HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3804

۳۸۰۴ : حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَیْمُوْنٍ‘ قَالَ : ثَنَا الْوَلِیْدُ بْنُ مُسْلِمٍ‘ عَنِ الْأَوْزَاعِیِّ‘ عَنْ عَطَائٍ أَنَّہٗ سَمِعَہٗ یُحَدِّثُ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ قَالَ (أَہْلَلْنَا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِذِی الْحُلَیْفَۃِ بِالْحَجِّ خَالِصًا‘ لَا نَخْلِطُہٗ بِعُمْرَۃٍ .فَقَدِمْنَا مَکَّۃَ لِأَرْبَعِ لَیَالٍ خَلَوْنَ مِنْ ذِی الْحِجَّۃِ‘ فَلَمَّا طُفْنَا بِالْبَیْتِ‘ وَسَعَیْنَا بَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ‘ أَمَرَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنْ نَجْعَلَہَا عُمْرَۃً‘ وَأَنْ نَخْلُوَ إِلَی النِّسَائِ .فَقُلْنَا : لَیْسَ بَیْنَنَا وَبَیْنَ عَرَفَۃَ إِلَّا خَمْسُ لَیَالٍ‘ فَنَخْرُجُ إِلَیْہَا وَذَکَرُ أَحَدِنَا یَقْطُرُ مَنِیًّا .فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِنِّیْ لَأَبَرُّکُمْ وَأَصْدَقُکُمْ‘ فَلَوْلَا الْہَدْیُ‘ لَحَلَلْت .فَقَامَ سُرَاقَۃُ بْنُ مَالِکِ بْنِ جَعْشَمٍ فَقَالَ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ مُتْعَتُنَا ھٰذِہِ‘ لِعَامِنَا ھٰذَا أَمْ لِلْأَبَدِ ؟ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ بَلْ لِأَبَدِ الْأَبَدِ) .فَکَانَ سُؤَالُ سُرَاقَۃَ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْمَذْکُوْرُ فِیْ ھٰذَا الْحَدِیْثِ‘ إِنَّمَا ہُوَ عَلَی الْمُتْعَۃِ‘ أَیْ : إِنَّا قَدْ صَارَتْ حَجَّتُنَا الَّتِیْ کُنَّا دَخَلْنَا أَوَّلًا‘ عُمْرَۃً‘ ثُمَّ قَدْ أَحْرَمْنَا بَعْدَ حِلِّنَا مِنْہَا بِحَجَّۃٍ فَصِرْنَا مُتَمَتِّعِیْنَ‘ فَمُتْعَتُنَا ھٰذِہِ لِعَامِنَا ھٰذَا خَاصَّۃً‘ فَلاَ نَفْعَلُ ذٰلِکَ فِیْمَا بَعْدُ أَمْ لِلْأَبَدِ ؟ فَنَتَمَتَّعُ بِالْعُمْرَۃِ إِلَی الْحَجِّ‘ کَمَا تَمَتَّعْنَا فِیْ عَامِنَا ھٰذَا ؟ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَلْ لِلْأَبَدِ " .وَلَیْسَ ذٰلِکَ عَلٰی أَنَّ لَہُمْ فِیْمَا بَعْدُ أَنْ یَحِلُّوْا مِنْ حَجَّۃٍ قَبْلِ عَرَفَۃَ‘ لِطَوَافِہِمْ بِالْبَیْتِ‘ وَلِسَعْیِہِمْ بَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ .وَسَنَذْکُرُ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْمَا بَعْدَ ھٰذَا مِنْ ھٰذَا الْکِتَابِ مَا یَدُلُّ عَلٰی أَنَّ ذٰلِکَ الْاِحْلَالَ الَّذِیْ کَانَ مِنْہُمْ قَبْلَ عَرَفَۃَ‘ خَاصًّا لَہُمْ‘ لَیْسَ لِمَنْ بَعْدَہُمْ‘ وَنَضَعُہٗ فِیْ مَوْضِعِہٖ إِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالٰی.
٣٨٠٤: عطاء نے جابر (رض) کو بیان کرنے سنا کہ ہم نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ذوالحلیفہ سے فقط حج کا احرام باندھا اس میں ہم نے عمرہ کی ملاوٹ نہ کی۔ ذی الحجہ کی چار تاریخ کو ہم مکہ پہنچے جب ہم طواف سے فارغ ہوچکے اور صفاء ومروہ کے مابین سعی بھی کرلی تو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم فرمایا کہ ہم اس کو عمرہ بنالیں اور عورتوں سے خلوت کی بھی اجازت دی۔ ہم نے کہا ہمارے اور عرفہ کے درمیان اب صرف پانچ راتیں باقی ہیں تو کیا ہم عرفات اس حالت میں جائیں گے کہ ہمارے مذاکیر سے منی کے قطرات ٹپک رہے ہوں گے اس پر جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا میں تم میں سب سے زیادہ نیک اور سچا ہوں۔ اگر ہدی نہ ہوتی تو میں بھی حلال ہوجاتا۔ یہ بات سن کر سراقہ بن مالک کھڑے ہوئے اور کہنے لگے یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آپ نے اس کو ہمارے اس سال کے لیے تمتع بنادیا یا ہمیشہ ہمیش کے لیے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا۔ بلکہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے۔ تو حضرت سراقہ (رض) کا وہ سوال جو اس روایت میں مذکور ہے۔ وہ حج تمتع سے متعلق تھا یعنی ہم اپنے اس حج میں سے پہلے عمرہ میں داخل ہوئے پھر اس سے حلال ہونے کے بعد ہم نے حج کا احرام باندھا اس سے ہم متمتع بن گئے تو کیا یہ ہمارا تمتع اس سال کے ساتھ خاص ہے کہ اسے آئندہ نہ کریں یا ہمیشہ کے لیے ہے ہم عمرہ کو حج کے ساتھ کریں گے جیسا اس سال ہم نے تمتع کیا تو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا بلکہ ہمیشہ کے لیے یہ اسی طرح ہے۔ یہ بات اس طرح نہ تھی کہ ان کے لیے جائز ہے کہ وہ حج سے عرفات سے پہلے ہی طواف بیت اللہ سعی صفاومروہ کر کے فارغ ہوجائیں عنقریب ہم اپنی اسی کتاب میں یہ ذکر کریں گے کہ ان کا یہ حلال ہونا جو عرفہ سے پہلے پیش آیا یہ انہی کے ساتھ خاص تھا یہ بعد والوں کے لیے درست نہیں ہم اسے اس کے موقعہ پر بیان کریں گے۔
تخریج : ابن ماجہ فی المناسک باب ٤١۔
قول طحاوی (رح) :
اس روایت سے معلوم ہو رہا ہے کہ سراقہ (رض) کا سوال متعہ حج کے سلسلہ میں تھا کہ ہمارا یہ حج جس کی ابتداء ہم نے عمرہ سے کی پھر ہم اس سے حلال ہو کر حج کا احرام باندھیں گے تو اس سے ہم متمتع ہوجائیں گے کیا یہ تمتع ہمارے اسی سال کے ساتھ خاص ہے کہ بعد میں ہم نہیں کرسکتے یا ہمیشہ کے لیے ہے کیا ہم عمرہ کو حج کے ساتھ ملا کر تمتع کریں جیسا کہ ہم نے اس سال تمتع کیا ؟ تو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا بلکہ ہمیشہ کے لیے اس کا یہ مطلب نہیں کہ ان کے لیے بعد میں یہ حکم ہے کہ حج کے احرام سے عرفہ سے پہلے طواف بیت اللہ اور سعی صفا سے حلال ہوں۔ عنقریب ہم جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ذکر کریں گے کہ حکم انہی کے لیے خاص تھا بعد والوں کے لیے نہ تھا۔ ہم یہ اپنے موقعہ پر ذکر کریں گے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔