HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3584

۳۵۸۴ : حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِیْ دَاوٗدَ‘ قَالَ : ثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ صَالِحٍ‘ قَالَ : حَدَّثَنِی اللَّیْثُ‘ قَالَ : حَدَّثَنِیْ عُقَیْلٌ‘ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ‘ قَالَ : أَخْبَرَنِیْ عُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ أَنَّ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا أَخْبَرَتْہُ (عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ تَمَتُّعِہِ بِالْعُمْرَۃِ إِلَی الْحَجِّ‘ وَتَمَتُّعِ النَّاسِ مَعَہٗ بِمِثْلِ الَّذِیْ أَخْبَرَنِیْ بِہِ) سَالِمٌ‘ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ‘ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَإِنْ قَالَ قَائِلٌ : فَقَدْ رَوَیْتُمْ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا فِیْ أَوَّلِ ھٰذَا الْبَابِ خِلَافَ ھٰذَا فَرَوَیْتُمْ عَنِ الْقَاسِمِ‘ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا (أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَفْرَدَ الْحَجَّ) وَرَوَیْتُمْ‘ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ نَوْفَلٍ‘ عَنْ عُرْوَۃَ‘ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ (خَرَجْنَا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَامَ حَجَّۃِ الْوَدَاعِ‘ فَمِنَّا مَنْ أَہَلَّ بِعُمْرَۃٍ‘ وَمِنَّا مَنْ أَہَلَّ بِحَجَّۃٍ وَعُمْرَۃٍ‘ وَمِنَّا مَنْ أَہَلَّ بِالْحَجِّ‘ وَأَہَلَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِالْحَجِّ) وَرَوَیْتُمْ عَنْ أُمِّ عَلْقَمَۃَ‘ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا (أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَامَ حَجَّۃِ الْوَدَاعِ‘ أَفْرَدَ الْحَجَّ وَلَمْ یَعْتَمِرْ) قِیْلَ لَہٗ : قَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَّکُوْنَ الْاِفْرَادُ الَّذِیْ ذَکَرَہُ ھٰذَا‘ عَلٰی مَعْنٰی لَا یُخَالِفُ مَعْنٰی مَا رَوَی الزُّہْرِیُّ‘ عَنْ عُرْوَۃَ‘ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا وَذٰلِکَ أَنَّہٗ قَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَّکُوْنَ الْاِفْرَادُ الَّذِیْ ذَکَرَہُ الْقَاسِمُ‘ عَنْ عَائِشَۃَ‘ إِنَّمَا أَرَادَتْ بِہِ إِفْرَادَ الْحَجِّ فِیْ وَقْتِ مَا أَحْرَمَ‘ وَإِنْ کَانَ قَدْ أَحْرَمَ بَعْدَ خُرُوْجِہِ مِنْہُ بِعُمْرَۃٍ فَأَرَادَتْ أَنَّہٗ لَمْ یَخْلِطْہُ فِیْ وَقْتِ إِحْرَامِہٖ بِہٖ، بِإِحْرَامٍ بِعُمْرَۃٍ‘ کَمَا فَعَلَ غَیْرُہٗ، مِمَّنْ کَانَ مَعَہٗ وَأَمَّا حَدِیْثُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ‘ عَنْ عُرْوَۃَ‘ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا فَإِنَّہَا أَخْبَرَتْ أَنَّ مِنْہُمْ‘ مَنْ أَہَلَّ بِعُمْرَۃٍ لَا حَجَّۃَ مَعَہَا‘ وَمِنْہُمْ مَنْ أَہَلَّ بِحَجَّۃٍ وَعُمْرَۃٍ‘ یَعْنِیْ مَقْرُوْنَتَیْنِ‘ وَمِنْہُمْ مَنْ أَہَلَّ بِالْحَجِّ وَلَمْ یَذْکُرْ فِیْ ذٰلِکَ التَّمَتُّعَ فَقَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَّکُوْنَ الَّذِیْ قَدْ کَانُوْا أَحْرَمُوْا بِالْعُمْرَۃِ‘ أَحْرَمُوْا بَعْدَہَا بِحَجَّۃٍ‘ لَیْسَ حَدِیْثُہَا ھٰذَا‘ یَنْفِیْ مِنْ ذٰلِکَ شَیْئًا وَأَنَّہَا قَالَتْ (وَأَہَلَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِالْحَجِّ مُفْرِدًا) ، فَقَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَّکُوْنَ ذٰلِکَ الْحَجُّ الْمُفْرَدُ‘ بَعْدَ عُمْرَۃٍ قَدْ کَانَتْ تَقَدَّمَتْ مِنْہُ مُفْرَدَۃً فَیَکُوْنُ قَدْ أَحْرَمَ بِعُمْرَۃٍ مُفْرَدَۃٍ‘ عَلٰی مَا فِیْ حَدِیْثِ الْقَاسِمِ‘ وَمُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ‘ عَنْ عُرْوَۃَ ثُمَّ أَحْرَمَ بَعْدَ ذٰلِکَ بِحَجَّۃٍ‘ عَلٰی مَا فِیْ حَدِیْثِ الزُّہْرِیِّ‘ عَنْ عُرْوَۃَ‘ حَتّٰی تَتَّفِقَ ھٰذِہِ الْآثَارُ‘ وَلَا تَتَضَادَّ فَأَمَّا مَعْنٰی مَا رَوَتْ أُمُّ عَلْقَمَۃُ‘ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا (أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَفْرَدَ الْحَجَّ وَلَمْ یَعْتَمِرْ) ، فَقَدْ یَجُوْزُ أَنْ تَکُوْنَ تُرِیْدُ بِذٰلِکَ أَنَّہٗ لَمْ یَعْتَمِرْ فِیْ وَقْتِ إِحْرَامِہٖ بِالْحَجِّ کَمَا فَعَلَ بَعْضُ مَنْ کَانَ مَعَہٗ، وَلٰکِنَّہٗ اعْتَمَرَ بَعْدَ ذٰلِکَ
٣٥٨٤: عروہ بن زبیر نے بیان کیا کہ عائشہ (رض) نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حج تمتع کی خبر دی اور لوگوں نے بھی آپ کے ساتھ تمتع کیا جیسا کہ مجھے سالم نے عبداللہ عن رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خبر دی۔ اگر کوئی معترض یہ کہے کہ ہم نے اس باب کی ابتداء میں حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے اس کے خلاف روایت نقل کی ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج افراد فرمایا ہے اور دوسری روایت عائشہ صدیقہ (رض) سے اس طرح نقل کی کہ ہم جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ حجۃ الوداع والے سال نکلے ہم میں سے بعض نے عمرے اور بعض نے حج وغیرہ اور بعض نے فقط حج کا احرام باندھا ہوا تھا۔ اور جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھی فقط حج کا احرام باندھا۔ “ اسی طرح تیسری روایت عائشہ صدیقہ (رض) سے اس طرح روایت کی ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حجۃ الوداع والے سال حج افراد کا احرام باندھا اور عمرہ نہیں کیا۔ “ اس کو جواب میں یہ کہا جائے گا وہ افراد جس کا تذکرہ ان روایات مذکورہ بالا میں ہے۔ ممکن ہے کہ وہ افراد اس طرح کا ہو جو زہری (رح) کی اس روایت کے مفہوم کے مخالف نہ ہو۔ جو انھوں نے حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے نقل کی ہے اور عین ممکن ہے کہ وہ اس طرح ہو کہ جس افراد کو قاسم نے پہلی روایت میں حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے ذکر کیا ہے اس سے ان کی مراد یہ ہے کہ جب آپ نے احرام باندھا تو حج افراد کا باندھا اگرچہ اس سے فراغت کے بعد عمرہ کا احرام باندھا ہو بلکہ ان کی مراد یہ کہ حج کے احرام کے ساتھ عمرے کے احرام کو نہیں ملایا جیسا کہ آپ کے کئی صحابہ کرام (رض) نے کہا۔ رہی دوسری روایت عائشہ صدیقہ (رض) اس میں انھوں نے یہ خبر دی ہے ‘ کہ ان میں سے بعض نے فقط عمرے کا احرام باندھا اور بعض نے فقط حج کا احرام باندھا ۔ اس روایت میں تمتع کا تذکرہ نہیں ہے تو عین ممکن ہے۔ کہ جنہوں نے پہلے عمرے کا احرام باندھا انھوں نے اس کے بعد حج کا احرام بھی باندھا ہو ‘ ان کی اس روایت میں اس بات کی کچھ بھی نفی نہیں ہے اور حضرت صدیقہ (رض) تو یہ فرما رہی ہیں واھل رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بالحج مفرداً ‘ ‘ تو یہ کہنا ممکن ہے کہ اس سے مراد وہ حج مفرد ہو ۔ اس عمرہ کے بعد جو آپ نے پہلے فقط عمرے ہی کا احرام باندھا جیسا کہ قاسم ومحمد بن عبد الرحمن کی روایات میں ہے کہ پھر آپ نے اس کے بعد حج کا احرام باندھا۔ جیسا کہ زہری والی روایت میں عروہ سے منقول ہے۔ ( یہ اس لیے کہا) تاکہ آثار متفق ہوجائیں اور ان میں تضاد نہ رہے۔ رہی ام علقمہ نے جو حضرت صدیقہ (رض) سے روایت کی ہے کہ : (ان رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) افرد الحج ولم یعتمر) تو عین ممکن ہے کہ اس سے حضرت صدیقہ (رض) کی مراد یہ ہو کہ آپ نے حج کا احرام باندھتے وقت عمرہ نہیں کیا جیسا کہ آپ کے ساتھ بعض صحابہ کرام (رض) نے کیا ۔ بلکہ اس کے بعد عمرہ کیا۔
حاصل روایات : ان تمام روایات سے ثابت ہوتا ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا حج حج تمتع تھا۔
ایک اشکال :
شروع باب میں تم نے عائشہ (رض) کی روایت جس کو قاسم نے نقل کیا اس میں واضح طور پر موجود ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج افراد کیا۔
نمبر 2: اسی طرح عروہ عن عائشہ (رض) کی روایت۔
نمبر 3: ام علقمہ عن عائشہ (رض) کی روایات ان تمام رویا ات میں تو حج افراد کا واضح تذکرہ ہے۔ اور عمرہ نہ کرنے کا صاف ذکر ہے۔
حاصل کلام :
نمبر 1: حضرت عائشہ (رض) کے ارشاد کا مطلب یہ ہے کہ آپ نے حج کے احرام کے ساتھ ملا کر عمرے کا احرام نہیں باندھا حج کا پہلے احرام باندھا پھر عمرے کا احرام باندھا دوسروں کی طرح نہیں کیا کہ جنہوں نے دونوں کا احرام ملا کر باندھا تھا فقط حج کے احرام کو افرد الحج سے تعبیر کیا۔ ارکان عمرہ کی ادائیگی کے بعد حج کا احرام باندھنا یا حج کا احرام باندھ کر پھر عمرہ کا احرام باندھنا یہ تمتع کے منافی نہیں ہے۔
نمبر 2: روایت عروہ میں حضرت عائشۃ (رض) سے یہ بتلایا کہ بعض نے فقط عمرے کا احرام باندھ رکھا تھا حج کا احرام ساتھ نہ تھا اور بعض نے حج وعمرہ دونوں کا احرام باندھ رکھا تھا یعنی دونوں کا اکٹھا احرام باندھا اور بعض نے فقط حج کا احرام تمتع کے تذکرہ کے بغیر باندھا اس کا یہ مطلب ہوسکتا ہے کہ جنہوں نے عمرہ کا احرام باندھا انھوں نے اس کے بعد حج کا احرام فراغت عمرہ کے بعد باندھ لیا تو یہ روایت حج تمتع کی بالکل نفی نہیں کرتی۔
نمبر 3: عائشہ صدیقہ (رض) کی یہ روایت اہل رسول اللہ ا بالحج مفردًا۔ اس کا مفہوم یہ ہے کہ عمرہ الگ سے مکمل کرنے کے بعد اس حج کا احرام باندھا اس لیے اس کو مفرد د سے تعبیر کیا ‘ مفرد عمرے کا تذکرہ روایت قاسم اور محمد عن عروہ میں موجود ہے پھر حج کا احرام مفرد باندھا جیسا کہ روایت زہری میں وارد ہے۔ اس سے ان روایات کے مابین اختلاف نہ رہا۔
نمبر 4: روایت ام علقمہ : ان رسول اللہ افرد بالحج ولم یعتمر “ اس کا معنی یہ ہے کہ حج کے احرام کے وقت آپ نے عمرہ نہیں کیا جیسا کہ آپ کے بعض اصحاب نے کیا بلکہ پہلے عمرہ الگ احرام سے آپ کرچکے تھے تو حج کے ساتھ عمرہ نہیں کیا۔ یا مطلب یہ ہے۔ حج کے احرام سے آپ نے عمرہ نہیں کیا بلکہ حج کے بعد عمرہ کیا جیسا کہ اس روایت میں ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔