HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3666

۳۶۶۶ : وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِیْ دَاوٗدَ‘ قَالَ : ثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ صَالِحٍ‘ قَالَا : ثَنَا ابْنُ لَہِیْعَۃَ‘ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ‘ (عَنْ جَابِرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فِیْ رُکُوْبِ الْہَدْیِ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُوْلُ ارْکَبْہَا بِالْمَعْرُوْفِ اِذَا أُلْجِئْتُ إِلَیْہَا‘ حَتّٰی تَجِدَ ظَہْرًا) فَأَبَاحَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ ھٰذَا الْحَدِیْثِ رُکُوْبَہَا فِیْ حَالِ الضَّرُوْرَۃِ‘ وَمَنَعَ مِنْ ذٰلِکَ اِذَا ارْتَفَعَتْ الضَّرُوْرَۃُ وَوُجِدَ غَیْرُہَا فَثَبَتَ بِذٰلِکَ أَنَّ ھٰذَا حُکْمُ الْہَدْیِ مِنْ طَرِیْقِ الْآثَارِ‘ تُرْکَبُ لِلضَّرُوْرَاتِ‘ وَتُتْرَکُ لِارْتِفَاعِ الضَّرُوْرَاتِ ثُمَّ اعْتَبَرْنَا حُکْمَ ذٰلِکَ مِنْ طَرِیْقِ النَّظَرِ‘ کَیْفَ ہُوَ ؟ فَرَأَیْنَا الْأَشْیَائَ عَلَی ضَرْبَیْنِ فَمِنْہَا مَا الْمِلْکُ فِیْہِ مُتَکَامِلٌ‘ لَمْ یَدْخُلْہُ شَیْء ٌ یُزِیْلُ عَنْہُ شَیْئًا مِنْ أَحْکَامِ الْمِلْکِ‘ کَالْعَبْدِ الَّذِیْ لَمْ یُدَبِّرْہُ مَوْلَاہُ‘ وَکَالْأَمَۃِ الَّتِیْ لَمْ تَلِدْ مِنْ مَوْلَاہَا‘ وَکَالْبَدَنَۃِ الَّتِیْ لَمْ یُوْجِبْہَا صَاحِبُہَا فَکُلُّ ذٰلِکَ جَائِزٌ بَیْعُہُ‘ وَجَائِزٌ الِانْتِفَاعُ بِہٖ، وَجَائِزٌ تَمْلِیکُ مَنَافِعِہِ بِإِبْدَالٍ‘ وَبِلَا اِبْدَالٍ وَمِنْہَا مَا قَدْ دَخَلَہُ شَیْء ٌ مَنَعَ مِنْ بَیْعِہِ وَلَمْ یَزُلْ عَنْہُ حُکْمُ الِانْتِفَاعِ بِہٖ، مِنْ ذٰلِکَ أُمُّ الْوَلَدِ الَّتِیْ لَا یَجُوْزُ لِمَوْلَاہَا بَیْعُہَا‘ وَالْمُدَبَّرُ فِیْ قَوْلِ مَنْ لَا یَرَیْ بَیْعَہُ فَذٰلِکَ لَا بَأْسَ بِالِانْتِفَاعِ بِہٖ وَبِتَمْلِیکِ مَنَافِعِہِ لِلَّذِیْ یُرِیْدُ أَنْ یَنْتَفِعَ بِہَا بِبَدَلٍ‘ أَوْ بِلَا بَدَلٍ فَکَانَ مَالُہٗ أَنْ یَنْتَفِعَ بِہٖ، فَلَہُ أَنْ یَمْلِکَ مَنَافِعَہُ مَنْ شَائَ بِإِبْدَالٍ‘ وَبِلَا اِبْدَالٍ ثُمَّ رَأَیْنَا الْبَدَنَۃَ اِذَا أَوْجَبَہَا رَبُّہَا‘ فَکُلٌّ قَدْ أَجْمَع أَنَّہٗ لَا یَجُوْزُ لَہٗ أَنْ یُؤَاجِرَہَا وَلَا یَتَعَوَّضَ بِمَنَافِعِہَا بَدَلًا فَلَمَّا کَانَ لَیْسَ لَہٗ تَمْلِیکُ مَنَافِعِہَا بِبَدَلٍ‘ کَانَ کَذٰلِکَ لَیْسَ لَہٗ الِانْتِفَاعُ بِہَا‘ وَلَا یَکُوْنُ لَہٗ الِانْتِفَاعُ بِشَیْئٍ إِلَّا شَیْئٍ لَہٗ التَّعَوُّضُ بِمَنَافِعِہٖ اِبْدَالًا مِنْہَا فَھٰذَا ہُوَ النَّظَرُ أَیْضًا‘ وَہُوَ قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ‘ وَأَبِیْ یُوْسُفَ‘ وَمُحَمَّدٍ رَحِمَہُمُ اللّٰہُ وَقَدْ رُوِیَ ذٰلِکَ عَنْ جَمَاعَۃٍ مِنَ الْمُتَقَدِّمِیْنَ
٣٦٦٦: ابوالزبیر نے جابر (رض) سے رکوب ہدی کے سلسلہ میں روایت کیا ہے کہ میں نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے سنا۔ اس پر خوش اسلوبی سے سواری کرو جب کہ تم مجبور ہوجاؤ۔ یہاں تک کہ تمہیں اور سواری میسر ہوجائے۔ پس اس روایت میں جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ضرورت کے وقت سواری کرنے کی اجازت مرحمت فرمائی اور ضرورت پورا ہونے پر روک دیا۔ اور دوسری بات پائی گئی پس آثار کے پیش نظر تو ھدی کا حکم یہی ہے۔ کہ ان پر ضرورت کے لیے سواری کی جاسکتی ہے اور اختتام ضرورت پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔ اب بطور نظر وفکر اس کا حکم دیکھنا چاہتے ہیں کہ وہ کیا ہوگا۔ ہم نے اشیاء کو دو قسم پر پایا بعض اشیاء وہ ہیں جن میں ملک کامل ہے۔ اور اس میں کوئی چیز ملک کے حکم کو زائل نہیں کرسکتی مثلاً وہ غلام جس کو آقا نے مدبر نہ بنایا ہو۔ اور وہ لونڈی جس سے آقا کی اولاد نہ ہوئی ہو۔ اسی طرح وہ ہدی کا جانور جس کی قربانی کو ھدی روانہ کرنے والے نے اپنے اوپر لازم نہ کیا ہو۔ ان سب کا فروکت کرنا اور ان سے فائدہ حاصل کرنا جائز ہے اور تبادلے میں ان کے منافع کا کسی کو مالک بنانا بھی جائز ہے اور بلا بدل بھی مالک منافع بنایا جاسکتا ہے اور دوسری قسم وہ ہے کہ جس میں کسی ایسی چیز کی مداخلت کی وجہ سے اس کی بیع کو ناجائز قرارد یا مگر اس سے مالک کی ملک زائل نہیں ہوئی ‘ اور نہ اس سے نفع اٹھانے کا حکم زائل ہوا ان میں سے ام والد ہے کہ اس کے آقا کو اس کی فروخت درست نہیں ہے۔ اسی طرح مدبر ان لوگوں کے بقول جو اس کی بھی بیع کے قائل نہیں ۔ ان سے انتفاع میں کچھ حرج نہیں جو شخص ان چیزوں سے نفع حاصل کرنا چاہے خواہ بدل کے ذریعہ یا بلا بدل وہ ان کے منافع کا مالک بن جائے گا اور ان سے نفع اٹھانے میں کچھ حرج نہیں وہ اس کا مال ہے وہ اس سے نفع اٹھاسکتا ہے اور اس کو حق حاصل ہے کہ وہ اس کے منافع کا مالک بدلے کے ساتھ یا بلا بدل کے جس کو چاہے بنائے۔ پھر ہم دیکھتے ہیں ہدی کو اس کے مالک نے اپنے اوپر لازم کیا پس سب کا اس پر اتفاق ہے کہ وہ اس کو اجرت پر نہیں دے سکتا اور نہ اس کے منافع کا بدل لے سکتا ہے۔ پس جب بدل کے ساتھ اس کے منافع کا مالک بنانا جائز نہیں تو ان سے نفع اٹھانا بھی جائز نہیں پس اس چیز سے نفع حاصل کیا جاسکتا ہے۔ جس کے منافع کے عوض و بدلہ کا لین دین جائز ہو ۔ قیاس کا یہی تقاضہ ہے اور امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ومحمد رحمہم اللہ کا یہی قول ہے۔
تخریج : مسلم فی الحج ٣٧٥‘ ابو داؤد فی المناسک باب ١٧‘ نسائی فی المناسک باب ٧٦۔
ان روایات کا حاصل یہ ہے کہ ضرورت شدیدہ کی صورت میں تو جائز ہے اور جب ضرورت ختم ہوجائے اور دوسری سواری مل جائے تو پھر سواری کرنا منع ہے۔
پس اس سے یہ بات ثابت ہوئی کہ ہدی کا یہ حکم آثار کے طریقہ پر ہے۔ ضرورت کے وقت سواری ‘ بلاضرورت سواری درست نہیں۔
نظر طحاوی (رح) :
دلیل نمبر 1: غور کرنے سے معلوم ہوا کہ مملوکہ اشیاء کی دو قسمیں ہیں۔ نمبر ١ وہ اشیاء جن کی ملک کامل ہے اور کوئی چیز ایسی داخل نہیں کی جو احکام ملک میں سے کسی چیز کو زائل کرسکے جیسے مطلق غلام جو مدبر نہ ہو ‘ لونڈی جو ام ولد نہ ہو اور ہدی کا جانور جس کو نذر وغیرہ سے واجب نہ کیا ہو۔ ان سب کی فروخت بھی جائز اور ان سے فائدہ حاصل کرنا بھی جائز ہے۔ اور کرایہ بھی دینا جائز ہے اور بغیر عوض کے استعمال کے لیے دینا بھی درست ہے۔ نمبر ٢ دوسری قسم وہ اشیاء جس پر کوئی ایسی چیز داخل ہوگئی جس نے اس کی بیع کو روک دیا مگر انتفاع کو برقرار رکھا جیسے ام ولد کے کو آقا کو اس کی فروخت درست نہیں اسی طرح بعض علماء کے ہاں مدبر کی بیع بھی جائز نہیں۔ ان سے انتفاع بھی درست ہے اور ان کے منافع کا کسی کو مالک بنانا جو ان سے فائدہ حاصل کرنا چاہتا ہو خواہ تملیک منافع بالبدل ہوں یا بلابدل ہوں جائز ہے۔
اب اصول یہ نکل آیا جس چیز سے پورے طور پر انتفاع کرسکتا ہے تو اس کے منافع کا بالبدل یا بلابدل مالک بھی بنا سکتا ہے۔ وہ مملوک اشیاء جن کو اجارہ پردے کر ان کے عوض سے فائدہ اٹھانا جائز نہیں ان سے بلاضرورت خود خدمت لینا بھی جائز نہیں۔ پھر جب ہدی کے جانور کو اجارہ پردے کر اس کے بدل سے فائدہ اٹھانا جائز نہیں۔ اس پر سب کا اتفاق ہے تو اس سے ازخود فائدہ اٹھانا بھی بلاضرورت جائز نہ ہونا چاہیے۔ پس بلاضرورت ہدی کے جانور سے سواری کا کام لینا درست نہ ہوگا نظر کا تقاضا یہی ہے۔ یہ امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد رحمہم اللہ کا قول ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔