ساتھ نماز جائز ہوگی ۔ اس سلسلہ میں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے وارد ہے کہ آپ نے محرم پر حرام ہونے والی صورت سے اس کو مستثنیٰ کر کے بیان فرمایا اور فرمایا مگر اس صورت میں کہ اسے دھوڈالا جائے۔
حاصل روایات : ان تمام روایات سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ ہر وہ کپڑا جس کو زعفران یا ورس نے چھوا ہو خواہ اسے دھو لیا جائے یا نہ دھویا جائے ہر صورۃ میں اس کا استعمال ناجائز ہے کیونکہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کپڑے کے مغسول و غیر مغسول ہونے میں کوئی فرق نہیں فرمایا۔
فریق ثانی کا مؤقف :
ورس و زعفران جس کپڑے کو لگ جائے اور اس کو دھو ڈالا جائے یہاں تک کہ وہ نہ جھڑے تو محرم کو اسے احرام میں استعمال کرنا درست ہے کیونکہ دھو ڈالنے کی وجہ سے وہ ممانعت والی وجہ ختم ہوگئی اور کپڑا اپنی اس حالت پر آگیا جو زعفران سے پہلے تھی اور اس کی مثال اس پاک کپڑے جیسی ہے جس کو نجاست پہنچنے سے وہ نجس ہوگیا اس میں نماز ناجائز ہوگئی پھر جب اسے دھو لیا گیا اور نجاست کا اثر اس سے جاتا رہا تو وہ کپڑا پاک ہوگیا اور اس میں نماز بھی درست و جائز ہوگئی اور جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف سے اس کے استثناء کا ثبوت بھی ملتا ہے۔ ” الا ان یکون غسیلًا “

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔