HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3610

۳۶۱۰ : حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِیْ دَاوٗدَ‘ قَالَ : ثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ صَالِحٍ‘ قَالَ : حَدَّثَنِی اللَّیْثُ‘ قَالَ : حَدَّثَنِیْ عُقَیْلٌ‘ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ‘ قَالَ : قُلْت لِسَالِمٍ‘ لِمَ نَہٰی عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ عَنِ الْمُتْعَۃِ‘ وَقَدْ فَعَلَ ذٰلِکَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ‘ وَفَعَلَہَا النَّاسُ مَعَہٗ؟ فَقَالَ : أَخْبَرَنِیْ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ (إِنَّ أَتَمَّ الْعُمْرَۃِ أَنْ تُفْرِدُوْہَا مِنْ أَشْہُرِ الْحَجِّ‘ وَالْحَجُّ أَشْہُرٌ مَعْلُوْمَاتٌ‘ فَأَخْلِصُوْا فِیْہِنَّ الْحَجَّ‘ وَاعْتَمِرُوْا فِیْمَا سِوَاہُنَّ مِنَ الشُّہُوْرِ) فَأَرَادَ عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ بِذٰلِکَ تَمَامَ الْعُمْرَۃِ‘ لِقَوْلِ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ (وَأَتِمُّوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَۃَ لِلّٰہِ‘ ) وَذٰلِکَ أَنَّ الْعُمْرَۃَ الَّتِیْ یَتَمَتَّعُ فِیْہَا الْمَرْئُ بِالْحَجِّ‘ لَا تَتِمُّ إِلَّا بِأَنْ یُہْدِیَ صَاحِبُہَا ہَدْیًا‘ أَوْ یَصُوْمَ إِنْ لَمْ یَجِدْ ہَدْیًا‘ وَإِنَّ الْعُمْرَۃَ فِیْ غَیْرِ أَشْہُرِ الْحَجِّ تَتِمُّ بِغَیْرِ ہَدْیٍ وَلَا صِیَامٍ‘ فَأَرَادَ عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ بِالَّذِیْ أَمَرَ بِہٖ مِنْ ذٰلِکَ‘ أَیْ یُزَارُ الْبَیْتُ فِیْ کُلِّ عَامٍ مَرَّتَیْنِ‘ وَکَرِہَ أَنْ یَتَمَتَّعَ النَّاسُ بِالْعُمْرَۃِ إِلَی الْحَجِّ‘ فَیَلْزَمُ النَّاسَ ذٰلِکَ‘ فَلاَ یَأْتُوْنَ الْبَیْتَ إِلَّا مَرَّۃً وَاحِدَۃً فِی السَّنَۃِ فَأَخْبَرَ ابْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فِیْ ھٰذَا الْحَدِیْثِ أَنَّہٗ إِنَّمَا أَمَرَ بِإِفْرَادِ الْعُمْرَۃِ مِنَ الْحَجِّ‘ لِئَلَّا یَلْزَمَ النَّاسَ ذٰلِکَ فَلاَ یَأْتُوْنَ الْبَیْتَ إِلَّا مَرَّۃً وَاحِدَۃً فِی السَّنَۃِ لَا لِکَرَاہَۃِ التَّمَتُّعِ لِأَنَّہٗ لَیْسَ مِنَ السُّنَّۃِ فَأَمَّا قَوْلُہٗ : إِنَّہُ أَتَمُّ لِعُمْرَۃِ أَحَدِکُمْ وَحَجَّتِہِ أَنْ یُفْرِدَ کُلَّ وَاحِدَۃٍ مِنْ صَاحِبَتِہَا‘ فَإِنَّ مَا رَوَیْنَا عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا عَنْہُ یَدُلُّ عَلَی خِلَافِ ذٰلِکَ وَقَدْ رَوَیْنَا عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا مِنْ رَأْیِہٖ خِلَافًا لِذٰلِکَ أَیْضًا
٣٦١٠: ابن شہاب کہتے ہیں کہ میں نے سالم سے کہا عمر (رض) نے تمتع سے کیوں منع کیا جبکہ اس کو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خود کیا اور دوسرے لوگوں نے ان کے ساتھ کیا ؟ تو سالم کہنے لگے مجھے عبداللہ نے بتلایا کہ عمر (رض) نے فرمایا کامل ترین عمرہ یہ ہے کہ تم اسے حج کے مہینوں سے الگ کر کے ادا کرو۔ اور حج کے مہینے تو معلوم و معروف ہیں ان میں صرف حج کرو اور ان کے علاوہ دیگر مہینوں میں عمرہ کیا کرو۔ پس حضرت عمر (رض) کی مراد اس سے تکمیل عمرہ کی تھی جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : { واتموا الحج والعمرۃ للہ۔۔۔} کہ حج وعمرہ کو اللہ تعالیٰ کے لیے مکمل کرو اور اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ عمرہ جس کے ساتھ آدمی اپنے حج کو ملا کرتا ہے وہ اس وقت تک مکمل نہیں ہوتا جب تک ھدی کو روانہ نہ کیا جائے یا پھر ہدی کی بجائے وہ روزہ رکھے اور حج کے علاوہ مہینوں میں عمرہ بغیر ہدی اور روزے کے مکمل ہوجاتا ہے۔ پس حضرت عمر (رض) کا مقصد یہ تھا ۔ کہ بیت اللہ کی زیارت ہر سال میں دو مرتبہ کی جائے۔ اسی وجہ سے آپ نے حج کے ساتھ عمرہ کے ملا کرنے کو ناپسند کیا تاکہ لوگ اس کو لازم سمجھ کر بیت اللہ میں صرف ایک مرتبہ ہی نہ آئیں بلکہ سال بار بار آئیں ۔ تو حضرت ابن عمر (رض) نے اس روایت میں حضرت عمر (رض) کی طرف سے وضاحت کی کہ انھوں نے حج وعمرہ الگ الگ سے کرنے کا حکم دیا تاکہ لوگ اس کو لازم قرار نہ دے لیں اور پھر وہ سا ل میں صرف ایک بار بیت اللہ شریف میں حاضری دیں تمتع کو اس بناء پر ناپسند نہیں کیا کہ وہ سنت نہیں رہا آپ کا یہ قول ” انہ اتم لعمرۃ احد کم و حجتہ ‘ ‘ کا مطلب یہ ہے کہ ہر ایک کو الگ کیا جائے ۔ پس جو کچھ ہم نے ابن عباس (رض) سے روایت کیا ہے وہ اس کے خلاف معلوم ہوتا ہے اور حضرت ابن عمر (رض) سے بھی ان کی رائے اس کے خلاف ہم نقل کرچکے ‘ ملاحظہ کریں۔
حاصل روایات : یہ ہے کہ عمر (رض) نے تمام عمرہ کے لفظ سے : وَأَتِمُّوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَۃَ لِلّٰہِ کی طرف اشارہ کیا ہے۔ کیونکہ جو عمرہ متمتع کرے گا تو وہ اس وقت پورا ہوگا جبکہ اس کے ساتھ ہدی روانہ کرے گا یا نہ ہونے کی صورت میں روزہ رکھے گا حج کے علاوہ مہینوں میں عمرہ کرنے والے کو ہدی یا صیام میں سے کسی کی حاجت نہیں۔ پس عمر (رض) کا مقصد یہ تھا کہ بیت اللہ شریف کی زیارت کے لیے حج کے علاوہ بھی دو مرتبہ آئیں یہ نہیں کہ حج کے ساتھ ملا کر عمرہ کرلیا اور بس۔ اس سے بیت اللہ کی زیارت کرنے والوں کی سال کے بقیہ ایام میں کمی ہو۔ اس روایت سے ابن عمر (رض) نے یہ اطلاع دی کہ عمر (رض) کے افراد حج کا حکم دینے سے مقصد کراہت تمتع نہیں بلکہ بیت اللہ کی حاضری کی بار بار عمرہ کے ذریعہ دوران سال ترغیب تھی۔
روایت کا جملہ : ” انہ اتم لحج احدکم واتم لعمرتہ “ پر اشکال۔
اس روایت میں عمر (رض) سے ابن عمر (رض) نے اس حج و عمرے کو جو الگ کیا جائے اور اشہر حج کے علاوہ میں کیا جائے زیادہ کامل قرار دے رہے ہیں حالانکہ ابن عمر (رض) اور ابن عباس (رض) نے عمر (رض) سے اس کے خلاف روایت نقل کی ہے۔ ابن عباس (رض) کی روایت گزشتہ سطور میں گزری ‘ روایت ابن عمر (رض) ذیل میں درج کر رہے ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔