HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3619

۳۶۱۹ : وَقَدْ حَدَّثَنَا فَہْدٌ‘ قَالَ : ثَنَا النُّفَیْلِیُّ‘ قَالَ : ثَنَا زُہَیْرُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ‘ قَالَ : ثَنَا أَبُوْ إِسْحَاقَ‘ عَنْ مُجَاہِدٍ قَالَ : (سُئِلَ ابْنُ عُمَرَ : کَمِ اعْتَمَرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ فَقَالَ : مَرَّتَیْنِ فَقَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا لَقَدْ عَلِمَ ابْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَدْ اعْتَمَرَ ثَلاَثًا سِوٰی عُمْرَتِہِ الَّتِیْ قَرَنَہَا بِحَجَّتِہِ) فَإِنْ قَالَ قَائِلٌ : فَکَیْفَ تَقْبَلُوْنَ مِثْلَ ھٰذَا عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا ؟ وَقَدْ رَوَیْتُمْ عَنْہَا فِیْ أَوَّلِ ھٰذَا الْبَابِ مَا قَدْ رَوَیْتُمْ‘ مِنْ إِفْرَادِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَتَمَتُّعِہٖ عَلٰی مَا ذَکَرْتُمْ ؟ قِیْلَ لَہٗ : ذٰلِکَ عِنْدَنَا - وَاللّٰہُ أَعْلَمُ - عَلٰی نَظِیْرِ مَا صَحَّحْنَا عَلَیْہِ حَدِیْثَ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا فَیَکُوْنُ مَا عَلِمَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا مِنْ أَمْرِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہٗ ابْتَدَأَ فَأَحْرَمَ بِعُمْرَۃٍ‘ وَلَمْ یَقْرُنْہَا حِیْنَئِذٍ بِحَجَّۃٍ‘ فَمَضٰی فِیْہَا عَلٰی أَنْ یَحُجَّ وَقْتَ الْحَجِّ‘ فَکَانَ فِیْ ذٰلِکَ مُتَمَتِّعًا بِہَا ثُمَّ أَحْرَمَ بِحَجَّۃٍ مُفْرَدَۃٍ فِیْ إِحْرَامِہٖ بِہَا لَمْ یَبْتَدِئْ مَعَہَا إِحْرَامًا بِعُمْرَۃٍ‘ فَصَارَ بِذٰلِکَ قَارِنًا لَہَا إِلٰی عُمْرَتِہِ الْمُتَقَدِّمَۃِ فَقَدْ کَانَ فِیْ إِحْرَامِہِ عَلٰی أَشْیَائَ مُخْتَلِفَۃٍ‘ کَانَ فِیْ أَوَّلِہٖ مُتَمَتِّعًا‘ ثُمَّ صَارَ مُحْرِمًا بِحَجَّۃٍ أَفْرَدَہَا فِیْ إِحْرَامِہٖ، فَلَزِمَتْہُ مَعَ الْعُمْرَۃِ الَّتِیْ کَانَ قَدَّمَہَا‘ فَصَارَ فِیْ مَعْنَی الْمُقَارِنِ وَالْمُتَمَتِّعِ وَأَرَادَتْ - یَعْنِیْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا - بِذِکْرِہَا الْاِفْرَادَ‘ خِلَافًا لِلَّذِیْنَ یَرَوْنَ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَہَلَّ بِہِمَا جَمِیْعًا۔
٣٦١٩: مجاہد نے نقل کیا کہ ابن عمر (رض) سے پوچھا گیا کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کتنے عمرے کئے تو ابن عمر (رض) نے کہا دو عمرے کئے۔ اس پر حضرت عائشہ (رض) نے فرمایا تین عمرے کئے جو اس عمرے کے علاوہ تھے جو آپ نے حج کے ساتھ ملا کر کیا۔ باقی ابن عمر (رض) نے اپنے علم کے مطابق بات کہی ہے۔ اگر کوئی معترض یہ کہے تم کس طرح حضرت عائشہ صدیقہ (رض) کی اس روایت کو درجہ قبولیت دے رہے ہو جب کہ تم نے حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے آپ کا حج افراد اور تمتع اس باب کی ابتداء میں نقل کیا ۔ اس کے جواب میں یہ کہا جائے گا ۔ (یہ جواب ہماری طرف سے ہے واللہ اعلم) اس روایت کی تصحیح بھی ابن عباس (رض) کی روایت جیسی ہے۔ حضرت عائشہ صدیقہ (رض) کو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ابتداء احرام عمرہ کے سلسلہ میں جو معلوم ہوا وہ انھوں نے بیان کردیا ۔ آپ نے اس وقت اسے حج کے ساتھ نہ ملایا تھا ۔ پس اس احرام عمرہ میں آپ نے اسے جاری رکھا اس طرح کہ حج کے وقت اسی سے حج کیا تو اس لحاظ سے آپ متمتع ہوئے پھر آپ نے اپنے احرام کے دروان مفرد حج کا احرام باندھا اور اس کے ساتھ نئے سرے سے عمرے کا احرام شروع نہ فرمایا تو آپ اس حج مفرد کے احرام سے پہلے عمرہ کے احرام کے ساتھ ملانے والے ہوئے ۔ تو آپ کے اس احرام میں مختلف چیزیں پیش آئیں ۔ کہ آپ ابتداء میں متمع تھے پھر آپ اکیلے حج کا احرام باندھنے کی وجہ سے محرم افراد بن گئے ۔ آپ نے اس حج مفرد کو اس عمرہ کے ساتھ لازم کرلیا جس کا پہلے احرام باندھا ہوا تھا ۔ تو اس طرح آپ مقارن اور متمتع کے معنیٰ میں بن گئے یعنی دونوں کی تعریف آپ پر صادق آتی ہے اور حضرت عائشہ صدیقہ (رض) کی روایت افراد درحقیقت ان لوگوں کے خلاف ہے جو یہ کہتے ہیں کہ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دونوں کا اکٹھا احرام باندھا۔
تخریج : ابو داؤد فی المناسک باب ٧٩۔
ایک ضمنی اشکال :
حضرت عائشہ صدیقہ (رض) کی یہ روایت ثبوت قران کے لیے کیونکر پیش کی جاسکتی ہے جبکہ حضرت عائشہ (رض) کی روایات حج افراد اور تمتع میں تم پیش کر آئے۔
u: یہ روایت بھی روایت ابن عباس (رض) کی نظیر ہے کہ ابتداء میں تو انھوں نے عمرہ کا احرام باندھا اور قران نہیں کیا اور اسی کو اختیار کئے رکھا اور عمرہ کے افعال کی ابتداء سے پہلے حج مبرور کا احرام باندھ کر اس کو قران بنا لیا تو اس سے آپ عمرہ کے ساتھ ملانے کی بنا پر قارن بن گئے آپ کے اس احرام میں مختلف حالتیں پیش آئیں۔ ابتداء میں آپ متمتع تھے پھر آپ نے فقط حج کا احرام باندھا اور اس کو اس عمرہ سے ملا دیا جس کو پہلے باندھا تھا تو آپ قارن و متمتع کے مصداق بن گئے حضرت عائشہ (رض) نے افراد کا تذکرہ کر کے دراصل ان لوگوں کی تردید کی ہے جو لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ آپ نے دونوں کا اکٹھا احرام باندھا ہے تو افرد الحج کہہ کر بتلایا کہ حج کا احرام الگ سے باندھا ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔