HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3810

۳۸۱۰ : حَدَّثَنَا ابْنُ مَرْزُوْقٍ قَالَ : ثَنَا مَکِّیُّ بْنُ اِبْرَاہِیْمَ‘ قَالَ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللّٰہِ بْنُ أَبِیْ حُمَیْدٍ‘ عَنْ أَبِیْ مَلِیْحٍ‘ عَنْ مَعْقِلِ بْنِ یَسَارٍ قَالَ : (حَجَجْنَا مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَوَجَدْنَا عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا تَنْزِعُ ثِیَابَہَا .فَقَالَ لَہَا مَا لَک قَالَتْ : أُنْبِئْتُ أَنَّک قَدْ أَحْلَلْتُ وَأَحْلَلْتُ أَہْلَک .فَقَالَ : أَحَلَّ مَنْ لَیْسَ مَعَہٗ ہََدْیٌ‘ فَأَمَّا نَحْنُ فَلَمْ نَحْلِلْ لِأَنَّ مَعَنَا ہَدْیًا حَتّٰی نَبْلُغَ عَرَفَاتٍ) .قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : فَذَہَبَ قَوْمٌ إِلٰی ھٰذِہِ الْآثَارِ فَقَلَّدُوْہَا‘ وَقَالُوْا : مَنْ طَافَ بِالْبَیْتِ قَبْلَ وُقُوْفِہِ بِعَرَفَۃَ‘ وَلَمْ یَکُنْ سَاقَ ہَدْیًا‘ فَقَدْ حَلَّ .وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ فَقَالُوْا : لَیْسَ لِأَحَدٍ دَخَلَ فِیْ حَجَّۃٍ أَنْ یَخْرُجَ مِنْہَا إِلَّا بِتَمَامِہَا‘ وَلَا یُحِلُّہُ مِنْہَا شَیْء ٌ قَبْلَ یَوْمِ النَّحْرِ‘ مِنْ طَوَافٍ وَلَا غَیْرِہٖ۔ وَقَالُوْا : أَمَّا مَا ذَکَرْتُمُوْہُ مِنْ قَوْلِ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ (ثُمَّ مَحِلُّہَا إِلَی الْبَیْتِ الْعَتِیْقِ) فَھٰذَا فِی الْبُدْنِ لَیْسَ فِی الْحَاجِّ‘ وَمَعْنَی الْبَیْتِ الْعَتِیْقِ ہَاہُنَا‘ ہُوَ الْحَرَمُ کُلُّہٗ، کَمَا قَالَ فِی الْآیَۃِ الْأُخْرَی : (حَتّٰی یَبْلُغَ الْہَدْیُ مَحِلَّہٗ) فَالْحَرَمُ ہُوَ مَحِلُّ الْہَدْیِ‘ لِأَنَّہٗ یُنْحَرُ فِیْہٖ‘ فَأَمَّا بَنُو آدَمَ‘ فَإِنَّمَا مَحِلُّہُمْ فِیْ حَجِّہِمْ یَوْمُ النَّحْرِ .وَأَمَّا مَا احْتَجُّوْا بِہٖ مِنَ الْآثَارِ الَّتِیْ ذَکَرْنَاہَا عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ أَمْرِہِ أَصْحَابَہٗ بِالْحِلِّ مِنْ حَجِّہِمْ‘ بِطَوَافِہِمْ الَّذِیْ طَافُوْہُ قَبْلَ عَرَفَۃَ‘ فَإِنَّ ذٰلِکَ - عِنْدَنَا - کَانَ خَاصًّا لَہُمْ فِیْ حَجَّتِہِمْ تِلْکَ‘ دُوْنَ سَائِرِ النَّاسِ بَعْدَہُمْ .وَالدَّلِیْلُ عَلٰی ذٰلِکَ مَا۔
٣٨١٠: ابو ملیح نے معقل بن یسار (رض) سے روایت نقل کی ہے کہ ہم جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ حج کیا ہم نے عائشہ (رض) کو احرام کے کپڑے اتارتے ہوئے پایا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تجھے کیا ہوا ؟ انھوں نے جواب دیا۔ مجھے خبر پہنچی ہے کہ آپ نے احرام کھول دیا اور آپ کے گھروالوں نے بھی احرام کھول دیا ہے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا۔ وہ حلال ہوئے ہیں جن کے پاس ہدی کا جانور نہیں ہے باقی ہم حلال نہ ہوں گے کیونکہ ہمارے پاس ہدی ہیں۔ ہم تو عرفات پہنچ کر (یعنی یوم نحر کو ہدی نحر کر کے احرام کھولیں گے) امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں بعض نے ان آثار کو اختیار کرتے ہوئے کہا کہ جس نے وقوف عرفات سے پہلے بیت اللہ کا طواف کرلیا اور اس نے ہدی روانہ نہ کیا تھا وہ احرام سے فارغ ہوگیا۔ مگر دوسرے علماء نے ان سے اختلاف کرتے ہوئے کہا ۔ جو شخص حج کا احرام باندھ لے اسے تکمیل کے بغیر اس سے نکلنا جائز نہیں اور نحر کے دن سے پہلے اس کو طواف وغیرہ کوئی چیز بھی احرام سے فارغ نہیں کرسکتی اور انھوں نے یہ بھی کہا کہ تم نے جو اللہ تعالیٰ کا ارشاد (ثم محلھا الی البیت العتیق) ذکر کیا ہے ‘ یہ تو ہدایا سے متعلق ہے نہ کہ حجاج سے اور البیت العتیق سے مراد مکمل سرزمین حرم ہے۔ جیسا کہ دوسری آیت میں آیا ہے۔ (حتی یبلغ الھدی محلہ) پس سرزمین حرم وہ ھدی کے ذبح ہونے کی جگہ ہے کیونکہ وہیں اس کو نحر کیا جائے گا۔ البتہ انسان (حجاج) کے حج سے حلال ہونے کی جگہ نحر کا دن ہے۔ رہے وہ آثار جن کو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے صحابہ کرام کے سلسلہ میں ہم نے ذکر فرمایا کہ وہ طواف کے ذریعہ اپنے حج سے حلال ہوگئے وہ طواف جو انھوں نے عرفہ سے قبل کیا تھا ہمارے نزدیک یہ ان کی خصوصیت صرف اس حج کے لیے تھی ۔ بعد والے لوگوں کے لیے یہ حکم نہیں اس کی دلیل یہ روایات ہیں۔
حاصل روایات : ان روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ جنہوں نے احرام حج یا عمرہ باندھا ہو اور ساتھ ہدی نہ ہو تو طواف و سعی کے بعد وہ اپنے احرام کو کھول سکتا ہے۔ یعنی حج کے احرام کو تبدیل کر کے عمرہ بنا سکتا ہے جیسا کہ یہاں ان سب لوگوں نے کیا جن کے پاس ہدی نہ تھی۔
مؤقف فریق ثانی :
حج کا احرام باندھ لینے کے بعد اس کو مکمل کرنے سے پہلے بدلنے کا حق نہیں یوم نحر سے پہلے اس کے لیے کوئی صورت حلال ہونے کی نہیں خواہ ہدی ساتھ ہو یا نہ ہو۔ البتہ عمرہ والا اپنے احرام سے فارغ ہو سکت ا ہے۔
سابقہ مؤقف کا جواب نمبر 1:
باقی تم نے : ثم محلہا الی البیت العتیق۔ (الحج : ٣٣) اس آیت کو پیش کیا تو اس سے استدلال درست نہیں کیونکہ یہ قربانی کے جانوروں کے متعلق ہے حجاج کے متعلق نہیں ہے اور بیت عتیق سے سارا حرم مراد ہے۔ جیسا کہ دوسری آیت میں فرمایا حتی یبلغ الہدی محلہ (البقرہ : ١٩٦) تو یہاں بالاتفاق حرم مراد ہے کیونکہ ہدی حرم میں نحر کی جاتی ہے البتہ انسان کا حلال ہونا تو یوم نحر ہی کو ہے۔
نمبر 2: جو روایات ذکر کی گئی ہیں کہ صحابہ کرام (رض) اپنے حج سے حلال ہوئے اور اس کا سبب وہ طواف تھا جو انھوں نے عرفہ سے پہلے ادا کیا تو یہ صحابہ کرام کے لیے خصوصی حکم اس موقعہ پر نازل ہوا بعد والے لوگوں کے لیے نہیں اور اس کی دلیل ملاحظہ ہو۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔